امریکی صدر نے یہ ٹیرف ہندوستان پر روس سے تیل خریدنے پر عائد کیا ہے۔ پہلے ہی سے ہندوستان پر امریکہ کا ۲۵؍فیصد ٹیرف عائد تھا۔
EPAPER
Updated: August 06, 2025, 9:39 PM IST | Washington
امریکی صدر نے یہ ٹیرف ہندوستان پر روس سے تیل خریدنے پر عائد کیا ہے۔ پہلے ہی سے ہندوستان پر امریکہ کا ۲۵؍فیصد ٹیرف عائد تھا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کی شام ایک نیا بم پھینکا ہے۔ ٹرمپ نے بدھ کی شام کو ہندوستان پر۲۵؍ فیصد اضافی ٹیرف لگا دیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے چند روز قبل ہندوستان پر۲۵؍ فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔ امریکی صدر نے یہ ٹیرف ہندوستان پر روس سے تیل خریدنے پر عائد کیا ہے۔
چند روز قبل ہندوستان پر ۲۵؍ فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا، اس اعلان کے ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان کی معیشت روس کی طرح مردہ ہوچکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بدھ کو امریکی صدر نے ایک بار ہندوستان پر ٹیرف لگا دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ہندوستان نہ صرف روس سے تیل خریدتا ہے، پھر اسے کھلی منڈی میں فروخت کرکے بھاری منافع کماتا ہے۔ انہیں اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ یوکرین میں روس کے ہاتھوں کتنے لوگ مر رہے ہیں، اس لیے میں ان پر مزید محصولات لگاؤں گا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ہندوستان پر ۲۵؍ فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق یکم اگست سے ہونا تھا تاہم اب وہ ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر کے ۷؍ اگست ۲۰۲۵ءسے نافذ ہونے جا رہا تھا۔ ساتھ ہی۶؍ اگست کو ٹرمپ نے ہندوستان پر مزید ۲۵؍فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئیے:کیا یو پی آئی سے ادائیگی اب مفت نہیں ہے؟
ہندوستان نے پہلے یہ جواب دیا
ساتھ ہی ہندوستانی حکومت نے بھی پیر کو امریکی صدر کے ٹیرف کا جواب دیا تھا۔ وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہندوستان نے روس سے تیل کی درآمد میں اضافہ کیا کیونکہ جنگ شروع ہونے کے بعد روایتی سپلائی یورپ کی طرف موڑ دی گئی تھی۔ مغربی ممالک کی دوہری پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ آج جو ممالک ہندوستان پر تنقید کر رہے ہیں وہ روس کے ساتھ بھی کاروبار کر رہے ہیں۔ وزارت نے یہ بھی واضح کیا کہ ہندوستان کی یہ تجارت اس کی قومی ضروریات اور مفادات کے پیش نظر کی جارہی ہے جبکہ دوسروں کے لیے ایسی کوئی مجبوری نہیں ہے۔