Inquilab Logo

اجمل قصاب کو پہچاننے والی بہادر لڑکی بھی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل

Updated: December 07, 2022, 9:06 AM IST | jhalawar

تقریباً ۵؍ منٹ تک گفتگو کرنے کے بعد جب ’دیویکا‘ نے اپنی شناخت ظاہر کی تو کچھ دیر کیلئے راہل بھی حیران رہ گئے، پھر دونوں یاترا میں ساتھ ساتھ چلے

Devika with Rahul Gandhi
راہل گاندھی کے ساتھ دیویکا

 راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ فی الحال یہ یاترا راجستھان میں ہے۔  اب تک بہت سے لوگوں کو راہل گاندھی کے ساتھ اس یاترا میں شامل ہوتے ہوئے اوران کے ساتھ چلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس دوران’۱۱؍۲۶‘ معاملے کی  ایک اہم گواہ دیویکا بھی  اس یاترا میں شامل ہوئیں۔
 دیویکا پالی ضلع کے’ سومیر پور‘ کی رہنے والی ہے۔ جس وقت ممبئی میں بم دھماکے ہوئے تھے،اُس وقت وہ اپنے والد کے ساتھ ہوائی اڈے پر تھیں اور فلائٹ  پکڑنے  والی تھیں۔  دریں اثنا اسی بس میں دھماکہ ہوگیا، جس میں وہ سوار تھیں۔ اس دھماکے میں دیویکا کی  ایک ٹانگ پر شدید چوٹیں آئیں جس کی وجہ سے انہیں کئی دنوں تک اسپتال میں گزارنے پڑے۔بعد ازاں دیویکا ہی نے ان دھماکوں کے کلیدی مجرم اور دہشت گرد اجمل قصاب کی شناخت کی اور اسے پھانسی کے پھندے تک پہنچایا۔
 قصاب ممبئی دھماکوں کا کلیدی مجرم تھا جو زندہ پکڑا گیا تھا۔ اُس وقت دیویکا کی عمر صرف ۹؍ سال تھی۔ ماہرین قانون کہتے ہیں کہ دیویکا ہی نے قصاب کو پہچانا تھا،اسلئے کہا جاسکتا ہے کہ قصاب کو پھانسی کے پھندے تک پہنچانے میں دیویکا کا کردار اور ان کے بیانات بہت اہم تھے۔ اہم بات یہ تھی کہ اس کم سنی  میں زخمی ہونے کے باوجود دیویکا خوف زدہ نہیں تھیں۔ اب اس لڑکی کی عمر تقریباً۲۲؍ سال ہے۔
 کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں جہاں وزیراعلیٰ گہلوت سے لے کر سچن پائلٹ تک ایک ساتھ مارچ کرتے نظر آئے وہیں دیویکا نے بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرائی ۔ وہ راہل گاندھی  کی اس یاترا میں  شرکت کیلئے جھالاواڑ آئی تھیں۔ دیویکا کے والد بھی ان کے ساتھ تھے۔ اس دوران راہل گاندھی نے دیویکا سے تقریباً ۵؍ منٹ تک گفتگو کی اورجب دیویکا نے اپنی شناخت ظاہر کی تو تھوڑی دیر کیلئے راہل گاندھی بھی ششدر رہ گئے۔اس کے بعد کچھ دیر تک دونوں میں بات چیت ہوتی رہی  اور پھر دیویکا اور راہل گاندھی ایک  ساتھ چلنے لگے

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK