Inquilab Logo

کوروناویکسین کے تعلق سے ٹرمپ اور امریکی حکام میں اختلا ف

Updated: September 19, 2020, 3:22 AM IST | Washington

امریکی صدر کے مطابق ویکسین اکتوبر سے جبکہ محکمۂ صحت کے مطابق سال کے آخر میں تقسیم کیا جائے گا ۔

Donald Trump - Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکہ میں الیکشن کے ماحول میں جہاں ایک طرف کورونا کے معاملات بڑھ ر ہے ہیں وہیں کورونا ویکسین کے معاملے پر بھی بحث گرم ہے۔ویکسین کی فراہمی سے متعلق امریکہ کے `سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریو نشن (سی ڈی سی) کے ڈائریکٹر رابرٹ ریڈفیلڈ نے ایک بیان دیا تو صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ان سے اختلاف ظاہر کیا۔ اطلاع کے مطابق رابرٹ ریڈفیلڈ نے کانگریس میں سماعت کے دوران بتایا تھا کہ کورونا کی ویکسین نومبر یا دسمبر میں بہت محدود پیمانے پر دستیاب ہو گی اور ابتدائی طور پر صرف طبّی عملے اور ہائی رسک افراد کو یہ ویکسین دی جائے گی۔ لیکن یہ جلد بڑے پیمانے پر دستیاب نہیں ہوگی۔انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ یہ ویکسین قوتِ مدافعت بڑھانے میں ۷۰؍فی صد تک موثر ثابت ہو سکتی ہے۔رابرٹ ریڈ فیلڈ نے فیس ماسک پہننے کی بھی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ یہ ماسک مجھے کورونا سے بچانے میں زیادہ کار گر ہو سکتا ہے بجائے اس کے کہ میں ویکسین لوں ۔
 لیکن ڈونالڈ ٹرمپ نےایک روز قبل وہائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ ویکسین ماسک سے کہیں زیادہ موثر ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ کورونا وائرس کی محفوظ اور موثر ویکسین آئندہ ماہ تک تیار ہو جائے گی جس کے بعد ویکسین بڑے پیمانے پر بھی جلد دستیاب ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ امریکیوں کو ویکسینیٹ کرنے کا عمل ہم اکتوبر میں کسی وقت شروع کر دیں گے اور اس سال کے آخر تک حکومت کم از کم ۱۰؍کروڑ خوراکیں فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔صدر ٹرمپ کے ایک مشیر ڈاکٹر اسکاٹ اٹلس نے کہا ہے کہ آئندہ سال مارچ کے آخر تک ویکسین کی تقر یباً۷۰؍کروڑ خوراکیں دستیاب ہوں گی۔اس سے قبل سی ڈی سی نے امریکہ کی تمام ۵۰؍ریاستوں کو ایک ہدایت نامہ بھی جاری کیا تھا کہ وہ اس بات کی تیاری کریں کہ ۲؍ نومبر سے ویکسین تقسیم کی جاسکے۔ ادھر ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے ڈیلاویئر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ویکسین پر اعتماد کرتے ہیں ، وہ سائنس دانوں پر بھی اعتماد کرتے ہیں لیکن انہیں صدر ٹرمپ پر بھروسہ نہیں ہے۔انہوں نے اپنا ویکسین ڈسٹری بیوشن کا منصوبہ بھی متعارف کروایا جس میں بتایا گیا تھا کہ ویکسین پہلے کسے دی جائے گی اور اس کی شپنگ اور اسٹورنگ کا طریقۂ کار کیا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK