Inquilab Logo

شوپیان انکائونٹرفرضی ہونے کا فوج نے بھی بالآخر اعتراف کرلیا

Updated: September 19, 2020, 1:48 PM IST | Haroon Rashi | Srinagar

انکوائری کے بعد فوج نے کہا کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی کی جائے گی ، عمرعبداللہ نے اطمینان ظاہر کیا

Picture. Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 فوج نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ دو ماہ قبل وادی کے پہاڑی ضلع شوپیاں میں تین افراد کی ہلاکت کے معاملے میں متعلقہ فوجی اہلکاروں سے کوتاہی ہوئی ہے۔ فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی کےاحکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سال  ۱۸ ؍جولائی کوجنوبی کشمیر میں شوپیاں کے امشی پورہ گائوں میں فوج نے ایک جھڑپ کے دوران تین غیر ملکی جنگجو ئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن چند دن بعد جب مارے گئے تینوں افراد کی تصاویر جاری ہوئیں  تو جموں صوبے کے راجوری ضلع میںاُن کے افراد خانہ نے ان کی شناخت کی کہ یہ تینوں  ابرار احمد، امتیاز احمد اور محمد ابرار  ہیں۔ تینوں راجوری کے دھر ساکھری گاوں کے باشندے تھے۔ان تینوں کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ جنگجو نہیں بلکہ عام شہری تھے۔ وہ تینوں پھلوں کے باغات میں مزدوری کرنے کیلئے شوپیاں گئے ہوئے تھے۔ جہاں پر وہ پر اسرار طور پر ۱۷؍ جولائی کو غائب ہوگئے تھے۔ مقتولین کے  اہل خانہ  نے الزام عائد کیا کہ ان تینوں کو فوج نے اٹھانے کے بعد ایک ’فرضی جھڑپ‘ میں ہلاک کردیا ہے۔ اُن کے رشتہ داروں نے پولیس میں کیس بھی درج کرلیا تھا۔پولیس مارے گئے تینوں افراد کے ڈی این اے نمونے بھی حاصل کئے ہیں، جس کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ اس واقعہ پر شدید عوامی ردعمل کے بعد فوج نے اپنے طور پر اس کی تحقیق شروع کی تھی۔  جمعہ کو سری نگر میں دفاعی ترجمان راجیش کالیا نے بتایا کہ ابتدائی تحقیق سے جو شواہد ملے ہیں ، اُن سے واضح ہو تا ہے کہ اس معاملے میں فوج نے آر مڈ فورسیز سپیشل پاور ایکٹ (افسپا) کے تحت حاصل خصوصی اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ ملوث پائے گئے فوجیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کے احکامات دےدئیے گئے ہیں۔ دفاعی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بادی النظر میں کچھ شواہد ملے ، جن سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ آپریشن  کے دوران افسپا کے تحت حاصل خصوصی اختیارات سے تجاوز کیا گیا ہے  ۔اس دوران سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے فوج کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کا عمل شفاف ہونا چا ہئے۔بہر حال فوج کو اپنی غلطی کا احساس ہوا ہے یہ بڑی بات ہے۔ اب متاثرین کو انصاف بھی ملنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK