Inquilab Logo

ٹیکہ کی فراہمی کیلئے مرکز کو ایک قومی پالیسی بنانی چاہئے

Updated: May 28, 2021, 8:56 AM IST | Mumbai

نواب ملک نے کہا : مرکز کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ کسان تھک ہار کر احتجاج ترک نہیں کریں گے

A man is being vaccinated at GA Kalkarni School in Khar West.Picture:Inquilb
کھارمغرب کے جی اے کلکرنی اسکول میں ایک شخص کو ٹیکہ دیا جارہا ہے۔ تصویر انقلاب

ملک کی ۲؍ کمپنیوں کے علاوہ دنیا کی بیشتر کمپنیوں نے ریاستوں کو ویکسین دینے سے انکار کردیا ہے۔ ایسی صورت میں ضروری ہوجاتاہے کہ ملک میں ویکسین کی فراہمی کیلئے مرکز ایک قومی پالیسی بناتے ہوئے ذمہ داری تسلیم کرے۔ ‘‘ یہ باتیں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی ) کے قومی ترجمان  اوراقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز نے بجٹ میں۳۵؍ ہزار کروڑ روپے مختص  کئے ہیں، اس رقم سے ملک کے لوگوں کو ویکسین مفت دی جاسکتی ہے۔ مرکزی حکومت نے۱۸؍سے۴۵؍سال کے لوگوں کو  ٹیکہ دینے کی ذمہ داری ریاستوں پرڈال دی ہے لیکن صورت حال یہ ہے کہ ویکسین مل ہی نہیں رہی ہے۔ ویکسین کے بدلے اگر مرکز ریاستوں سے پیسوں کی توقع کرتا ہے تو اسے یہ واضح کرنا چاہئے۔
  نواب ملک کے مطابق’’ آج بھی ریمیڈیسیور انجکشن،میوکرمائیکوسس وغیرہ کی ادویات ریاستی حکومت خرید کر لوگوں کو فراہم کررہی ہے جبکہ یہ مرکز کی ذمہ داری تھی کہ وہ ریاستوں کو مفت میں فراہم کرے لیکن مرکزی حکومت فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ اس لئے اس بارے میں ایک قومی پالیسی بناکر مرکزی حکومت ریاستوں سے پیسوں کا مطالبہ کرے۔ اگر اس طرح کی پالیسی نہیں بنائی گئی تو ویکسین  اوردیگر ادویات فراہم کرنے والے ان ہی ریاستوں کو فراہم کریں گے جو زیادہ پیسے دیں گے اور پھر ایسی صورت میں جو ریاستیں ادائیگی نہیں کرپائیں گی، وہ اس سے محروم رہ جائیں گی۔‘‘ 
 نواب ملک  نے کسانوں کے احتجاج پر بھی مرکزی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ’’ اگر مرکزی حکومت یہ سوچتی ہے کہ کسان تھک ہار کر اپنا احتجاج ترک کردیں گے تو یہ اس کی بھول ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ اگر نئے زرعی قوانین بنانے کی ضرورت ہوتو وہ بحث  اورغوروفکر کے بعد بنایا جاسکتا ہے جبکہ مرکزی حکومت نے جو زرعی قوانین بنائے ہیں ،   انہیں فوراً واپس لیتے ہوئے کسانوں سے بات چیت کرنی چاہئے۔ کسی معاملے کو معلق رکھنا یا پھر یہ سوچنا کہ کسان تھک ہار کر اپنا احتجاج واپس لے لیں گے، یہ مرکزی حکومت کی بھول ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو۶؍ ماہ پورا ہوگیا۔ کسانوں نے بدھ کو سیاہ دن منایا ہے۔ کسانوں کے اس احتجاج کی این سی پی سمیت دیگر۱۴؍پارٹیوں نے حمایت کی ۔ اس لئے لوگوں کو بھی چاہئے کہ وہ  بھی کسانوں کی حمایت میں مظاہرہ کریں۔‘‘
 نواب ملک  کے بقول ’’مرکزی حکومت نے جو زرعی قوانین بنائے ہیں، اس پر سپریم کورٹ نے بھی روک لگادی ہے۔ اس پر عمل درآمد شروع نہیں ہوا ہے۔ اس لئے مرکزی حکومت کی ذمہ دار ی ہے کہ اگر لوگ ۶ ؍ماہ سے ان قوانین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور اگر حکومت یہ چاہتی ہے کہ کورونا بحران کے دوران یہ احتجاج بند ہوتو اسے کسان مخالف ان قوانین کو واپس لینا چاہئے۔

vaccine Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK