Inquilab Logo

آج سے آزاد میدان میں کسانوں کی حمایت میں سہ روزہ احتجاج

Updated: January 24, 2021, 11:36 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Azad Maidan

آزاد میدان میں ۱۰؍ہزار مظاہرین کے بیٹھنے کے لئے شامیانہ اور ۱۰؍ہزار کرسیوں کا نظم۔ پولیس افسران نے انتظامات کا جائزہ لیا، الگ الگ علاقوں میں میٹنگیں

Picture.Picture :INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

اپنی جائز مانگوں اور مودی حکومت کے بنائے کالے قوانین کو رد کرانے کے لئے میدان میں ڈٹے کسانوں کی حمایت میں‌ آج سے آزاد میدان میں‌ ۲۴؍ ,۲۵؍اور ۲۶؍ جنوری  کے احتجاج کا آغاز ہورہا ہے ۔ اس کے لئے تشکیل دیئے گئے شیتکری کامگار مورچہ مہاراشٹر کی جانب سے آزاد میدان میں بڑے پیمانے پر انتظامات کئے جارہے ہیں اور کافی بڑا شامیانہ، جس میں‌ ۱۰؍ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی، اور اسٹیج کے دونوں جانب ۵۔۵؍  ہزار کرسیاں لگائی جارہی ہیں ۔اس کی نگرانی منتظمین کے سینئر اراکین کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پولیس کے افسران نے بھی انتظامات کا جائزہ لیا تاکہ کسی قسم کی کوتاہی نہ رہنے پائے اور مل جل کر بہتر سے بہتر حفاظتی انتظامات کئے جاسکیں ۔
 دوسری جانب منتظمین کے مطابق اپنی اپنی گاڑیوں سے بڑی تعداد میں مظاہرین  ریاست کے الگ الگ حصوں سے ممبئی کے لئے روانہ ہو گئے ہیں اور ۲۰؍ہزار مظاہرین محض ناسک سے آ رہے ہیں ۔ یہ تمام مظاہرین آج دوپہر تک آزاد میدان پہنچ جائیں گے۔اس کے علاوہ ممبئی کے الگ الگ علاقوں میں بھی سنیچر کو میٹنگوں کا سلسلہ جاری رہا تاکہ شہر اور مضافات سے بھی ہزاروں مظاہرین کی شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔منتظمین کے دعوے کے مطابق یہ مہامورچہ ہوگا اور کسانوں کی حمایت میں‌آواز بلند کی جائے گی۔اس احتجاج میں‌کامگار سنگھٹنا سنیکت کیرتی سمیتی، کسان سبھا، کانگریس، راشٹر وادی گانگریس، سماج وادی پارٹی، ستیہ شودھک کمیونسٹ پارٹی، لوک سنگھرش مورچہ، شیتکری کسان پکش، سی پی آئی، سی پی ایم، راجیہ حمال ماپاڑی مہا منڈل، کسٹکاری سنگھٹنا، سوابھیمان شیتکری سنگھٹنا، لوک سنگھرش مورچہ، سکھ سماج اور  صفائی کامگار یونین وغیرہ شامل ہیں۔ 
 آزاد میدان میں موجود   سی پی آئی ممبئی کے  سیکریٹری پرکاش ریڈی نے کہا کہ حکومت  جان بوجھ کر کسانوں کی زندگی اور ان کے مستقبل سے کھلواڑ کررہی ہے۔ اسے یہ بھی احساس نہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں‌کسان فوت ہوچکے ہیں اور یہ سب کچھ حکومت کی نااہلی اور ہٹ دھرمی کا‌ نتیجہ ہے۔ اگر یہ کالے قوانین حکومت واپس لے لیتی تو فوت ہونے والے کسانوں کی قیمتی جانیں‌ بچائی جا سکتی تھیں۔انہوں نے یہ بھی اعتماد کیساتھ کہا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی زیادہ دنوں تک نہیں چلے گی۔
 آزاد میدان میں پنڈال بنوانے کی ذمہ‌داری ادا کررہے اور نگرانی کرنے والے شیلندر کامبلے نے کہا کہ کسا نوں کی حمایت میں جس طرح ممبئی اور مہاراشٹر کے لوگوں کا‌تعاون مل رہا ہے ،‌اس سے اندازہ ہورہا ہے کہ بڑے پیمانے پر تیاری کے باوجود انتظامات ناکافی ثابت ہوں‌ گے۔ اس کے علاوہ اس سے یہ بھی اندازہ ہورہا ہے کہ کسانوں سے کس طرح لوگ ہمدردی اور ان کے مطالبات سے دلچسپی اور ان کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ اس سے امید ہے کہ کسان بھائیوں کے آگے آج نہیں تو کل حکومت کو جھکنا‌ہی ہوگا اور کالے قوانین واپس لینا ہوگا ۔
۵۰۰؍رضاکاروں کی تعیناتی 
 منتظمین کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ شرکاء کی تعداد کو دیکھتے ہوئے میدان کے الگ حصوں میں ۵۰۰؍سے زائد رضاکار تعینات  کئے جائیں گے ۔ان میں مرد وخواتین دونوں ہوں گے۔  انہیں شناختی کارڈ‌ دینے کے ساتھ کس طرح نگرانی کرنی ہوگی، کن چیزوں پر نگاہ رکھنی ہوگی، اگر کوئی مشتبہ چیز دکھائی دیتی ہے تو کیا کرنا ہوگا، یہ تمام چیزیں سمجھادی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ داخلی گیٹ پر ڈور فریم میٹل ڈٹیکٹر بھی لگایا جائے گا۔ ان انتظامات کے علاوہ پولیس کے جوان بڑی تعداد میں‌ میدان کے اندر ، گیٹ پر اور باہر تعینات کئے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK