Inquilab Logo

امریکہ میں حالات بے قابو، سرکاری حکام بھی محفوظ نہیں، کئی ریاستوں میں کرفیو

Updated: June 02, 2020, 5:40 AM IST | Agency | Washington

نیشنل گارڈ کی فورس تعینات ہونے کے باوجود گاڑیوں میں آتشزنی اور دکانوں میں توڑ پھوڑ، مظاہرین کی سرکاری عمارتوں میں گھسنے کی کوشش، حکام کی سرکاری عملے کو دفتر نہ آنے کی ہدایت، پولیس فائرنگ میں ایک ہلاک، ہزاروں گرفتار، ڈونالڈٹرمپ کی ریاستی گورنروں سے مظاہرین سے سختی سے نپٹنے کی تاکید۔ امریکی صدر کا بائیں بازو کی تنظیم اینٹفا پر تشدد بھڑکانےکا الزام، دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری

US Protest - Pic : PTI
آنسو گیس کے گولوں کے درمیان بھی مشتعل عوام احتجاج کر رہے ہیں تصویر: ایجنسی

 امریکہ میں  سیاہ فام شخص جارج فلوئیڈ کی پولیس کے ہاتھوں موت کے بعد پھوٹ پڑنے والے ہنگامے نے اب ایک بغاوت کی  صورت اختیار کر لی ہے کیونکہ ملک کی مختلف ریاستوں میں باوجود کرفیوں کے نفاذ کے عوام نے سڑکوں پر اتر کر پر تشدد احتجاج کیا ہے۔  یہ چھٹا دن تھا جب جارج کی موت کے خلاف امریکہ میں پر تشدد احتجاج ہو رہا تھا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پولیس کے ساتھ نیشنل گارڈ  کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے جو ناگزیر حالات میں کسی ریاست کے گورنر کی درخواست پر بھیجی جاتی ہے۔ لیکن مظاہرین ہیں کہ کسی طرح پیچھے ہٹنےکو تیار نہیں ہیں۔ جگہ جگہ پولیس کے ساتھ ان کی جھڑپ ہو رہی ہے جس میں بے شمار لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کچھ  کے ہلاک ہونے کی خبریں بھی  آئی ہیں جبکہ پولیس نے ہزاروں لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
  واضح رہے کہ جارج فلوئیڈ کی موت  ریاست منی سوٹا کے شہر منی پولس میں  ہوئی تھی  اور احتجاج کی شروعات بھی وہیں سے ہوئی تھی لیکن اب یہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔نیویارک، فلاڈلفیا،   لاس اینجلس  میں  اور شکاگو میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان  جھڑپیں  ہوئیں ، مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو کیا۔  لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس  نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور پیپر بلٹ کا بھی استعمال کیا۔  ادھر لوگوں نے گاڑیوں کو آگ لگائی اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔ 
  منی پولس میں ایک لاری والے نے مظاہرین پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی جسے لوگوں نے روک کر گاڑی سے اتارا اور اس کی بے تحاشہ پٹائی کی  بعد میں اسے اسپتال پہنچایا گیا۔ ادھر ریاست کیلی فورنیا اور واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرفیو لگایا گیا ہے۔  ان میں سے بیشتر ریاستوں میں سرکاری عمارتوںپر سخت پہرہ لگایا گیا ہے  اور سرکاری عملے سے کہہ دیا گیا  ہے کہ    وہ دفتر میں نہ آئیں۔ جبکہ لوئزول شہر سے ایک شخص کے پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے کی خبر آئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ خصوصی طور پر تعینات کی گئی نیشنل گارڈ کی فورس کے کسی اہلکار نے اس پر گولی چلائی ہے۔ 
  ٹرمپ کی ریاستی گورنروں کو سخت ہدایت
  امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے   تمام ریاستی گورنروں کو ٹویٹ کے ذریعے ہدایت دی ہے کہ وہ مظاہرین کے ساتھ سختی سے نپٹیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ریاستی گورنر تشدد کرنے والوں کو پکڑ کر جیل میں ڈالیں ان کے ساتھ ذرا بھی  رعایت نہ برتیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مظاہرین احتجاج کے نام پر جو کچھ کر رہے ہیں وہ امریکہ کے  کردار  کے خلاف ہے۔ 
  اینٹفا کو دہشت گرد قرار دینے کا اعلان
  اسی دوران  ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ کی بائیں بازو کی تنظیم اینٹی فاشسٹ ایکشن ( اینٹفا) کو دہشت گرد قرار دینے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کرکے اعلان کیا ہے کہ ’’ امریکہ اینٹفا کو  دہشت گرد قرار دینے کی تیاری کر رہا ہے۔‘‘  ٹرمپ کا الزام ہے کہ ملک میںجارج فلوئیڈ کی موت کے نام پر جاری پرتشدد احتجاج کے پیچھے اسی تنظیم کا ہاتھ ہے۔  واضح رہے کہ اینٹفا نسل پرستی کے خلاف کام کرتی ہے اور امریکہ کی بیشتر دائیں بازو کی تنظیمیں اس کے خلاف ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے کا ارادہ ظاہر کر چکے ہیں۔  اس  بار انہوں نے  ٹویٹر پر اس کا باقاعدہ اعلان کیا ہے۔ابھی تنظیم کی جانب سے ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ 

 ایران اور چین کی امریکہ پر تنقید
  بیجنگ؍ تہران:( ایجنسی)  امریکہ میں جارج فلوئیڈ نامی سیاہ فام شخص کی پولیس کی سختی کے سبب ہوئی موت کے بعدہونے پر تشدد احتجاج  کے تعلق سے امریکہ مخالف ممالک چین اور ایران نے اس پر تنقید کی ہے۔  چین کے وزارت خارجہ نے نسل پرستی کو امریکہ کا دائمی مرض قرار دیا ہے۔ پیر کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لیزان نے  کہاکہ ’’ امریکہ میں جاری ہنگامہ آرائی سے  پتہ چلتا ہے کہ فسطائیت ا ور پولیس کا تشدد وہاں پر ایک دائمی مرض ہے۔‘‘  اسی دوران ایران نے بھی امریکہ پر تنقید کرنے میں دیر نہیں کی۔  ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان  عباس موسوی  نے امریکی حکام اور پولیس سے تشدد کو فوراً ختم کرنا کا مطالبہ کیا۔ عباس موسوی نے ایک پریس کانفرنس  میں کہا کہ ’’  امریکی حکام اور پولیس کو چاہئے کہ وہ اپنے شہریوں پر تشدد کے سلسلے کور وک دے اور انہیں ’سانس لینے دیں۔‘‘ انہوں نے امریکی عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، دنیا آپ کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران حالیہ دنوںمیں امریکی پولیس کا تشدد دیکھ کر حیران ہے۔ 
  دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے
 امریکہ میں جارج فلوئیڈ کی موت پر ہونے وا لے احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کئی ممالک میں مظاہرے کئے گئے۔ اس کی شروعات نیوزی لینڈ سے ہوئی جہاں آکلینڈ شہر میں لوگوں نے سڑکوں پر بیٹھ کر احتجاج کیا۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں تختیاں اٹھا رکھی تھیں جس پر لکھا تھا ’’ سیاہ فاموں کی زندگی بھی اہمیت رکھتی ہے۔‘‘ اس کے علاوہ  ولنگٹن میں پیر کی شام کینڈل مارچ نکالا گیا تاکہ جارج فلوئیڈ کو  خراج عقیدت  پیش کیا جا سکے ۔ آسٹریلیا کے سڈنی شہر میں بھی اسی طرح کا مظاہرہ کیا جانے والا تھا لیکن اسے عین  موقع پر منسوخ کر دیا گیا۔ادھر برطانیہ سے بھی خبر آئی ہے کہ وہاں راجدھانی لندن میں سیکڑوں لوگ اس واقعے کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر اتر  آئے لیکن پولیس نے انہیں احتجاج کرنے سے روکا اور بات نہ سننے پر ۲۳ ؍ لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ برطانیہ کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریضوں والے ملک میں چوتھے نمبر پر  ہے

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK