:عرب ملک تیونیشیا کے ایک فن کار اورگلو کار لطفی بوشناق نے اسرائیلی فن کار کے ساتھ موسیقی کےایک پروگرام میں شرکت پر۴؍لاکھ ڈالر کی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا یہ موقف قضیہ فلسطین کی حمایت پرمبنی ہونے کے ساتھ ساتھ اصولی ہے۔
EPAPER
Updated: February 14, 2020, 2:50 PM IST | Agency | Tunis
:عرب ملک تیونیشیا کے ایک فن کار اورگلو کار لطفی بوشناق نے اسرائیلی فن کار کے ساتھ موسیقی کےایک پروگرام میں شرکت پر۴؍لاکھ ڈالر کی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا یہ موقف قضیہ فلسطین کی حمایت پرمبنی ہونے کے ساتھ ساتھ اصولی ہے۔
تیونس : عرب ملک تیونیشیا کے ایک فن کار اورگلو کار لطفی بوشناق نے اسرائیلی فن کار کے ساتھ موسیقی کےایک پروگرام میں شرکت پر۴؍لاکھ ڈالر کی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا یہ موقف قضیہ فلسطین کی حمایت پرمبنی ہونے کے ساتھ ساتھ اصولی ہے۔ بوشناق کو ایک موسیقی پروگرام میں اسرائیل کے ایک فن کار کےساتھ گلو کاری کا مظاہرہ کرنے کے بدلے میں۴؍لاکھ ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی۔اسرائیلی فن کار کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔اپنےایک بیان میں بوشناق نے کہا کہ وہ قضیہ فلسطین کےحوالے سے ان کے دیرینہ موقف کے مطابق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں صرف موت کی فکر کرتا مگر میں یہ واضحکرتا ہوں کہ میں ایسا کوئی کام نہیں کروں گا جس میں تاریخ مجھے ایک مجرم کےطورپر یاد رکھے بلکہ فلسطین کے حوالے سےمیں اپنے اصولی موقف پرقائم رہتے ہوئے اپنی آخرت کو چند پیسوں پر ترجیح نہیں دوں گا۔خیال رہے کہ بوشناق کا شمار قضیہ فلسطین کے حامی اداکاروں میں ہوتا ہے۔ انہوںنے فلسطینیوں کی حمایت میں دسیوں نغے گائےہیں۔ وہ فلسطین پراسرائیلی ریاست کے قبضے اور امریکہ کے مشرق وسطیٰ منصوبے کے سخت ناقد ہیں۔