Inquilab Logo

مرکزی کابینہ نے بنیادی ڈھانچےکے شعبے میں پی پی پی اسکیم کو منظوری دی

Updated: November 12, 2020, 10:32 AM IST | Agency | New Delhi

حکومت نے انفراسٹرکچر سیکٹر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) اسکیم کی وا ئبلٹی گیپ فنڈنگ(وی جی ایف) کو جاری رکھنے اور ان کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔

Picture.Picture :INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

حکومت نے انفراسٹرکچر سیکٹر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) اسکیم کی وا ئبلٹی گیپ فنڈنگ(وی جی ایف) کو جاری رکھنے اور ان کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے اس سے متعلق فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جائوڈیکر نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اس اسکیم کی مدت۲۰۲۵ء تک ہے اوراس پر ۸۱۰۰؍ کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس نظر ثانی شدہ اسکیم میں معاشی انفراسٹرکچر میں نجی شعبے کی شراکت لانے کے لئے دو ذیلی اسکیمیں متعارف کروائی گئی ہیں۔نئی اسکیم کابینہ سے منظوری کے ایک ماہ کے اندر نافذ ہوجائے گی اور نئی وی جی ایف اسکیم میں تجویز کردہ ترامیم کو مناسب طور پر   اپنے رہنما خطوط میں شامل کیا جائے گا۔ نئی وی جی ایف اسکیم کو فروغ دینے اور معاون منصوبوں کی نگرانی کے لئے تمام اقدامات کیےجائیں گے۔واضح رہے کہ پی پی پی ماڈل کے تحت اب تک ملک میں متعدد بڑے انفراسٹرکچر  پروجیکٹ مکمل کئے گئے ہیں اور حکومتوں کا دعویٰ ہے کہ اس سے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے فنڈس کی کمی نہیں ہو تی ہے اور پرائیویٹ پارٹنرس بھی دلچسپی لیتے ہیں جس سے منصوبوں میں کوئی تاخیر نہیںہو تی ہے۔ نجی شراکت لانے کے لئےجو دو نئی اسکیمیں متعارف کروائی گئی ہیں ان سےحکومت کو امید ہے کہ اس کے التوا میں پڑے بڑے پروجیکٹس پورے ہو جائیںگے اور ان میں سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوگا ۔ اس بارے میں حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نظر ثانی شدہ اسکیموں کا کافی فائدہ ہونےکی امید ہے کیوں کہ ان میں تمام پہلوئوں پر غور کرلیا گیا ہےاوریہ سرمایہ کاری کے لحاظ سے بھی بہتر ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK