رپورٹ کے مطابق ہندوستان اور انڈونیشیا میں ٹیکہ کاری کی رفتار نہایت دھیمی ہے، جی ۲۰؍ معیشت کے گروہ میں شامل یہ دونوں ملک زیادہ متاثر ہو نگے
EPAPER
Updated: July 29, 2021, 2:16 PM IST | Agency | Washington
رپورٹ کے مطابق ہندوستان اور انڈونیشیا میں ٹیکہ کاری کی رفتار نہایت دھیمی ہے، جی ۲۰؍ معیشت کے گروہ میں شامل یہ دونوں ملک زیادہ متاثر ہو نگے
: عالمی مالیاتی ادارے’ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ( آئی ایم ایف) نے رواں مالی سال کیلئے ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو کے اندازے میں تخفیف کی ہے۔عالمی ادارے نے اپنی اپریل کی رپورٹ میںیہ شرح نمو۱۲ء۵؍ فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی کی گئی لیکن اب تازہ رپورٹ میں اسے۳؍ فیصد گھٹاکر۹ء۵؍ فیصد کردگیاہے۔
آئی ایم ایف نے گزشتہ روز اپنی’ ورلڈ اکنامی آئوٹ لُک‘ رپورٹ جاری کی ہے۔ اس میں کورونا کی وبا کے دوران مختلف ممالک میں کئے گئے احتیاطی اقدامات اور ان کے اقتصادی صورتحال پر اثر ات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مارچ سے مئی کے دوران کورونا کی دوسری سنگین لہرکے سبب ہندوستان کیشرح نمو کے تخمینے میں کمی کی گئی ہے ۔رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ ہندوستان اور انڈونیشیا میں ٹیکہ کاری کی رفتار نہایت دھیمی ہے جس کی وجہ سے جی ۲۰؍ معیشت کے گروہ میں شامل یہ دونوں ملک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
آئی ایم ایف میں اقتصادی امور کی اعلیٰ عہدیدار گیتا گوپی نا تھ نے کہا کہ بعض ممالک میں کورونا سے تحفظ کیلئے ٹیکہ کاری امید سے بہتر ہونے کی وجہ سے معیشت دھیرے دھیرے بحالی کی جانب گامزن ہے لیکن جن ممالک میں ٹیکہ کاری کی رفتار سست روی کا شکارہے، اس کا منفی اثرواضح طور پر معیشت پر نظر آئے گا۔ آئی ایم ایف عہدیدار نے خبردار کیا کہ عالمی سطح پر ویکسین نیشن مہم میں بہت بڑا خلا ہے۔ بعض ممالک ا بڑی آبادی نے ویکسین لگوا لی ہے توبعض ممالک بمشول افریقی خطہ ایسے بھی ہیں جہاں صرف ۲؍ فیصد آبادی کو ویکسین لگائی گئی ہے۔
گوپی ناتھ کے مطابق براعظم ایشیاء سمیت ترقی یافتہ معیشتوں کو بھی وبائی امراض کے نتیجے میں ہونے والی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وبا کے دور کے بعد ۲۰۲۵ء تک عالمی معیشت کو ساڑھے ۴؍ ارب ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔