Inquilab Logo

یوگی کی دوسری مدت کار میں بھی نام کی تبدیلی کا شوشہ

Updated: April 03, 2022, 7:23 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

اب فرخ آباد کا نام تبدیل کرکے پانچال نگر یا اپر کاشی کرنے کا مطالبہ، مقامی بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا وزیر اعلیٰ کو خط، قدیم زمانے میں ہندو ، بودھ اور جین مذاہب کےلئے شہر کی نمایاں اہمیت کا حوالہ دیا ،یوگی کی پہلی میعاد کار میں الٰہ آباد، فیض آباداور مغل سرائے کا نام تبدیل کیا جا چکا ہے

A proposal to change the name of Farrukhabad Junction has been sent to the Chief Minister of UP
فرخ آباد جنکشن کا نام تبدیل کرنے کی تجویز یوپی کےوزیر اعلیٰ کو بھیجی گئی ہے

اسمبلی انتخابات میں فتحیابی کے بعد بی جے پی لیڈروں کے حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں اور اب پارلیمانی الیکشن۔۲۴؍کے لئے حساس ایشوز کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ مسلم ہستیوں سے منسوب شہروں اور عمارتوں کے نام کی تبدیلی زعفرانی پارٹی اور اس کے لیڈروں کے لئے اہم ایشو رہا ہے۔یوگی کی دوسری مدت کار میں بھی نام کی تبدیلی کا شوشہ باضابطہ چھوڑ دیاگیا ہے اور پہلا مطالبہ فرخ آباد کے رکن پارلیمنٹ کی جانب سے سامنے آیا ہے جو اس شہر کا نام پانچال نگر یا اپرکاشی کرانا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے انہوں نے  وزیر اعلیٰ کو خط بھی لکھا ہے، جس میں شہر کی قدیم زمانے میں مذہبی اہمیت کا حوالہ دیا ہے۔
 فرخ آباد کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ مکیش راجپوت نے۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔انہوں نے اس کے لئے ایک اہم حساس ایشو بھی چن لیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ فرخ آباد شہر کی مذہبی وتاریخی اہمیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس کا نام پانچال نگر یا اپراکشی کردیا جائے۔یکم اپریل کو انہوں نے  اس مانگ پر مشتمل ایک خط بھی یوگی کوبھیجا ہے، جس میں اس شہر کی تاریخ کا حوالہ دیا ہے۔
 اپنے خط میں راجپوت نے دعویٰ کیا ہے کہ مغل بادشاہ فرخ سیرنے ۱۷۱۴ءمیں اس شہر کا نام اپنے نام پر کردیا تھا جوقدیم ہندوثقافت کو ختم کرنے کے مقصد کے تحت کیا گیا تھا۔
 بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خط کے مطابق،یہ شہر ہندو، بودھ اور جین تینوں ہی مذاہب کے لئے نمایاں اہمیت کا حامل رہا ہے۔پانچال دور میں یہ پانچال علاقہ کہلاتا تھااور یہ شہر ان کی راجدھانی کے طور پر جانا جاتا تھا، جبکہ دروپد راجہ کی راجدھانی کے طور پر بھی یہ شہر مشہور رہا ہے جس کا تب نام کنمپل تھا۔ راجکماری دروپدی کا ’سوئمور‘ بھی اسی شہر میں ہوا تھا۔اسی طرح، پہلے جین ترتھنکر رشبھ دیونے اپنا مذہبی پیغام یہیں سے شروع کیا تھا جبکہ ۱۳؍ویں ترتھنکر کی یہ جائے پیدائش کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیم و تربیت بھی یہیں ہو ئی تھی ۔بی جے پی لیڈر نے اس شہر کی بودھوں کے لئے اہمیت بھی اجاگر کیا ہے۔آخر میں وہ وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کا نام تبدیل کردیا جائے جس کے لئے اس حلقہ کے لوگ ان کے مشکور و ممنون رہیں گے۔
 غور طلب ہے کہ یہ شہر گنگا، رام گنگا اور کالی ندی کے درمیان میں بسا ہوا ہے، جسے محمد خان بنگش نے بسایا تھا۔انہوں نے ہی اسےمغل بادشاہ فرخ سیر سے منسوب کیا تھا، جو ۱۷۱۳ء سے ۱۷۱۹ءتک دہلی کے بادشاہ تھے۔زردوزی،کشیدہ کاری کے لئے بھی مشہور رہا ہے۔ افغانیوں نے اس شہر میں زرودوزی اور کشیدہ کاری کومتعارف کرایا تھا۔فرخ آباد ضلع ہیڈکوار ٹر بھی ہے۔یہ پانچ اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے جن میں صدر سیٹ کے علاوہ بھوجپور، علی گنج، امرت پور اور قائم گنج شامل ہیں۔
 یوگی کی پہلی میعاد کار میں بھی کئی شہروں اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام تبدیل کئے گئے تھے جن میں الٰہ آباد کو پریاگ راج، فیض آباد کو ایودھیا اور مغل سرائے کو پنڈت دین دیال اپادھیائے اسٹیشن کیا جانا اہم تھا۔کئی اور ریلوے اسٹیشنوں کے نام بھی بدلے گئے تھے۔ان میں سے بیشتر ان مقامات یا عمارتوں کے نام ہی تبدیل کئے گئے جو مسلم ہستیوں سے منسوب تھے۔اسی طرح، جن شہروں اور عمارتوں کے نام بدلنے کی آواز بی جے پی لیڈران اٹھارہے ہیں ان میں سے بھی کم و بیش تمام مسلم نام والے ہی ہیں، جن میں دیوبند،علی گڑھ،غازی پور، سلطانپوراور مظفر نگر جیسے شہر و اضلاع شامل ہیں۔سماجوادی دور کے کئی پروگراموں اور پروجیکٹوں کے نام بھی یوگی کے پہلےدور حکومت میں تبدیل کئے گئے تھے۔نام تبدیلی کی اس پالیسی کے لئے اپوزیشن پارٹیاں بالخصوص کانگریس اور سماجوادی پارٹی یوگی حکومت پر حملے بھی کرتی رہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK