Inquilab Logo

یو اے ای: یہودیوں کیلئے پہلا کوشر ریستوراں کھولنے کی تیاری

Updated: October 19, 2020, 2:31 PM IST | Agency | Dubai

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کے بعد دبئی میںریستوراں مالکوں کو یہودیوں کا سیلاب امڈنے کی امید

Dubai Hotel
دبئی کے ایک ہوٹل میں کوشر پکوان تیار کیا جارہا ہے جبکہ ایک ربی دیکھ رہا ہے

دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ کے زیرِسایہ ارمانی ہوٹل میںپہلا کوشر ریستوراں کھولنے کی تیاریاں عروج پر ہیں۔متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کے بعد ریستورانوں اور کیٹررز کی جانب سے کوشر ریستوران کھولنے کی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے۔دبئی میں قائم ریستورانوں کے مالکان کو امید ہے کہ اسرائیل سے براہِ راست پروازوں کے ذریعے امارات آنے والے یہودیوں کا سیلاب امڈنے والا ہے۔
 کوشر ریستوان میں یہودی عقائد کے مطابق ذبح کیےگئے جانوروں کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے۔ امارات کےمتعدد قوانین کوشر پکوانوں کی تیاری کے لیے ساز گارنہیں۔جس کے سبب کوشر پکوانوں کی تیاری کے لیے اجزا کا حصول کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ کیوں کہ یہ اجزا مقامی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔تعلقات کو معمول پرلانےسےمتعلق طے پانے والے معاہدے کےتحت امارات اور اسرائیل فضائی رابطے قائم کریں گے۔ان رابطوں کی بحالی دو ماہ بعد جنوری میں شروع ہوگی۔دونوں ممالک ایک دوسرے کے شہریوں کی آمد و رفت کیلئےویزا کا طریقہ کار بھی طے کریں گے تاہم اس سےقبل نئی مارکیٹ میں رقم کمانے کی امید کرنے والے کاروباری اداروں کو کوشر کچن کی تعمیر، عملے کی تربیت اور مناسب کھانے پینے کی چیزوں کی فراہمی سمیت کئی چیلنجز پر قابو پانا ہوگا۔
 ارمانی، لگژری ہوٹلزکے جھرمٹ کے درمیان واقع ریستورانوں میں سے ایک ہے۔ ۴۰؍نشستوں تک کی گنجائش والے ارمانی ریستوران کے شیف فیبین فائیولے کا کہنا ہے کہ ہم مہینوں سے اپنے عملے کو کوشر ڈشز تیار کرنے اور دوسرے کاموں کی تربیت دے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریستوران کے کچن میں ہم انہیں تعلیم دیتے ہیں کہ وہ کیا استعمال کر سکتے ہیں اور وہ کیا نہیں کرسکتے۔
 فیبین فائیولے نے فرانس کے خبر رساں ادارےاے ایف پی کو بتایا کہ کوشر ریستوران کھولنے کا مقصدیہودیوں یا کوشر فوڈ کھانے کا تجربہ کرنے کے خواہش مندکسی بھی فرد کو فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
 ارمانی کو سند دینے والے ربی لیوی ڈوچمین نے کہا کہ انہیں امارات کے درجنوں ریستورانوں سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں جو کوشر پکوان پیش کرنا چاہتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کوشر میں حلال اجزا کے استعمال کے باعث سور کا گوشت کھانے پر پابندی ہے۔ اس لیے امارات میں کوشر کے قواعد کی وضاحت آسانی سے کی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک ربی ہی موبائل ایپلی کیشن استعمال کرتے ہوئے کوشر پکانے کیلئے چولہا جلا سکتا ہے۔ جب کہ کیمروں کی مدد سے کچن کی نگرانی بھی کر سکتا ہے۔دنیا کے مختلف ممالک سے گزشتہ سال ایک کروڑ ۶۰؍لاکھ افراد دبئی پہنچے تھے جب کہ رواں برس۲؍ کروڑ افراد کی آمد متوقع ہے۔ حالاں کہ دبئی کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔۴؍ماہ کی تکلیف دہ بندش کے بعد دبئی میں جولائی میں ایک بار پھرسیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولے تھے لیکن کاروبار تاحال مندی کا شکار ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK