Inquilab Logo

سوزکےساتھ قیدیوں جیسا سلوک،کشمیر میں تاناشاہی قائم ہے

Updated: August 07, 2020, 8:08 AM IST | Agency | New Delhi

پرینکاگاندھی نے سیف ا لدین سوز کی نظر بندی پرحکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اس پر جمہوریت کو کچلنے کا الزام لگایا

Saifuddin Soz - Pic : INN
سیف الدین سوز ۔ تصویر : آئی این این

جموں کشمیر کے کانگریس لیڈر ڈاکٹر سیف الدین سوز کی نظربندی کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے سوز کی نظر بندی کے حوالہ سے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اس پر جمہوریت کو کچلنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے سیف الدین سوز کے ساتھ لگاتار قیدیوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔پرینکا گاندھی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ’’ سیف الدین سوزنے ہندوستانی جمہوریت کے عوامل کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کے ساتھ قیدیوں جیسا سلوک کر کے بی جے پی حکومت جمہوریت کو نیست و نابود کر رہی ہے۔‘‘
  انہوں نے مزید کہا کہ ’’جموں کشمیر میں ایک سال سے آمریت (تانا شاہی) کا دور دورہ ہے۔ میں حکومت کو یاد دلانا چاہتی ہوں کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے۔‘‘واضح رہے کہ گزشتہ سال ۵؍ اگست سے سیف الدین سوز کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ کانگریس لیڈر سیف الدین سوز نے الزام لگایا ہے کہ انہیں نظربند رکھا گیا ہے۔ ادھر، سیف الدین سوز کے بیٹے سلمان سوز نے الزام لگایا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا ہے اور سیف الدین سوز آزاد نہیں ہیں بلکہ نظربند ہیں! جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ سابق مرکزی وزیر کی نقل و حرکت پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے۔اس سے قبل سیف الدین سوز نے کہا تھا کہ ’’اب مرکز نے سپریم کورٹ میں بھی جھوٹ بولا ہے کہ میں ایک آزادشخص ہوں۔ میں اس کے لئے عدالت جاؤں گا۔ حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ کہیں بھی جانے کے لئے آزاد ہیں، لیکن ان کی رہائش گاہ پر تعینات پولیس اہلکار انہیں باہر جانے سے روک رہے ہیں۔ سوز نے الزام لگایا کہ یہ جگہ (وادی کشمیر) پولیس اسٹیٹ بن چکی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK