Inquilab Logo

ء۲۰۲۲ء کے الیکشن میں اتحاد ہوسکتا ہے،چھوٹی جماعتوں کیلئےایس پی کے دروازے کھلے ہیں

Updated: August 02, 2021, 12:04 PM IST | Agency | Lucknow

ایس پی سربراہ اکھلیش کا بیان ، کہا: ’’ہم کوششیں کریں گے کہ تمام جماعتیں بی جے پی کو ہرانے کیلئے متحد ہوجائیں۔‘‘ پی ٹی آئی کو انٹرویودیتے ہوئے حکومت کے ذریعہ جاسوسی کو ’ غیر ملکی طاقتوں‘ کی مدد قرار دیا

 Akhilesh Yadav during the interview.Picture:INN
اکھلیش یادو انٹرویو کےدوران ۔تصویر: پی ٹی آئی

سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ اور اتر پردیش  کےسابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا: ’’۲۰۲۲ء کے الیکشن میں اتحاد ہوسکتا ہے ،چھوٹی جماعتوں کیلئے ایس پی کے دروازے کھلے ہیں۔ ‘‘انہوں نے اتوار کو خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے اتحاد کے امکان پر کہا : ’’ تما م چھوٹی جماعتوں کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں ۔ کئی چھوٹی جماعتیں پہلے سے ہمارے ساتھ ہیںاور بھی پارٹیاں ہمارے ساتھ آئیں گی۔ ‘‘=  اُن کےچچا شیوپا ل یادو کی پر گتی شیل سماجوادی پارٹی سے متعلق سوال پر ان کاکہناتھا :’’ہم کوششیں کریں گے کہ  تمام جماعتیں بی جے پی کو ہرانے کیلئے متحد ہوجائیں۔‘‘   اوم پر کاش راج بھر کے قیادت والے بھا گیداری سنکلپ مورچہ کے بارے پوچھا گیا جس میں اسدالدین اویسی کی ایم آئی ایم بھی  شامل ہے ، ایس پی سرابراہ نے کہا :’’ابھی تک ان سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔  ‘‘  پی ٹی آئی نے کانگریس اور بی ایس پی سے اتحاد کے امکان پر سوال کیا تو ان کا کہنا تھا :’’ ان پارٹی کو طے کرنا چاہئے کہ ان کی لڑائی کس سے ہے ؟‘‘ پیگا سس سے متعلق سوال کیا گیا تو اکھلیش یاد ونے کہا :’’ این ڈی اے پاس لو ک سبھا میں ۳۵۰؍ سیٹیں ہیں ۔ کئی ریاستوں بھی اس کی حکومت ہے۔ آخر وہ جاسوسی کیوں کررہی ہے ؟ اور اس سے کیا حاصل کرنا چاہتی ہے؟ دراصل اپنے اس عمل سے بی جے پی غیر ملکی طاقتوں کی مدد کررہی ہے۔ ‘‘
  پی ٹی آئی کے انٹرویو میں اکھلیش یادو نے ریاست کے دوسرے مسائل پر بھی بی جےپی تنقید کی۔ 
  دریں اثناء  ایس پی سربراہ  نے اپنے بیان میں کہا :’’ بی جے پی حکومت میں آئینی اداروں کا اعتبار ختم کیا جارہا ہے۔۲۰۲۲ء کا یو پی اسمبلی  الیکشن ملک کو بچانے کا الیکشن ہے۔آئینی اداروں پر  حملوں سے  ناامیدی پھیل رہی ہے۔ان حالات میں عوام کا اعتماد سماج وادی پارٹی پر بڑھ رہا ہے۔  حکومت  عوام کے بھروسے سے چلتی ہے۔ منتخب حکومتوں کو جواب دہ ہونا چاہئے لیکن بی جے پی حکومت اس ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کرتی ہے۔اچھے دن کے نام پر عوام کو گمراہ کرنا ہی بی جے پی کی پالیسی ہے۔‘‘
 انہوں نے مزید کہا :’’ سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن لیڈروں کو رسوا کرنے کی سازش بی جے پی حکومت کے اشارے پر لگاتار کی جارہی ہے۔ حال ہی میں ختم ہوئے پنچایت انتخابات میں پولیس انتظامیہ کے ذریعہ جس طرح  ہراساں کیا گیا  وہ جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔ انتخابی عمل میں الیکشن کمیشن کا کردار حکومت کی ہاں میں ہاں ملانے تک محدود ہوتا جارہا ہے،یہ غیر مناسب ہے۔‘‘ایس پی سربراہ کے بقول:’’ سیاست کا وقاربی جے پی نے ختم کیا ہے۔  سماج وادی پارٹی تحریک نے ہمیشہ ناانصافی کیخلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK