Inquilab Logo

کوروناسے تحفظ کے اصولوں پرعمل کرنا ہم سب کی ذمہ داری

Updated: September 06, 2021, 12:01 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کوروناکی تیسری لہر کی روک تھام کیلئے منعقدہ ’ میرا ڈاکٹر ‘ میڈیکل کانفرنس میں وزیر اعلیٰ کی اپیل ۔وباء کو روکنے کیلئے ماسک لازمی طور پر لگانے اور محتاط رہنے کی ضرورت:ماہرین کی رائے

Chief Minister Uddhav on Sunday during My Doctor (Majha Doctor) online medical conference.Picture:INN
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اتوار کو ’میرا ڈاکٹر (ماجھا ڈاکٹر )آن لائن میڈیکل کانفرنس کے دوران ۔ تصویر: آئی این این

کورونا کی ممکنہ تیسری لہر کے پیش نظر اتوار کو  وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی صدارت میں کووڈ اسٹیٹ ایکشن ٹیم کے زیر اہتمام ’میرا ڈاکٹر(ماجھا ڈاکٹر) ‘آن لائن میڈیکل کانفرنس میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ کورونا سے بحران سے بچنے کیلئے اس وبا سے تحفظ کے اصولوں پر عمل کرنا  ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمیںاس وباء کو روکنے کیلئے محتاط رہنا چاہئے۔ ماہرین نے شہریوں کو لازمی طور پر ماسک لگانے کی اپیل  کی اور  ڈاکٹروں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ چونکہ کورونا اور برساتی بیماریوں کی علامتیں یکساں ہو سکتی  ہیں اس لئے پہلے کورونا کی جانچ کرنے کے بعد دیگر بیماریوں کی جانچ اور علاج کروائیں تاکہ کورونا کی وباء کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔  اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے مزید رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں علاج کی  سہولتیں ہیں لیکن آکسیجن کی دستیابی  محدود ہے ا س لئے کورونا سے باہر آنے کیلئے سبھی کو خصوصاً ڈاکٹروں کو ذمہ داری سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔  وزیر اعلیٰ نے  متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ علاج کی سہولتوں کا آڈٹ بھی کریں ۔
؍ ۳؍ ہزار میٹرک ٹن آکسیجن پیدا کرنے کی کوشش
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ فی الحال ریاست میں  آکسیجن کی پیدا وار ۱۴۰۰؍ میٹرک ٹن کی جارہی ہے جس میں سے ۳۰۰؍ تا ۳۵۰؍ میٹرک ٹن مریضوں کیلئے استعمال کی جارہی ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ ریاست میں روزانہ ۳؍ ہزار میٹرک ٹن آکسیجن کی پیداوار ہو۔ ‘‘  وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے سب سے اپیل کی کہ وہ آکسیجن کی حد کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ داری سے کام لیں حالانکہ ریاستی حکومت نے وائرس کے خلاف جنگ جیتنے اور کورونا بحران سے مکمل طور پر نکلنے کیلئے صحت کی سہولیات میں تیزی سے اضافہ کیا ہے۔   انہوںنے کہا کہ ’’لوگ یہ سوال کر تے ہیں کہ کورونا کی صورتحال آج قابو میں ہے تو آج یہ بحث کیوں؟ تو وجہ واضح ہے۔ دنیا بھر کے ممالک نے تیسری لہر کا تجربہ کیا ہے اور اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ وہ لہر خطرناک ہے۔ اگر تیسری لہر ناگزیر ہے تو ہماری دعا ہے کہ وہ نہ آئے۔ لیکن ہمیں دعا سے ایک قدم آگے بڑھنا ہے اور ہمیں اسے روکنے کی کوشش کرنی ہے اور یہ کانفرنس اسی کوشش کا ایک حصہ ہے۔‘‘وزیر اعلیٰ نے برساتی بیماریوں سے نمٹنے کے لئے بھی ضروری اقدام کرنے کی ہدایت دی۔
محفوظ اور صاف ماسک کورونا سے تحفظ میں کارگر
 ماہرین نے کہا کہ ماسک کووڈ سے بچنے کا بہترین  ہتھیار ہے اور اس کیساتھ ، ہر ایک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کووڈ کے  روک تھام کے اصولوں پر عمل کرے۔ماہرین نے کورونا سے محفوظ ماحول بنانے کے بعد ہی اسکول شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ 
 اس آن لائن میڈیکل کانفرنس میں چیف سیکریٹری سیتا رام کنٹے، وزیر صحت راجیش ٹوپے، دیگر متعلقہ وزراء اور عہدیدار کے علاوہ اسٹیٹ ایکشن ٹیم  کے صدر ڈاکٹر سنجے اوک،  ڈاکٹر ششانک جوشی ، ڈاکٹر راہل پنڈت ، ڈاکٹر اجیت دیسائی ، بچوں کے لئے ریاستی ایکشن ٹیم کے صدر ڈاکٹر سہاس پربھو ،امریکہ سے طب کے شعبے کے ماہرمیہول مہتا نے شرکت کی اور رہنمائی کی اور عوام کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔
  کووڈ پھیلنے کا امکان 
 امریکہ میں ڈاکٹر ہاورڈ یونیورسٹی کے  ڈاکٹر  میہول مہتا نے کہا کہ’’ ممکنہ تیسری لہر اور اس کے پیچھے وجوہات کو تلاش کیا جانا چاہیے کیونکہ بہت سے لوگ ماسک نہیں پہنتے، ہمیں لگتا ہے کہ کورونا آج ختم ہوچکا ہے۔ ابھی تک ویکسین لگانے والے لوگوں کی تعداد کم ہے۔ وائرس بدل رہا ہے اور ڈیلٹا تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کولمبیا میں ڈیلٹا کے بعد ایک نیا وائرس پایا گیا ہے۔ریاستی حکومت، ڈاکٹروں اور اسپتالوں نے ممکنہ لہر کے لئے تیاریاں شروع کر دی ہیں  لیکن پورے عمل میں کورونا کی علامات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
کورونا کی علامتوں میں تبدیلی
  ڈاکٹر سنجے اوک نے کہا کہ کووڈ کی مختلف علامات پائی گئیں۔ کچھ مریضوں کو ذائقہ اور بو نہیں تھی ، پٹھوں اور پیٹ میں درد ، اسہال ، قے وغیرہ بھی علامتیں پائی گئی ہیں۔ اگر کورونا کی علامت والا کوئی مریض ڈاکٹر کے پاس آتا ہے تو سب سے پہلے اس کی کورورنا جانچ کرنا چاہئے تاکہ وباء مزید نہ پھیل سکے۔سوائن فلو ، ڈینگو ، ملیریا اور لیپٹو اسپائروسس کی علامتوں والے مریضوں کو کورونا بھی ہو سکتا ہے۔ اس کانفرنس میں دیگر ماہر ڈاکٹرو ںنے بھی اپنی قیمتیں اراء کا اظہار کیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK