ایران کے سپریم لیڈر پر الزام لگایا گیا کہ وہ فلاحی کاموں کیلئے اکٹھا کیا گیا مال سیاسی مقصد کیلئے استعمال کرتے ہیں
EPAPER
Updated: November 21, 2020, 12:29 PM IST | Agency | Washington
ایران کے سپریم لیڈر پر الزام لگایا گیا کہ وہ فلاحی کاموں کیلئے اکٹھا کیا گیا مال سیاسی مقصد کیلئے استعمال کرتے ہیں
امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے جن کے تحت ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی قائم کردہ تنظیم `بنیاد مستضعفان کو بلیک لسٹ کیا جا رہا ہے۔امریکی وزارتِ خزانہ کے مطابق بنیاد مستضعفان، جسے خیراتی ادارہ کہا جاتا ہے ایک مالدار کمپنی ہے۔وزارت خزانہ نے کہا کہ بنیاد مستضعفان بظاہر ایک خیراتی ادارہ ہے جس سے غربا اور کچلے ہوئے لوگوں کو امداد دی جاتی ہے اور اس تنظیم کے لئے فنڈز ایرانی لوگوں سے اکٹھا کیا جاتا ہے۔ لیکن اس سے جمع شدہ رقم کوخامنہ ای اپنے منصب کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ وہ ان رقوم کو اپنے سیاسی اتحادیوں کو نوازنے اور حکومت مخالفین کو سزا دینے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ نئی پابندیوں کا اطلاق ۱۰؍شخصیات، اور فاؤنڈیشن کے ۵۰؍ذیلی اداروں پر ہو گا جن میں ان کے مالیات کے شعبے شامل ہیں۔ ان اداروں کے امریکہ میں اثاثے منجمد کر دیئے گئے ہیں۔ بدھ کو عائد کی جانے والی پابندیاں امریکہ کی طرف سے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباو ڈالنے کی مہم کا حصہ ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے دور صدارت میں امریکہ کو ایران کے سا تھ ۲۰۱۵ءمیں ہونے والے اوبامہ دور کے بین الاقوامی ایٹمی معاہدہ سے علاحدہ کر لیا تھااور تہران پر سخت پابندیاں عائد کی تھیں جس سے ایران کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ۲۰۲۰ءکے آغاز میں امریکہ اور ایران جنگ کے دہانے پر تھے۔ امریکہ نے۳؍ جنوری کو ایران کے میجر جنرل قاسم سلیمانی کو خطے میں کئی حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام لگا کر ہلاک کر دیا تھاجس سے ایران میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملہ کر کے اپنا ردعمل ظاہر کیامگرکوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا اس لئے جنگ کا خطرہ ٹل گیا۔