Inquilab Logo

فوج واپس بلانے کے معاملے پر پنٹاگون خاموش

Updated: October 10, 2020, 4:14 AM IST | Washington

ٹرمپ کے بیان پر وزیر دفاع کی خاموشی، طالبان کی جانب سے خیرمقدم۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے رواں برس کرسمس تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کے بیان پرپنٹاگون نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ جبکہ وزیرِ دفاع مارک ایسپر سے جمعرات کوپنٹاگون میں ایک تقریب کے دوران اس تعلق سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔مارک ایسپر کے ترجمان، جوائنٹ چیف چیئرمین جنرل مارک ملے اور امریکی سینٹرل کمان نےٹرمپ کےبیان پر تبصرہ کرنے سے معذرت کی ہے اورکہا ہے کہ اس حوالے سے وائٹ ہاؤس سے رابطہ کیا جائے۔
 ایک فوجی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ صدر ٹرمپ کے ٹویٹ محض `ابتدائی الفاظ ہیں ، تاہم ہر کوئی افغانستان سے فوجی انخلا کو تیز ہوتے دیکھ رہا ہے۔فوجی عہدیدار نے مزید بتایا کہ وہائٹ ہائوس کا افغانستان سے فوجی انخلا سے متعلق پنٹاگون کی پالیسی ٹیم کی ہدایات کا منتظر ہے تاکہ مزید گائیڈ لائنز فراہم کی جا سکیں ۔یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے جمعرات کی علی الصباح اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ افغانستان میں خدمات انجام دینے والے اپنے بہادر فوجیوں کو کرسمس تک ہمیں واپس اپنے گھر بلا لینا چاہئے۔صدر ٹرمپ کے اس ٹویٹ سے یہ واضح نہیں ہے کہ وہ یہ حکم دے رہے ہیں یا اپنی دیرینہ خواہش کا اظہار کر رہے ہیں ۔ تاہم صدر ٹرمپ کئی مواقع پر امریکی فوج کی بیرونِ ملک موجودگی کو شرمناک، احمقانہ، دوسروں کی لڑائی اور نہ ختم ہونے والی جنگ سے تشبیہ دیتے رہے ہیں ۔ اگر صدر ٹرمپ کے بیان پر عمل درآمد ہو جاتا ہے تو افغانستان سے فوج واپس بلانے کا اُن کا امریکی عوام سے کیا گیا وعدہ پورا ہو جائے گا۔بیشتر امریکی عوام بھی فوج کی افغانستان سے واپسی کے حامی ہیں ۔
 صدر ٹرمپ کی ٹو یٹ سے متعلق جب نیٹو کے سربراہ جینس اسٹول ٹین برگ سے سوال کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ ہم زمینی حالات کا جائزہ لینے کے بعد کوئی فیصلہ کریں گے کیونکہ افغانستان کے مستقبل کے بارے میں پرعزم رہنا انتہائی ضروری ہے۔ادھر طالبان نے ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلا امریکہ۔ طالبان امن معاہدے کے حوالے سے ایک مثبت قدم ہو گا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت امریکہ سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK