سیکوریٹی بڑھا دی گئی، ٹرمپ کے خلاف ووٹنگ کے سبب ریپبلکن پارٹی میں ا نتشار، استعفوں کا مطالبہ
EPAPER
Updated: January 16, 2021, 10:14 AM IST | Agency | Washington
سیکوریٹی بڑھا دی گئی، ٹرمپ کے خلاف ووٹنگ کے سبب ریپبلکن پارٹی میں ا نتشار، استعفوں کا مطالبہ
امریکی کانگریس کے ا یوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذہ کی تحریک کے منظور ہونےکے بعد ایک طرف جہاں سینیٹ میں اسے پیش کرنے کی تیاری ہورہی ہے وہیں ان اراکین پر ٹرمپ حامیوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جنہوں نے تحریک مواخذہ کے حق میں ووٹ دیئے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی جس کے کئی اراکین نے ٹرمپ کے خلاف ووٹنگ کی ہے کے خلاف بھی پارٹی میں ناراضگی پائی جارہی ہے اوران سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جارہاہے۔
ٹرمپ کے مواخذہ کے حق میں ووٹ دینےوالوں کی سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے ۔یہ سب ایسے وقت میں ہورہاہے جب ٹرمپ کو سینیٹ میں مواخذہ کی تحریک کا سامنا ہے۔بدھ کو ایوان نمائندگان نے ۱۳۷؍ کے مقابلے ۲۳۲؍ ووٹوں سے ٹرمپ کے مواخذہ کو منظوری دیدی۔ ان پر اپنے حامیوں کا اُکساکر کیپٹل ہل پر حملہ کروانے کا الزام ہے۔ ایف بی آئی پہلے ہی متنبہ کرچکا ہے کہ اقتدار کی منتقلی اور جوبائیڈن کے عہدہ سنبھالنے تک واشنگٹن ڈی سی اور تمام ۵۰؍ ریاستوں میں پر تشدد احتجاج ہوسکتے ہیں۔ جوبائیڈن بدھ ۲۰؍ جنوری کو امریکہ کے صدر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
اس بیچ ایوان نمائندگان میں ریپبلکن پارٹی کے اراکین کی جانب سے بھی ٹرمپ کے خلاف ووٹنگ کرنے کی وجہ سے شدید افراتفری نظر آرہی ہے۔ کانگریس کی رکن لِز چینیے جن کے والد سابق ریپبلکن صدر جارج بش کے نائب تھے ، سے ٹرمپ کے خلاف ووٹ دینے کی وجہ سے فوری استعفیٰ کی مانگ کی جا رہی ہے۔ بہرحال انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ’’میں کہیں نہیں جارہی ہوں۔ میرا ووٹ ضمیر کی آواز پر تھا۔‘‘
کیپٹل ہل تشدد ، زائد از ۱۰۰؍ ملزم گرفتار
کیپٹل ہل میں تشدد کے معاملے میں ایف بی آئی نے ۱۰۰؍ سے زائد افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیکوریٹی ایجنسیاں آن لائن ہونے والی بات چیت پر خصوصی نگاہ رکھے ہوئے ہیں کیوں کہ ۲۰؍ جنوری کو جو بائیڈن کی حلف برداری سے قبل ایک بار پھر پرتشدد احتجاج کا اندیشہ ہے۔ ایف بی آئی کے مطابق اب کی بار پہلے سے بھی شدید تشدد کا خطرہ لاحق ہے۔