Inquilab Logo

ضلع دودھ یونین ڈائریکٹر شپ انتخابات پرعائد پابندی ختم ،کھڑسے اور مہاجن کے درمیان پھر جنگ ہوگی

Updated: December 04, 2022, 11:43 AM IST | jalgaon

گریش مہاجن کا الزام ہےکہ دودھ یونین پرایکناتھ کھڑسےاور ان کی فیملی کاقبضہ ہے، کھڑسے نے کہاکہ اس الیکشن میں وہ کتنے ہی کھوکے اور پیٹیاں استعمال کرلیں،جیت ہماری ہی ہوگی

Girish Mahajan and Eknath Khars face each other in relation to the election of the milk union. (File Photo)
دودھ یونین کے الیکشن کے سلسلے میںگریش مہاجن اورایکناتھ کھڑسےآمنے سامنے ہیں۔(فائل فوٹو)

 ضلع دودھ یونین کی ڈائریکٹر شپ کے انتخابات پر عائد پابندی بروز جمعہ۲؍دسمبر کو ہٹا دی گئی۔ اس  لئے انتخابی تشہیری کا آغازسنیچر سے دوبارہ شروع ہوگیا۔یاد رہے کہ دودھ  یونین کے انتخابات میں ووٹنگ ۱۰؍دسمبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی ۱۱؍ دسمبر کو ہوگی۔ امیدواروں کو نشانات تقسیم کئے جاچکے ہیں۔واضح رہےکہ دودھ یونین  پر قبضہ کےحوالے سےایکناتھ کھڑسے پر بدعنوانی کے الزامات لگے تھے جس کے بعد سے  ان کے مخالفین یونین کے الیکشن کیلئےآواز اٹھا رہے تھے ۔ اس کے بعد جلگاؤں ضلع دودھ یونین سمیت صوبے کی۷؍ ہزار سے زائد کوآپریٹیو یونینوں کے انتخابات کو ریاستی حکومت نے گرام پنچایتوں کے انتخابات کا جواز پیش کر عارضی طور پر روک دیا تھا ۔ اب یہ پابندی ہٹنے کے بعدکھڑسے اورگریش مہاجن ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے ہیں۔
  یونین کے الیکشن میں ایکناتھ کھڑسے کو ایم ایل اے منگیش چوہان نے چیلنج کیا ہے ا ور کھڑسے کےسیاسی حریف بھی بن چکے ہیں۔ ایم ایل اے ایکناتھ کھڑسے کی قیادت میں مہاوکاس اگھاڑی کا `سہکار پینل تیار کیا گیا ہے جس کا نشان `ہوائی جہاز ہے جب کہ وزیر گریش مہاجن بی جے پی اور شیوسینا شندے گروپ کے کسان پینل کی قیادت کر رہے ہیں، جس کا نشان `کپ ساسر ہے۔ ان دونوں پینل کی انتخابی مہم اب شروع ہوچکی ہے۔ضلع دودھ یونین کے ڈائریکٹر شب انتخابات کیلئے۴۴۱؍ رائے دہندگان اہل قرار پائے ہیں ۔ہر ایک رائے دہندگان کو۱۹؍امیدواروں کو ووٹ دینا ہے، اس لئے۸؍ ہزار۳۷۱؍بیلٹ پیپرز درکار ہیں۔
 دودھ یونین  کے انتخابات کیلئے تشہیر کے مرحلے میں ریاست حکومت کی جانب سے پابندی عائد کردئیے جانے سے امیدواروں سمیت اپوزیشن میں ناراضگی پھیل گئی تھیں۔ سبھی نے اسے ایک بڑی سیاسی چالبازی کا حصہ قرار دے کر سوال اٹھایا تھا ۔تاہم اب جب یونین کے الیکشن پر عائد پابندی ختم ہوگئی ہے تو تشہیری مہم کیلئے بہت ہی کم وقت باقی رہے گیا ہے اس لئے دودھ یونین کا الیکشن مزید دلچسپ ہو گیا ہے۔کیوں پابندی عائد ہونے سے تشہیری کے تین دن ضائع ہوگئے ہیں۔ضلع جلگاؤں کے عوام کی نظر اس بات پر لگی ہوئی کہ دودھ یونین الیکشن نتائج کیا آتے ہیں؟
 گریش مہاجن کا الزام ہےکہ دودھ یونین  پرایکناتھ کھڑسےاور ان کی فیملی کاقبضہ ہے اورزیادہ تر عہدوں کھڑسے نے اپنے اقربین کو بٹھارکھا ہے۔گریش مہاجن نےدعویٰ کیاتھا کہ پچھلی بار دودھ فیڈریشن کی چیئرمین شپ ایک سال کے لیے مقرر کی گئی تھی لیکن  انہوں نے اسے نہیں چھوڑا۔ گریش مہاجن نے الزام لگایاکہ کھڑسے کا موقف ہے کہ  وہ ہر جگہ اپنا خاندان چاہتے ہیں۔ دیہی ترقی کے وزیر  نے ایم ایل اے ایکناتھ کھڑسے کو چیلنج کیا ہے کہ وہ دودھ یونین کا الیکشن جیت کر دکھائیں۔ گزشتہ دنوںدودھ یونین کے تعلق سے جامنیر میں منعقدہ  ایک میٹنگ میںگریش مہاجن نے کہا تھا’’ کھڑسے اپنا انجام بھگتیں گے، میں ان کے بارے میں بات نہیں کروں گا۔ انہوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے جو چاہا کیا۔ ہم ایسا نہیں کریں گے۔‘‘ ادھرایکناتھ کھڑسے کا اس معاملے میں کہنا ہےکہ گزشتہ ۷؍ سال سے دودھ یونین کی جو ترقی ہوئی ہے وہ سب کے سامنے  ہے۔ دووزیروںسمیت موجودہ اور سابق اراکین اسمبلی نے دودھ یونین الیکشن کیلئے کاغذات داخل کئے  ہیں یعنی وہ دودھ یونین کو و زارت سے  زیادہ اہم سمجھتے ہیں۔کھڑسے نےکہا کہ اس الیکشن میںوہ کتنے ہی پیٹی اورکھوکوں کا استعمال کرلیں، الیکشن ہم ہی جیتیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK