مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کی حج ہاؤس میں پریس کانفرنس۔ کہا: ہندوستان نے حج کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں، سعودی حکومت کے فیصلے کا انتظار ہے۔ مرکزی حج کمیٹی کے سی ای او نے پریزینٹیشن پیش کرتے ہوئے ۵؍ دشواریوں کا ذکر کیا جس کے ازالے کے بغیر عازمین کی روانگی ممکن نہیں ہوگی
حج ہائوس میں منعقدہ میٹنگ کا منظرجس میں مختلف مسائل پر گفتگو کی گئی تصویر انقلاب
حج۲۰۲۱ءکیلئے اب بھی حالات غیر واضح ہیں اور ۲۸؍شوال المکرم کے بعد بھی سعودی حکومت کی جانب سے جن ۶۰؍ہزار عازمین کو حج کا موقع فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ان میں سے سعودی عرب کے ۱۵؍ہزار باشندوں کے علاوہ بقیہ ۴۵؍ ہزار عازمین کے انتخاب کے لئے اب بھی واضح اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں جمعرات کو حج ہاؤس میں جائزہ میٹنگ اور پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس میں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ حج ۲۰۲۱ءکے سلسلے میں ہندوستان نے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں لیکن کورونا کے بحران کے پیش نظر سفر حج کے سلسلے میں سعوری عرب کے فیصلے کا انتظار کیا جارہا ہے۔
میٹنگ میں سعودی عرب میںہندوستان کے سفیر ڈاکٹر اوصاف سعید اور جدہ میں ہندوستان کے قونصل جنرل شاہد عالم بھی موجود تھے۔ انہوں نے بھی یہ بات دہرائی کہ اب تک سعودی حکومت کی جانب سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ، ہم سب فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ دریں اثنا حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او ڈاکٹر مقصود احمد خان نےحج کی تیاریوں کے سلسلے میں پریزینٹیشن پیش کیا ۔اس میں انہوں نے بطور خاص ۵؍ دشواریوں کا ذکر کیا اور مرکزی وزیر اور سعودی عرب میںہندوستانی سفیر اور قونصل جنرل کی توجہ مبذول کروائی اور یہ بتانے کی کوشش کی کہ اگر ان مسائل اور شرائط کو حل نہ کیا گیا تو عازمین کی روانگی ممکن نہیں ہوگی۔ (۱ ) سعودی حکومت کی یہ شرط کہ عازمین نے کورونا ویکسین کی پہلی خوراک یکم شوال سے پہلے لے لی ہو (۲)ہندوستان میں پہلی خوراک کے بعد دوسری خوراک کا وقفہ ۹۰؍ دن کردیا گیا ہے، اسے کم کروا کر ۲۸؍دن کیا جائے(۳) پولیواور دماغی بخار کے ٹیکے کے لئے اب تک حج کے تعلق سے حتمی فیصلہ نہ ہونے کے سبب یہ کام بھی معلق ہے اور وقت کی کمی کے سبب اب یہ حکومت کے ذریعے ممکن نہیں ہے اس لئے عازمین کو یہ ٹیکے اپنے طور پر لگوانے ہوں گے اور اس پر۳؍ہزارروپے کا خرچ آئے گا( ۴) سفری پابندیوں کے سبب پروازیں بند ہونے کی وجہ سے ہندوستان اور سعودی عرب کے مابین معاہدے کے ذریعے چارٹرڈ ہوائی جہازوں کا انتظام کرنا ہوگا اور(۵ )مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ میں عازمین کی لئے رہائش وغیرہ کاانتظام۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب تک تقریباً۵۹۰۰؍ عازمین نے اپنی ٹیکے کی تفصیلات حج کمیٹی کو دی ہیں اس میں آدھے ایسے ہیں جنہوں نے یکم شوال سے پہلے پہلی خوراک لی ہے اور آدھے ایسے ہیں جنہوں نے یکم شوال کےبعدلی ہے۔چنانچہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوںپرحل کروانے کی ضرورت ہے ، بصورت دیگر کوشش کے باوجود عازمین کا حج پر جاناآسان نہیں ہوگا۔ حج ہاؤس میں کانفرنس اورمیٹنگ کے علاوہ مختار عباس نقوی نے یہاں آئی اے ایس کوچنگ سینٹر میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ سے بات چیت کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ ساتھ ہی انہوں نے ۳۹۰؍ کیمروں پر مشتمل سرویلنس سسٹم،۴؍لفٹ اور اکاؤنٹ سیکشن کی تجدید کا بھی افتتاح کیا۔اس کے علاوہ مختار عباس نقوی نے ملک میں جاری ویکسی نیشن کےتعلق سے مودی کی جم کر تعریف کی حالانکہ اس تعلق سے ویکسین کی قلت کے سبب پورے ملک میں کس طرح کے حالات ہیں اور سپریم کورٹ نے حکومت کو کس طرح سےپھٹکارا ہے، کسی سے مخفی نہیں ہے۔