Inquilab Logo

سرکار کے ایک سال مکمل ہونے پر اُدھو پُراعتماد، بی جےپی کو انتباہ

Updated: November 28, 2020, 7:00 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کہا کہ حکومت گرنے کا کوئی ڈر نہیں ، ’’انتقام کی سیاست‘‘ کیلئے بی جےپی کو آڑے ہاتھوں لیا، دوٹوک لہجے میں کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی سی بی آئی اور ای ڈی سے ڈرنے والی نہیں ہے۔‘‘ پرتاپ سرنائک کے خلاف کارروائی پر زعفرانی پارٹی کو متنبہ کیا کہ’’اگر فیملی اور بچوں  تک آئے تو یادرکھنا کہ تمہارے بھی بچے ہیں ،ہم جانتے ہیں کہ تمہیں کیسے سیدھا کرنا ہے۔

Uddhav Thackeray. Photo PTI
ادھو ٹھاکرے۔ تصویر: پی ٹی آئی

مہاوکاس اگھاڑی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر جمعہ کو اپنی سرکاری رہائش گاہ ورشا پر چنندہ اخبارات کے نمائندوں   سے گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ اُدھوٹھاکرے نے جہاں  پراعتماد لہجے میں  کہا کہ ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں  ہے وہیں   سامنا کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں  بی جے پی کو متنبہ کیا کہ ریاستی حکومت ای ڈی یا سی بی آئی سے ڈرنے والی نہیں  ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ  نے زعفرانی پارٹی کو مجبور نہ کرنے کی تلقین کرتےہوئے کہا ہےکہ وہ انہیں سدھا کرنا اچھی طرح جانتے ہیں ۔ 
حکومت کو کوئی خطرہ نہیں  
 ان قیاس آرائیوں  کے بیچ کہ بی جےپی ریاست میں  اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوششیں  کررہی ہے، وزیر اعلیٰ اُدھو ٹھاکرے نے پراعتماد لہجے میں   کہا ہے کہ ’’ مہا وکاس اگھاڑی ۳؍ بڑی پارٹیوں نے مل کر بنی ہے جسے عوام کا پیار اور حمایت حاصل ہے۔‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’مخالفت کے باوجود ہم نے عوام کی فلاح کے کام کئے ہیں اور کرتے رہیں گے۔‘‘ اُدھونے کہاکہ’’ ۱۲؍ مہینوں میں سے ۸؍ مہینے تو کورونا سے لڑنے میں ہی گزر گئے ہیں ۔‘‘ا س موقع پر حکومت کی ایک سال کی کار کردگی پر کتابچہ بھی جاری کیا گیا ۔
تینوں  پارٹیاں  ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گی
 مختلف اخبارات کے چنندہ نمائندوں کے گروپ کے ساتھ تقریباً پون گھنٹے کی اس ملاقات میں  جس میں نمائندۂ انقلاب بھی موجود تھا، وزیراعلیٰ  نے کہا کہ ’’حکومت نے کامیابی کے ساتھ ایک سال کا عرصہ مکمل کیا ہے اور پوری میعاد پوری کرے گی ۔‘‘ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کا الیکشن ساتھ مل کرہی لڑنے کی بات بھی کہی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے عوام کی بہتری کے پروجیکٹ، کسانوں کے قرض معاف کرنے کی اسکیم، کوسٹل روڈ جیسے انفرا اسٹرکچر اور دیگر کام بخوبی کئے ہیں ۔
میں  واپس آؤں  گاکہنے والے فرنویس پر طنز
 ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہاراشٹر میں حکومت گرنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ یہاں ۳؍ بڑی سیاسی پارٹیوں نے مل کر حکومت تشکیل دی ہے اور ریاست کے عوام بھی ہمارے ساتھ ہیں ۔ہمیں عوام کی حمایت اور ان کا پیار مل رہا ہے۔جہاں تک توڑ جوڑ کی سیاست کرنے کا تعلق ہے تو کوئی یہاں سے کیوں نکل کر کہیں جائے گا؟ مَیں ہمت کا لفظ تو استعمال نہیں کروں گا لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ کوئی اقتدار چھوڑ کر دوسری جگہ جانے کی تمنا نہیں کرے گا ۔ جو یہ بول رہے تھے کہ مَیں پھر لوٹ کر آؤں گا وہ بھی نہیں لوٹ سکےتو دوسرے کیسےجائیں گے۔
اقلیتی فنڈ پورااستعمال کرنے پر غور کیا جائے گا
 نمائندۂ انقلاب کی اس نشاندہی پر کہ ہر بجٹ میں اقلیتی طبقے کیلئے فنڈ تو مختص کیاجاتا ہے لیکن اس سے مستحق لاعلم رہتے ہیں اور فنڈاستعمال نہیں ہو پاتاتو ایسا کوئی نظم بنایا جائے جس سے فنڈ مستحقین تک پہنچ سکے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس بارے میں ضرور غور کیا جائےگا۔
بجلی کے زائد بل کی شکایت درست نہیں 
 نمائندۂ انقلاب کے اس سوال پر کہ انتخابی منشور میں وعدہ کیاگیاتھا کہ اقتدار میں آنے پر بجلی کی شرح میں ۳۰؍ فیصد کٹوتی کی جائے گی لیکن اس میں تو اضافہ ہوگیا؟ وزیر اعلیٰ نے جواب دیا کہ ’’ ہم نے ابھی ایک سال مکمل کئے ہیں ۵؍ سال نہیں ۔ جن لوگوں نے برسوں  حکومت کی انہوں نے بجلی کمپنیوں کو خسارے میں ڈال رکھا ہے۔ اب تک خسارہ تقریباً  ۶۰؍ ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ بل زائد آنے کی شکایت درست نہیں کیونکہ ۴؍ تا ۶؍مہینوں بعد میٹر ریڈنگ سے بل دیا گیاہے اس لئے لوگوں کو یہ بل زیادہ محسوس ہو رہا ہے۔ البتہ جو بجلی بل غلط میٹر ریڈنگ سے بھیجے گئے ہیں انہیں درست کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘
 بی جےپی کی انتقامی سیاست پر انتباہ 
  اس سے قبل روزنامہ سامنا کو دیئے گئے انٹرویو میں  وزیراعلیٰ نے پرتاپ سرنائک کے خلاف ای ڈی کی کارروائی کے حوالے سے بی جےپی کو متنبہ کیا کہ ’’اگر تم نے گھروالوں  اور بچوں  کو نشانہ بنایاتو یاد رکھنا کہ گھر اور بچے تمہارے بھی ہیں ۔کوئی دودھ کا دھلا ہوا نہیں  ہے، ہمیں  معلوم ہے کہ تمہیں  کیسے سیدھا کرناہے۔‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’حکومت کو عوام کا آشیرواد حاصل ہے اور یہ ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ سے ڈرنے والی نہیں ہے۔‘‘ انہوں  نے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے سیاسی استحصال کو اوچھی سیاست قرار دیتےہوئے انوئے نائک خود کشی کیس کو دوبارہ کھولنے کا دفاع کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK