Inquilab Logo

لاؤڈ اسپیکر پر عدالتی حکم صرف مسجدوں کیلئے نہیں 

Updated: May 02, 2022, 9:57 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

راج ٹھاکرے کو اُدھو کا منہ توڑ جواب، الزام لگایاکہ بی جےپی مہاراشٹر میں ہندوؤں کو تقسیم اور حکومت کو ’ہندو مخالف‘ بنا کر پیش کرنا چاہتی ہے

On the occasion of Maharashtra Day, Chief Minister Uddhav Thackeray paid homage to the martyrs of Maharashtra Movement at Hatatma Chowk..Picture:INN
یوم مہاراشٹر کے موقع پر وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے ہتاتما چوک پرسمیوکت مہاراشٹر موومنٹ کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

 مساجد پر لاؤڈ اسپیکرکے خلاف راج ٹھاکرے کی شرانگیزیوں اور  اورنگ آباد میں ان کی ریلی سے قبل اتوار کو وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے نے  یاد دہانی کرائی کہ لاؤڈ اسپیکر کے تعلق سے عدالتی فیصلہ صرف مسجدوں کیلئے نہیں ہےبلکہ تمام عبادتگاہوں کیلئے ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں  نے الزام لگایا کہ ایک سازش کے تحت بی جےپی مہاراشٹر کے ہندوؤں کو تقسیم کرنا چاہتی ہےا ور(مہاراشٹر وکاس اگھاڑی)  حکومت کو ہندو مخالف بنا کر پیش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔   وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ مجھے نہیں لگتا کہ لاؤڈ اسپیکر کے معاملے کو اتنا اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔یہ سپریم کورٹ کا معاملہ ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک پر نافذ ہوتا ہے۔ ‘‘  انہوں نے مساجد پر لگے لاؤڈ اسپیکر  ہٹانے کا مطالبہ کرنے والوں کو جواب دیا کہ ’’مرکز نے  جس طرح ملک بھر میں  نوٹ بندی  اور لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا اسی طرح وہ چاہے تو  لاؤڈ اسپیکر پر بھی پابندی کردے۔‘‘  اس بات کو محسوس کرتے ہوئے کہ لاؤڈ اسپیکر کی سیاست کے پس پشت بی جےپی  ہے، وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے نے الزام لگایاکہ  بی جےپی پورے ملک میں ہندوؤں کو تقسیم کررہی ہےا ور مہاراشٹر حکومت کوبالکل اسی طرح  ہندو مخالف بنا کر پیش کرنے کی سازش رچ رہی ہے جس طرح اس نے مغربی بنگال اور کیرالا میں کیا۔  شمالی مہاراشٹر، کوکن  اور مغربی مہاراشٹر میں  پارٹی کے ضلعی صدور اور سمپرک پرمکھوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ مہاراشٹر ملک کو راستہ دکھاتاہے، اب ایک بار پھر اسے اس معاملے میں بھی پورے ملک کو راستہ دکھانا چاہئے۔یہ ہندوؤں ، مراٹھیوں اور غیر مراٹھیوں کو تقسیم کرنے کی بی جےپی کی سازش ہے۔‘‘ اس کے علاوہ  ’لوک ستا ‘کے آئن لائن انٹر ویو میں بھی  وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ’’ لاؤڈ اسپیکر کے تعلق سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا مَیں نے مطالعہ کیا ہے ۔ یہ فیصلہ کسی ایک مذہب کیلئے نہیں بلکہ سبھی مذاہب کیلئے ہے ۔ اس لئے سبھی مذاہب کے ماننے والے اس فیصلہ کے پابند ہیں۔یہ موضوع میرے لئے اہم نہیں کیونکہ میر اہدف ریاست کو آگے لے جانے اور ترقی کی  جانب گامزن کرنا ہے۔وزیراعلیٰ   نے مزید کہاکہ ’’ لاؤڈ اسپیکر کا معاملہ سبھی مذہب کیلئےہے۔ مسئلہ آواز کا ہے کہ وہ کتنی (ڈیسبل) ہونا چاہئے۔ ‘‘  راج ٹھاکرے کانام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ ’’  اس کے باوجود کچھ افراد نے اس موضوع کو جان بوجھ پر اٹھایا ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ کاآرڈر صرف مسجدوں پر لگے ہوئے لاؤڈ اسپیکر کیلئے نہیں اور کہیں بھی یہ نہیں کہا گیاہے کہ مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتارے جائیں۔ ‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہاکہ ’’ مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتارنے جیسی بچکانی باتوں کو مَیں اہمیت نہیں دیتا ۔ یہ کون سا کھیل کھیلا جارہا ہے عوام اس سے بخوبی واقف ہے۔ کبھی مراٹھی ، کبھی ہندتوا کا کھیلا جاتا ہے اس سے عوام اچھی طرح سے واقف ہے ۔ گزشتہ ۲؍ برسوں سے سبھی کچھ بند تھا  اب جب کاروبار شروع ہو رہا ہے اور سب کچھ معمول پر آرہا ہے تو کچھ بےکار لوگوں کو کچھ کام کرنے سوجھ رہی ہے ۔ ایسے لاؤڈ اسپیکر والے (بھونگاداری پونگی در) ہم نے بہت دیکھے ہیں۔‘‘ ادھو ٹھاکرے نے وزیراعظم مودی کو بھی نشانہ بنایا اور کہاکہ ’’دراصل مرکزی حکومت کو ملک کے دشمن سے لڑنا چاہیے۔ آپ کسی پارٹی کے وزیر اعظم نہیں، آپ ایک ملک کے وزیر اعظم ہیں۔  
 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK