Inquilab Logo

ٹی وی کے اولین اینکر اور قدآور صحافی پدم شری ونود دُوا چل بسے

Updated: December 05, 2021, 8:17 AM IST | new Delhi

معروف صحافی ونود دُوا کا سنیچر کو یہاں کے اپولو اسپتال میں انتقال ہوگیا۔

Vinod Dua.
ونود دُوا

معروف صحافی ونود دُوا کا سنیچر کو  یہاں کے اپولو اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر ۶۷؍ برس تھی۔ ان کی  دو بیٹیاں ہیں۔ چھوٹی بیٹی ملیکا دُوا نے بتایا کہ ونود دُوا نے شام تقریباً ساڑھے چار بجے آخری سانس لی۔ ان کی آخری رسومات آج انجام دی جائینگی۔ اُن کی دوسری بیٹی  بکل دُوا   ماہر نفسیات (کلینکل سائیکولوجسٹ) ہیں ۔ 
 ونود دُوا، جنہیں جگر کے انفیکشن کی وجہ سے کچھ دن پہلے پرمانند اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، گزشتہ پانچ دنوں سے اپولو اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔ وہ کورونا سے متاثر ہوئے تھے مگر اس کے چنگل سے نکل آئے تھے البتہ اس کے بعد سے ان کی صحت مسلسل گر تی چلی گئی۔ ان کی اہلیہ چینا دُوا کا انتقال۱۱؍ جون کو کورونا ہی کے سبب  ہوا تھا۔ ایک خوش مزاج اور زندہ دل صحافی ونود دُوا ملک کے ٹیلی ویژن صحافیوں کی پہلی نسل کے معروف ناموں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے دوردرشن، این ڈی ٹی وی اور سہارا نیوز چینل میں کام کیا۔ انہیں ۱۹۹۶ء  میں رام ناتھ گوئنکا جرنلزم ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔  وہ اس اعزاز کو حاصل کرنے والے پہلے ٹی وی صحافی تھے۔ انہیں۲۰۰۸ء  میں منموہن سنگھ حکومت کے دور میں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔جون ۲۰۱۷ء میں اُنہیں ممبئی کے پریس کلب میں ’’ریڈ اِنک‘‘ کا ’’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘‘ بھی دیا گیا تھا۔ 
 ونود دُوا، ۱۱؍ مارچ ۱۹۵۴ءکو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے تھے جو اَب پاکستان کی سرحد میں ہے۔ ان کا خاندان تقسیم ہند کے وقت  دہلی آیا تھا۔ انہوں نے دہلی کے ہنس راج کالج سے گریجویشن مکمل کی اور دہلی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ ٹی وی کی دُنیا کو اپنی موجودگی سے پُرکشش بنانے والے ونود دُوا نکڑ ناٹک گروپ کے ایک فعال رکن تھے۔اُن کا پروگرام ’’ذائقہ انڈیا کا‘‘ کافی مقبول ہوا جبکہ ’’دی وائر‘‘ پر اُن کا ویڈیو ’’جن گن من کی بات‘‘ کو بھی غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی۔ اُنہیں جن وانی، آپ کے لئے اور چکر ویوہ کے علاوہ ’’تصویر ہند‘‘ اور حالات حاضرہ پر مشتمل ہفت روزہ پروگرام ’’پرکھ‘‘ کیلئے بھی یاد رکھا جائے گا۔ 
 وِنود دُوا نے بڑی متنوع زندگی گزاری۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’صبح کو میں اپنے رکشا ڈرائیور دوست کے ساتھ چائے پیتا ہوں اور شام کو این ڈی ٹی وی کے دفتر میں پرینا رائے کے ساتھ کافی۔ آنجہانی ونود دُوا نے جس بے خوفی کے ساتھ ’’جن گن من کی بات‘‘ کی، اُسے عرصۂ دراز تک یاد رکھا جائیگا۔ 

vinod dua Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK