Inquilab Logo

امریکی وزیرخارجہ نےاسرائیل کونئی بستیوں کےقیام پرخبردار کیا

Updated: December 06, 2022, 11:08 AM IST | Washington

انتھونی بلنکن نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں یا زمینوںکو ضم کرنے کی مخالفت جاری رکھی جائے گی

From the statement of the US Secretary of State, it can be hoped that no more Jewish settlements will be settled; Photo: INN
امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے امید کی جاسکتی ہے کہ اب مزید یہودی بستیاں نہیں بسیں گی; تصویر :آئی این این

 امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نےکہا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں یا زمینوں کو ضم کرنے کی مخالفت جاری رکھی جائے گی، تاہم بلنکن نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی اگلی حکومت سے متعلق فیصلہ اس حکومت کے اقدامات کو دیکھ کر کریں گے نا کہ اس بنا پر کہ اس میں دائیں بازو کے انتہا پسند شامل ہیں۔بلنکن نے بائیں بازو کے اسرائیل حامی امریکی لابنگ گروپ ’’جے اسٹریٹ‘‘ کو بتایا کہ وہ واضح طورپرکسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرتے رہیںگے جو دو ریاستی حل کے امکانات کو نقصان پہنچاتاہو۔اسی طرح یہودی بستیاں آباد کر کے اسرائیلی ریاست کی توسیع کی طرف بڑھنے، مغربی کنارےمیں موجود یہودی بستیوں کا الحاق کرنے، مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت میں تبدیلی، فلسطینیوںکی املاک کی مسماری یا فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے اقدامات کی مخالفت جاری رہے گی۔
 واضح رہے نومبرمیں لیکود پارٹی کے لیڈرنیتن یاہوکو اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوغ کی جانب سے نئی حکومت کی تشکیل کے لیے باضابطہ دعوت دے دی گئی تھی۔نیتن یاہو نے۲۰۲۱ءمیںایک وسیع لیکن کمزوراتحاد کے ذریعے بے دخل کیے جانے سے پہلے مسلسل ۱۲؍ سال تک اسرائیل پر حکومت کی تھی ۔ گزشتہ ہفتے انتخابات کے بعد ان کی واپسی ۴؍ برسوں میں ملک کے پانچویں وزیر اعظم کے طور پر ہوئی۔۲۰۱۹ءکے بعد پہلی مرتبہ اسرائیل میں واضح اکثریت کے ساتھ ایک ہم آہنگ حکومت کا قیام یقینی دکھائی دیا ہے۔
غیر قانونی یہودی بستیاں
 واضح رہے کہ لگ بھگ۴؍لاکھ ۷۵؍ہزار اسرائیلی یہودی مغربی کنارے میں بستیوں میں آباد ہیں۔ان کی یہ رہائش بین الاقوامی قوانین کے تحت غیرقانونی ہے۔فلسطینیوں کے نزدیک یہودی آبادیوںکی یہ زمینیں ان کی مستقبل کی ریاست کا حصہ ہیں۔ تل ابیب نے ۱۹۶۷ء سے متواترحکومتوں کے ذریعے یہودی بستیوں کو بسانے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔
یورپی یونین کا فلسطینیوں کی  ہلاکتوں پر اظہار تشویش
 یورپی یونین نے فلسطینی علاقے ویسٹ بینک (مغربی کنارے)میں اسرائیلی سیکوریٹی فورسیزکی جانب سے لوگوں کو ہلاک کرنے کے واقعات پر شدیدتشویش کا اظہار کیا ہے۔برسلز سے جاری اپنے ایک بیان میں یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نےکہاکہ ’’یورپین یونین کو مقبوضہ مغربی کنارےمیں تشدد کی بڑھتی ہوئی سطح پر شدید تشویش ہے۔‘‘صرف گزشتہ دنوں کے دوران اسرائیلی سیکوریٹی  فورسیزکےہاتھوں ۱۰؍فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اسرائیلی فورسیزکےایک رکن کے ہاتھوں ایک فلسطینی شخص عمار مفلح کاالمناک قتل اس کی تازہ ترین مثال ہے۔یورپی خارجہ امور کے سربراہ نے مزیدمطالبہ کیا کہ ایسے ناقابل قبول حقائق کی چھان بین اور ان کا مکمل احتساب ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت مہلک طاقت کےاستعمال کو صرف ان حالات میں جائز قرار دیا جا سکتا ہے، جب فورسز کے اہلکار کی زندگی کے لیے سنگین اور فوری خطرہ موجود ہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK