Inquilab Logo

کورونا ویکسین تجربے میں جرمنی میں آباد ترک جوڑے کا اہم کردار

Updated: November 11, 2020, 11:23 AM IST | Agency | Germany

فائزر کمپنی کی متعارف کردہ ویکسین کی تیاری میں اوورشاہین اور ان کی اہلیہ اوزلم نےہی اصل محنت کی ہے فائزر کمپنی نے کورونا  ویکسین کی انسانی آزمائش کے ابتدائی نتائج کا اعلان کیا ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس کی پس پشت  جرمن نژاد ترک میاں بیوی کا نہایت اہم کردار ہے۔ ۵۵؍سالہ اووَر شاہین اور ان  کی ۵۳؍سالہ بیوی اوزلم توریکی دونوں ہی پیشے کے لحاظ سے سائنس داں ہیں جو کینسر کی امیونو تھراپی میں بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں

Shaheen Ozlam
اوور شاہین اور اوزلم کو تحقیق کا جنون ہے

فائزر کمپنی نے کورونا  ویکسین کی انسانی آزمائش کے ابتدائی نتائج کا اعلان کیا ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس کی پس پشت  جرمن نژاد ترک میاں بیوی کا نہایت اہم کردار ہے۔ ۵۵؍سالہ اووَر شاہین اور ان  کی ۵۳؍سالہ بیوی اوزلم توریکی دونوں ہی پیشے کے لحاظ سے سائنس داں ہیں جو کینسر کی امیونو تھراپی میں بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں۔   نیویارک میں قائم فائزر کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ویکسین ۴۳؍ہزار سے زائد افراد پر آزمائی گئی ہے جس میں امریکی، جرمن اور ترک شامل ہیں لیکن درحقیقت ایک اور جرمن کمپنی، بایون ٹیک نے اس اہم ویکسین میں نہایت کامیاب کردار ادا کیا ہے۔ یہ کمپنی جرمنی میںآباد ترک جوڑے نے قائم کی ہے۔جرمن شہر، مینس میں قائم بایون ٹیک اس لحاظ سے ایک بڑی کمپنی کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے کہ اس نےکورونا ویکسین کیلئے بڑے پیمانے پر طبی آزمائش کی ہے اور اب تک نئی ویکسین ۹۰؍ فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے اور اس کے کوئی سائیڈ افیکٹ بھی سامنے نہیں آئے ہیں۔
 اب حال یہ ہے کہ اووَرشاہین   جرمنی کے ۱۰۰؍ امیرترین افراد میں شامل ہیں اور کمپنی کے بورڈ اراکین میں ان کی بیگم بھی شامل ہیں۔ گزشتہ سال بایون ٹیک کا اثاثہ ۶ء۴؍ ارب ڈالر تھا اور گزشتہ ہفتے اس کے حصص ۲۱؍ارب ڈالر تک پہنچ چکے تھے۔ یہ جوڑا کینسر کےعلاج یعنی امیونو تھراپی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ ۲۰۰۸؍ میں اس کمپنی کی بنیاد رکھی گئی تھی جو اب تک بہت ترقی کرچکی ہے اس کے باوجود اووَر انتہائی منکسر المزاج اور سادہ ہیں۔ وہ اہم کاروباری میٹنگ میں سادہ سی جینز پہن کر آتے ہیں اور سائیکل ہیلمٹ پہن کر پشت پر بیگ لٹکائے سائیکل چلاتے نظر آتے ہیں۔اوور شاہین ڈاکٹر بننا چاہتے تھے اور وہ جرمنی کے شہر کولون کے ایک اسپتال میں ڈاکٹر بن گئے جہاں ان کی ملاقات اوزلم سے ہوئی۔ یہ دونوں سائنسی تحقیق کے جنونی بھی ہیں اور اپنی شادی کے روز بھی جرمنی کے شہر ہومبرگ کی ایک تجربہ گاہ میں تحقیق میں مصروف تھے۔ انہوں نے خود جسم کے امنیاتی دفاعی نظام کو سرطان سے لڑنے پر نمایاں تحقیق کی ہے اور یوں کینسر امیونو تھراپی کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK