واشنگٹن کے مطابق عراق میں امریکی فورس کی تعیناتی کا مقصد داعش کا خاتمہ تھا جو کہ پورا ہو چکا ہے، یہاں مستقل تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں۔
EPAPER
Updated: June 13, 2020, 4:34 AM IST | Baghdad
واشنگٹن کے مطابق عراق میں امریکی فورس کی تعیناتی کا مقصد داعش کا خاتمہ تھا جو کہ پورا ہو چکا ہے، یہاں مستقل تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں۔
امریکہ نے عراق سے آئندہ چند ماہ کے دوران فوجیوں کی تعداد گھٹانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوج کی موجودگی کا مقصد جنگجو تنظیم داعش کو شکست دینا تھا۔عراق اور امریکہ نے جمعرات کو جاری کئے گئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں نے تسلیم کیا ہے کہ عراق میں جنگجو تنظیم داعش کے خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے جس کے بعد آئندہ مہینوں میں عراق سے امریکی فورس کی تعداد میں کمی کی جائے گی۔ یاد رہے کہ رواں برس امریکی ڈرون حملے میں ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد عراقی پارلیمنٹ میں امریکی فوجیوں کے ملک سے انخلا کے حق میں قرار داد منظور کی گئی تھی۔ایک اندازے کے مطابق امریکہ کے ۵؍ ہزار ۲۰۰؍ فوجی عراق میں موجود ہیں اور عراقی پارلیمنٹ کے ارکان مطالبہ کر رہے تھے کہ امریکی فوج کو ملک سے بے دخل کیا جائے۔
تاہم جمعرات کو امریکہ کے سفیر برائے مشرقِ وسطیٰ ڈیوڈ شنکر اور عراقی حکام نے عراق میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی پر تبادلۂ خیال کیا۔دونوں ملکوں کے وفود کے درمیان بغداد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس متوقع تھا تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے یہ مذاکرات آن لائن کئے گئے جس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ عراق میں موجود امریکی فوجیوں کی کتنی تعداد کم کی جائے گی اور ایسا کب ہو گا۔
اعلامیے کے مطابق امریکہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عراق میں مستقل فوجی اڈوں یا مستقل فوجی موجودگی کا خواہاں نہیں ہے۔عراق نے بھی یقین دلایا ہے کہ وہ امریکی فوجی اڈوں کی حفاظت یقینی بنائے گا۔