Inquilab Logo

چین کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے : ٹرمپ

Updated: September 24, 2020, 10:34 AM IST | Agency | Washington

امریکی صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۷۵؍ ویں اجلاس میں بھی چین پر کورونا وائرس کو پھیلانےکا لزام لگایا۔ دنیا کو گمراہ کرنے اور حقائق کو چھپانے کی بات دہرائی۔ چینی صدر نے ڈونالڈ ٹرمپ پر اقوام متحدہ میں سیاسی وائرس پھیلانےکا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ وہ نہ سرد جنگ چاہتے ہیں نہ گرم

Donald Trump - Pic : PTI
ڈونالڈ ٹرمپ ۔ تصویر : پی ٹی آئی

امریکی  صدر ٖڈونالڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے قیام کو ۷۵؍ سال پورے ہوجانے کے موقع پر بلائے گئے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بھی  چین پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگایا۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین نے کورونا وائرس کے متعلق دنیا کو گمراہ کیا ہے۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ پر زور دیا کہ وہ چین کو اس مہلک وبا کے پھیلاؤ کے سلسلے میں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آن لائن خطاب میں ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین نے وبا کے پھوٹنے کے بعد اندرونِ ملک پروازیں روک دی تھیں لیکن بین الاقوامی پروازوں کا سلسلہ جاری رکھا تا کہ وائرس کو دنیا میں پھیلنے کا موقع مل سکے۔
 انہوں نے کہا کہ چین اور عالمی ادارۂ صحت نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے شروع میں کہا کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان تک منتقل نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض امریکہ میں ہیں جبکہ اموات بھی سب سے زیادہ وہیں ہوئی ہیں۔ لہٰذا  ٹرمپ انتظامیہ کو تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جبکہ ٹرمپ ان سب کی ذمہ داری چین پر ڈال رہے ہیں۔  حالانکہ انہوں نے اپنے خطاب میں ویکسین کی تیاری کا بھی ذکر کیا۔
 ان کا کہنا تھا کہ’’ ہم ویکسین تیار کر رہے ہیں۔ ہم ویکسین تقسیم کریں گے۔ وائرس کو شکست دیں گے اور ملک کو خوش حال بنائیں گے۔جنرل اسمبلی کے اجلاس کے پہلے دن اپنے خطاب میں  ٹرمپ نے کوروناکے علاوہ دوسرے امور پر بھی گفتگو کی اور اپنی اقتصادی اور خارجہ پالیسی کی کامیابیوں کو نمایاں کیا۔امریکی صدرنے کہا کہ امریکہ افغانستان میں جنگ کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے اور وہاں سے اس کی افواج کا انخلا جاریہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دنیا میں امن کے قیام کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
 ڈونالڈ  ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ماضی کی ناکام پالیسیوں کر ترک کر کے ` سب سے پہلے امریکہ کی پالیسی کے تحت ملک کے مفاد کو سب پر مقدم رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں امریکہ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کو ختم کیا۔ایران کو دہشت گردی کی پشت پنائی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے ایران پر پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے سلسلے میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے معاہدوں پر وائٹ ہاؤس میں دستخط کئےاور اب اس خطے میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ٹرمپ نے اس بات کو دہرایا کہ اب اور ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ معاہدے کریں گے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنا ان کے مفاد میں  ہے۔
ٹرمپ ’سیاسی وائرس ‘ پھیلا رہے ہیں: چین
  ادھر ڈونالڈ ٹرمپ کے خطاب کا چین کی جانب سے فوراً ہی جوب آیا۔ چینی صدر شی جن  پنگ نےجنرل اسمبلی کے خطاب میں خود  امریکی صدر کے الزامات کاجواب دیا۔   جن پنگ کا کہنا تھا کہ ’’ ڈونالڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے سیاسی وائرس پھیلا رہے ہیں۔ ‘‘ چینی صدر نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے کورونا  وائرس  سے نپٹنے کیلئے عالمی سطح پر ہر اقدام سے تعاون کیا۔ اس کے باوجود امریکہ چین پر الزام عائد کرتا جا رہا ہے۔ شی جن پنگ کے مطابق ’’چین کسی بھی ملک سے نہ کوئی سرد جنگ چاہتا ہے نہ گرم‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس طرح ( امریکہ)کے رویے  سے دو تہذیبوں کے تصادم کا خطرہ ہے۔  اس لئے دونوں ممالک کو گفتگو سے ہر معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔  
  واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کے پہلے دن ڈونالڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے علاوہ  فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون، جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل  اور ترکی  کے صدر رجب طیب اردگان نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کیا۔ ابھی اور کئی اہم ممالک کے  سربراہوں کے خطاب  باقی ہے جن میں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کافی اہم ہیں۔ واضح رہے کہ ۷۵؍ سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ سربراہان مملکت بذات خود اقوام متحدہ نہیں پہنچے  ہیں بلکہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK