Inquilab Logo

طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے بہت قریب ہیں: ٹرمپ

Updated: February 15, 2020, 12:45 PM IST | Agency | Washington

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ اچھے مذاکرات ہو رہے ہیں، جس کا نتیجہ آئندہ ایک یا دو ہفتوں میں نکل سکتا ہے۔

ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

واشنگٹن :امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ اچھے مذاکرات ہو رہے ہیں، جس کا نتیجہ آئندہ ایک یا دو ہفتوں میں نکل سکتا ہے۔ جمعرات کو امریکہ کے’ `آئی ہارٹ ریڈیو‘  کے ایک انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ افغانستان سے اپنے فوجیوں کو وطن واپس لانے کیلئے طالبان کے ساتھ امن معاہد ے پر کام کر رہا ہے۔ طالبان کے ساتھ اچھے مذکرات ہو رہے ہیںجو امن معاہدہ طے کرنے کیلئے بہت اچھا موقع ہے ۔ امید ہے کہ ہم آئندہ ایک یا دو ہفتوں میں کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔طالبان کی جانب سے ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ  امریکہ کے پاس موجود جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے افغان جنگ جیتی جا سکتی ہے لیکن  ہم  لاکھوں لوگوں کی ہلاکت کے عوض ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، طالبان بھی ہم سے معاہدہ چاہتے ہیں۔ اس سے قبل امریکی حکام نے بھی تصدیق کی تھی کہ طالبان کے ساتھ۷؍دن کیلئے تشدد کی کارروائیوں میں کمی لانے کی تجویز پر مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے برسلز کے نیٹو ہیڈکوارٹرز میںجمعرات کو  میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ اس وقت تشدد کی کارروائی میں۷؍دن کی کمی مناسب قدم ہے جس سے یہ بات طے ہو گی کہ مذاکرات میں طالبان کس حد تک سنجیدہ ہے۔ اس سے امریکہ کی افغانستان میں طویل ترین لڑائی ختم کرنے میں مدد ملے گی اور یہ کسی سیاسی سمجھوتے کی بنیاد بن سکتی ہے۔مارک ایسپر نے کہا کہ ہم اس پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں اور  اپنے اتحادیوں سے مشاورت بھی کر رہے ہیں۔  مَیں سمجھتا ہوں کہ امن کو موقع ملنا چاہئے لیکن  اس کیلئے  تمام فریقین کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔ مجھے امید ہے کہ بہت جلد ہم اس سلسلے میں مزید پیش رفت کر لیں گے اور کسی  بہترنتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
 امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی سیکوریٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے میونخ جاتے ہوئے  میڈیاکوبتایا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات میںحقیقی پیش رفت ہوئی ہے۔ توقع  ہےکہ اس کے نتیجے میں تشدد کی کارروائی میں خاصی کمی آئے گی۔اگر ہم اس مرحلے پر پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ہم سنجیدہ نوعیت کی بات چیت تک بھی پہنچ جائیں گے، جس میں سارے افغان فریق مذاکرات کی میز پر ہوں گے اور حقیقی مفاہمت کی کوشش کامیاب ہوگی۔
 امریکہ اور طالبان معاہدے پر دستخط اور بین الافغان مذاکرات کے آغاز کے دوران توقع  ہے کہ  طالبان  اور افغان حکام  بھی ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کریں گے اس کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے درمیان  مذاکرات کی راہ بھی  ہموار ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK