Inquilab Logo

قتل کے ملزم بی جے پی لیڈر کا ریسورٹ نذرِآتش

Updated: September 25, 2022, 10:48 AM IST | Dehradun

انکتا بھنڈاری قتل کیس میں کلیدی ملزم پلکیت آریہ گرفتار ، متاثرہ کی لاش بر آمد ،عوام کا سڑکوں پر اتر کر احتجاج ، بی جے پی نے ملزم کے بھائی اور والد کو پارٹی سے نکال دیا

Local people protesting in Dehra Dun for the arrest of Ankta Bhandari`s killers. (Photo: PTI)
انکتا بھنڈاری کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے دہرہ دون میں مقامی افراد احتجاج کرتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

:اتراکھنڈ واقع ایک ریسورٹ کی رسیپشنسٹ انکتا بھنڈاری قتل معاملے میں لگاتار نئی پیش رفت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ایک طرف پولیس کو انکتا کی لاش چیلا پاور ہاؤس کے پاس ملی ہے  اور دوسری طرف قتل معاملے  میں گرفتار تینوں ملزمین کو ۱۴؍دن کی  عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں قتل معاملہ کے کلیدی ملزم اور بی جے پی لیڈر کے بیٹے پلکیت آریہ کے اس ریسورٹ پر انتظامیہ نے نصف شب میں بلڈوزر چلا دیا جہاں رسیپشنسٹ انکتا بھنڈاری کام کرتی تھی۔  دراصل ۱۹؍سالہ انکتا بھنڈاری پوری گڑھوال ضلع کے یمکیشور علاقہ میں ایک پرائیویٹ ریسورٹ میں کام کرتی تھی۔  وہ ۱۸؍ستمبر سے غائب تھی۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں ضلع پاور ہاؤس کے پاس شکتی نہر میں تلاشی مہم چلا رہی تھیں، جب انہیں نہر کی گہرائی میں انکتا کی لاش ملی۔ انکتا کے اہل خانہ نے لاش کی شناخت کر لی ہے۔ اس کے بعد سے ہی  وہاں ہنگامہ شروع ہو گیا۔  مظاہرین سڑکوں پر اتر آئے اور انہوں نے ریسورٹ کے مالک پلکیت کی فوری گرفتاری کے لئے ہنگامہ اور احتجاج شروع کردیا۔ اس دوران پلکیت کے ریسورٹ کو بھی آگ لگادی گئی اور اس کی گاڑی میں توڑ پھوڑ کی گئی ۔ عوام کا غصہ اس قدر زیادہ تھا کہ پولیس کو پلکیت کو گرفتار کر نا ہی پڑا۔ 
 اسی درمیان وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے لاش ملنے کی تصدیق کی اور کہا کہ اس اندوہناک واقعہ سے بہت تکلیف ہوئی ہےلیکن ہم قصورواروں کو سخت سزا دلانے کے لئے پابند ہیں۔  ڈپٹی انسپکٹر جنرل پی  رینوکا دیوی کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس سنگین معاملے کی گہرائی سے جانچ کے حکم بھی صادر کر د ئیے گئے ہیں۔ ملزمین کے غیر قانونی طور پر بنے ریسورٹ پر بلڈوزر کے ذریعہ کارروائی بھی ہو گئی ہے۔
 میڈیا رپورٹس کے مطابق انکتا کے قتل کی خبر ملنے کے بعد ایس ڈی آر ایف ٹیم نے شکتی نہر چیلا پاور ہاؤس میں سرچ آپریشن چلایا۔ اس کام میں ایس ڈی آر ایف ڈیپ ڈائیورس کو بھی لگایا گیا تھا۔ صبح ایس ڈی آر ایف کی ریسکیو ٹیم اور ڈیپ ڈائیورس نے پھر سے سرچ آپریشن شروع کیا۔ رافٹ کے ذریعہ کی جا رہی سرچنگ کے دوران  چیلا پاور ہاؤس سے ایک لڑکی کی لاش برآمدہوئی ۔ لاش کی شناخت کے لیے انکتا کے اہل خانہ کو بلایا گیا تھا جنہوں نے اس بات پر مہر لگا دی ہے کہ لاش انکتا  کی ہی ہے۔اس درمیان پولیس نے پلکیت آریہ پر شکنجہ کسنا شروع کر دیا ۔ پلکیت آریہ ہی اس ریسورٹ کا مالک تھا جہاں انکتا کام کرتی تھی۔ اس کے غائب ہونے کے بعد سے ہی ریسورٹ مالک اور منیجر فرار ہو گئے تھے لیکن بعد میں وہ گرفتار کر لیے گئے۔ قصورواروں کو سخت سزا دلانے کی کوشش میں گزشتہ نصف شب میں اس ریسورٹ پر بلڈوزر بھی چلا دیا گیا ۔پولیس کی پوچھ تاچھ میں ملزمین نے بتایا کہ مالک پلکیت  انکتا کو جسم فروشی    کے بزنس میں ڈھکیلنا  چاہتے تھے لیکن وہ کسی طرح سے بھی تیار نہیں ہوئی ۔ اسی کافی دھمکایا گیا اور لالچ بھی دیا گیا لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہوئی ۔ وہ  ریسورٹ میں آنے والے کسٹمر س کے پاس جانے سے منع کر رہی تھی۔اس بات سے ناراض ملزمین نے انکتا کا قتل کر کے اس کی لاش  چیلا شکتی نہر میں پھینک دی۔
  دوسری طرف انکتا بھنڈاری قتل معاملہ سے لوگوں میں غصہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے، مقامی لوگوں کے ذریعہ بی جے پی رکن اسمبلی رینو بشٹ کی کار میں توڑ پھوڑ کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔   اس سانحہ کی وجہ سے بی جے پی کو بہت سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ریاستی حکومت نے حالانکہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے لیکن لوگوں میں اس بات کو لے کر کافی غصہ ہے کہ بار بار ریسورٹ سے متعلق شکایت کے باوجود بی جے پی لیڈر ونود آریہ کے بیٹے پلکیت آریہ کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، ورنہ انکتا آج زندہ ہوتی۔انکتا بھنڈاری قتل معاملہ میں پارٹی کا نام خراب ہوتا دیکھ کر بی جے پی نے پلکیت آریہ کے والد ونود آریہ اور اس کے بھائی انکت آریہ کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔ ان دونوں کو ہی پارٹی سے فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ بی جے پی ریاستی صدر مہندر بھٹ نے اس کارروائی سے متعلق جانکاری دی۔     اپوزیشن کانگریس نے اس معاملے پر بی جے پی پر شدید تنقیدیں کیں اور وہ فہرست جاری کردی جس میں بی جے پی لیڈران مجرمانہ معاملات میں ملوث پائے گئے ہیں۔پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے یہ معاملہ خاص طو ر پر اٹھایا اور بی جے پی کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی انکتا کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK