Inquilab Logo

مرکز کو ترنمول کانگریس کا منہ توڑ جواب،بنگال کا نظم و نسق دیگر ریاستوں سے بہتر ہے

Updated: June 02, 2020, 5:27 AM IST | Agency | Kolkata

ممتا بنرجی کے بھتیجے اور پارٹی کے اہم لیڈر ابھیشیک بنرجی نے نیشنل ریکارڈ کرائم بیورو سے حوالے سے بتایا کہ بنگال میں تشدد کے ۴۶؍ واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ اس دوران بہار میں ۱۹۱؍،جھار کھنڈ۱۵۹؍،مہاراشٹر میں۱۳۵؍،مدھیہ پردیش میں ۱۲۹؍ اور گجرات میں۷۰؍ معاملات سامنے آئے ہیں

Mamata Banerjee - Pic : PTI
ممتا بنرجی ۔ تصویر : پی ٹی آئی

مرکزی حکومت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا کہ مغربی بنگال کا نظم و نسق دیگر ریاستوں سے بہتر ہے۔وزارت داخلہ کو جواب دیتے ہوئے ریاست کی حکمراں جماعت نے کہا کہ اس دوران بنگال سے کہیں زیادہ بہار، جھار کھنڈ اور مہاراشٹرمیں فرقہ وارانہ اور سیاسی تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
 مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ دنوں کہاتھا کہ ترنمول کانگریس کے زیر اقتدار ریاست بنگال میں تشدد کے واقعات زیادہ رونماہوئے ہیں۔یوتھ ترنمول کانگریس کے سربراہ اور پارٹی کے سینئر لیڈر ابھیشیک بنرجی نے اعداد وشمار کے حوالے سے ثابت کیا کہ یہ الزامات جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بنگال کے مقابلہ۳۱۵؍فیصد بہار میں،۲۴۵؍فیصد جھار کھنڈ میں، ۱۹۳؍فیصد مہاراشٹر میں،۱۸۰؍فیصد مدھیہ پردیش اور گجرات میں ۵۲؍فیصد کرائم کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ 
 ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ بیورو کے مطابق بنگال میں۴۶؍ تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ بہار میں ۱۹۱؍،جھار کھنڈ۱۵۹؍،مہاراشٹر میں۱۳۵؍،مدھیہ پردیش میں ۱۲۹؍ اور گجرات میں۷۰؍تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
 خیال رہے کہ سنیچر کو مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے ایک انٹرویودیتے ہوئے کہاتھا کہ ’’بنگال میں تشدد کے واقعات سیاسی آلہ کار بن گئے ہیں اور وقت آگیا ہے کہ اس میں تبدیلی لائی جائے۔‘‘ انہوں  نے مزید کہا کہ ۲۰۲۱ءکے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی پارٹی شاندار کامیابی حاصل کرے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کئی مرتبہ بی جے پی  مغربی بنگال کی اسمبلی پر بھگوا پرچم لہرانے کی اپنی دیرینہ خواہش کا اظہار کرچکی ہے۔ ترنمول کانگریس پارٹی کا الزام ہے کہ سیاسی رقابت کی وجہ سے بی جے پی اکثر غیر بی جے پی ریاستوں کو نشانہ بناتی رہی ہے۔ ترنمول کانگریس کے مطابق ان تمام غیربی جے پی ریاستوں میں مغربی بنگال کو بی جے پی زیادہ نشانہ بناتی ہے کیونکہ وہاں آئندہ سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ان انتخابات میں کامیابی کیلئے بی جے پی کوئی کسر باقی رکھنا نہیں چاہے گی، اسلئے ترنمول کانگریس نے فرقہ وارانہ تصادم کے  خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔ ترنمول کا نگریس کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے گورنر بھی اپنی آئینی ذمہ داریوں سے زیادہ بی جے پی کے ایک کارکن کی طرح کام کررہے ہیں اور راج بھون کو انہوں نے بی جے پی کے دفتر میں تبدیل کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK