Inquilab Logo

بنگلور تشدد کیس میں بھی یو اے پی اے کا اطلاق

Updated: September 23, 2020, 6:40 AM IST | Agency | Bengaluru

این آئی اے نے جانچ اپنے ہاتھ میں لے لی، ۲؍ نئی ایف آئی آر درج، ایس ڈی پی آئی کے لیڈر مزمل پاشا پر بھیڑ کو تشدد کیلئے اُکسانے کا الزام عائد کیاگیا

Bengaluru Violence - PTI
بنگلور تشدد ۔ تصویر : پی ٹی آئی

فیس بک پر اہانت آمیز  پوسٹ کی وجہ سے بنگلور میں  پھوٹ پڑنے والے تشدد کی جانچ  این آئی اے نے اپنے ہاتھ میں  لے لی ہے۔ تفتیشی ایجنسی  نے جانچ شروع کرتے ہی ۲؍ علاحدہ ایف آئی  آر درج کی ہیں  جن میں  یو اے پی اے  کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔  کانگریس کے ایم ایل اے کے بھانجے کے ذریعہ نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی آمیز پوسٹ اور پولیس کی جانب سے کارروائی  میں تساہلی کے سبب  پھوٹ پڑنے والے تشدد کے معاملے میں  این آئی اے نے ایس ڈی پی آئی کے ایک لیڈر کو کلیدی ملزم بنایا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ اسی نے بھیڑ کو تشدد پر اکسایاتھا۔
    اس کیس کی تفتیش بنگلور پولیس کررہی تھی مگر مرکزی وزارت داخلہ نے اسے این آئی اے کو سونپ دیا ہے۔ ا ین آئی اے کے   ترجمان  نے میڈیا کو بتایا کہ ’’کیس کا مختصر پس منظر یہ ہے کہ ۱۱؍ اگست کوشام ۸؍ بجے ایک ہزار سے زیادہ افراد کانگریس کے ایم ایل اے   اکھنڈ سرینواس مورتی کے گھر کے باہر جمع ہوگئے ۔ہجوم اہانت آمیز سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف احتجاج کررہاتھا۔‘‘ 
 ترجمان کے مطابق الزام ہے کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی سیکریٹری مزمل پاشا  نے   ایک میٹنگ طلب کرکے ایس ڈی پی  آئی  اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے کارکنوں کو بھیڑ کو اکسانےاور  تشدد پر ورغلانے  کی ہدایت دی تھی۔  اس معاملے میں  پولیس نے ۳۰۰؍ سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

bengaluru Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK