Inquilab Logo

ٹرمپ کی کمپنی اور ان کے قریبی شخص پرٹیکس چوری کے الزامات

Updated: July 03, 2021, 11:27 AM IST | Agency | Washington

پراسیکیوٹرز نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ کی گلوبل رئیل اسٹیٹ ۱۵؍برس سے ٹیکس چوری میں ملوث ہے

Donald Trump.Picture:INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔تصویر :آئی این این

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی اور اس کے مالی امور کے سربراہ ایلن وسلبرگ پر ٹیکس ادا نہ کرنے کے الزامات کے سلسلے میں تحقیقات اور عدالتی کارروائی جاری ہے۔ جمعرات کو نیویارک کی ایک عدالت میں ٹرمپ کے بااعتماد ساتھی سمجھے جانے والے ان کے چیف فائنانشل آفیسر  ایلن وسلبرگ پیش ہوئے تو اس موقع پر پراسیکیوٹرز نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ کی گلوبل رئیل اسٹیٹ ۱۵؍برس سے ٹیکس چوری میں ملوث ہے۔اسی طرح ایلس وسلبرگ پر دھوکہ دہی سمیت ۱۷؍ لاکھ ڈالر کی  آمدنی پر مبینہ طور پر ٹیکس ادا نہ کرنے کے الزامات عائد  کئےگئے ہیں۔ نیویارک کے مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس کے پراسیکیوٹر کیری ڈیون نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ٹیکس چوری کے الزامات گزشتہ ۱۵؍ برس کے ٹیکس فراڈ سے متعلق ہیں جس کے تحت ٹرمپ کی کمپنی کے افسران خفیہ طور پر زیادہ تنخواہ حاصل کرتے ہیں لیکن اس پر رائج طریقے کے مطابق ٹیکس ادا نہیں کرتے۔  واضح رہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کےذریعے ٹیکس ادا کرنے سے متعلق  معاملوں پہلے ہی تحقیقات  جاری ہیں ۔ جمعرات کو مین ہیٹن کی عدالت میں  مذکورہ کارروائی کے دوران سابق صدر پر کے اس میں براہ راست یا کسی طریقے  سے ملوث ہونے  کی بات نہیں کہی گئی۔ مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ روز عدالت نے وسلبرگ کومقدمے کی سماعت کے بعد ضمانت کے بغیر رہا کردیا گیا تھا لیکن  انہیں اپنا پاسپورٹ  جمع کرنے کی ہدایت دی گئی۔نیو یارک کے اٹارنی جنرل نےیہ بھی واضح کیا  کہ ٹرمپ آرگنائزیشن کی ٹیکس چوری کی تحقیقات جاری رہیں گی۔ٹرمپ کی کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق صدر کو نقصان پہنچانے کیلئے وسلبرگ کو ایک پالیسی کے تحت استعمال کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK