Inquilab Logo

بلقیس بانو کیس کے مجرم رہائی سے پہلے بھی ایک ہزار دن جیل سے باہر تھے

Updated: October 20, 2022, 9:08 AM IST | ahmedabad

گجرات سرکار کے حلف نامہ سے ایک اور انکشاف ، ایک مجرم رمیش چند نے تو پرول اور فرلو پر ڈیڑھ ہزار دن جیل سے باہر گزارے ،کئی مجرمین پر سنگین الزامات ہیں

The convicts in the Bilqis case have been released early on the pretext of good behaviour
بلقیس کیس کے مجرموں کو اچھے رویے کے نام پر وقت سے پہلے رہا کیا گیا ہے

گجرات حکومت  بلقیس بانو کیس کے مجرموں کو رہا کرنے تعلق سے سپریم کورٹ میں جو حلف نامہ داخل کیا ہے اس سے کئی سنسنی خیز انکشاف ہو رہے ہیں خود گجرات حکومت نے  سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری اور اس کے اہل خانہ کو قتل کرنے کے جرم میں سزا یافتہ ۱۱؍ مجرموں  میں سے دس مجرم ایک  ہزار دن سے زیادہ کے لئے جیل سے باہر تھے  ۔  جبکہ گیارہویں مجرم نے بھی  ۹۹۸؍ دن جیل سے باہر گزارے ہیں۔ان میں سے ایک اس یوم آزادی کے موقع پر مجرموں کی رہائی سے قبل ۱۵۰۰؍ دنوں تک جیل سے باہر تھا۔ حلف نامہ کے مطابق  رمیش چند  نے پرول اور فرلو ملاکر   ۱۵؍ سو سے زیادہ دن جیل سے باہر گزارے۔
  دستاویز سے پتہ چلتا ہے کہ دو دیگر مجرم ۱۲۰۰؍ دنوں سے زیادہ جیل سے باہر رہے ۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت داخلہ کی منظوری ۱۱؍جولائی کو آئی تھی  جس کے لئے ریاستی حکومت نے دو ہفتے پہلے ہی  مرکز کو درخواست دی تھی ۔ ان کی رہائی نے گجرات میں سیاسی طوفان برپا کردیا ہے۔ اسی حلف نامہ سے واضح ہوا ہے کہ ان مجرموں میں سے ایک پرعصمت دری کا ایک اور کیس درج ہوا ہے۔ گجرات حکومت کی جانب سے جو یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان کے اچھے رویے کی وجہ سے سبھی کو رہا کیا گیا تو اس کا جواب میں خود گجرات حکومت یہ تسلیم کررہی ہے کہ یہ مجرمین سماج کےلئے اب بھی خطرناک ہیں کیوں کہ انہوں نے بلقیس کے ساتھ جو کیا وہ اسے دہرانے کی کوشش کررہے ہیں۔
 این ڈی وی ٹی نے۲؍ مجرموں کے خلاف درج کرائی گئی  شکایت  حاصل کی ہے جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے کیس کے گواہوں کو دھمکانے کی کوشش کی تھی جس کے بعد ان پر مختلف سنگین دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا تھا ۔  حالانکہ اس شکایت کو نہ ایف آئی آر میں تبدیل کیا گیا اور نہ اس پر کوئی کارروائی کی گئی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK