Inquilab Logo

حکومت کسی کو بے سہارا نہیں چھوڑیگی:اُدھو ٹھاکرے

Updated: July 26, 2021, 12:59 PM IST | Iqbal Ansari/Siraj Shaikh | Mumbai /Raigarh

سیلاب متاثرہ چپلون کےدورے پر وزیر اعلیٰ کا و عدہ ، امدادی پیکیج کا اعلان مکمل جائزہ لینے کے بعد دو تین دنوں میں کیا جائے گا،ہرضلع میں ڈیزاسٹر ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ،وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صرف نقصان کی بھرپائی مقصد نہیںہے بلکہ متاثرین کو اُن کے پیروں پر کھڑا کرنا ترجیح ہے

Uddhav Thackeray talking to locals and victims in Chaplon. Picture:INN
ادھو ٹھاکرے چپلون میں مقامی افراد اورمتاثرین سے گفتگوکرتے ہوئے۔۔۔تصویر: آئی این این

شتہ روز کولہا پور کا دورہ کرنے کےبعد وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے نے اتوار کو چپلون میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرہ شہریوں اور دکانداروں سے بات چیت کی او رانہیں فوری مدد فراہم کرنے کا یقین بھی دلایا۔ وزیر اعلیٰ  نےیہ بھی کہا کہ حکومت کسی کو بے سہارا نہیں چھوڑے گی کوکن سمیت مغربی مہاراشٹر کا جائزہ لینے کے بعد امدادکا اعلان کیا جائے گا ۔ایک سوال کے جواب میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ محض نقصان کی بھرپائی مقصد نہیں بلکہ جن متاثرین کا زیادہ نقصان ہوا ہے ان لوگوں کو پھر سے انکے پیروں پر کھڑا کرنا  ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
ڈسٹرکٹ کلکٹر کو تمام فوری مدد فراہم کرنے کی ہدایت
 چپلون  میں شہریوں اورکاروباریوں سے ملاقات اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں جب وزیر اعلیٰ سے یہ پوچھا گیا کہ سرکاری امداد کیلئے متعدد تکنیکی دشواریا ں پیدا کی جاتی ہیں تو متاثرین کو فوری مدد کیسے مل سکے گی؟ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تکنیکی دشواریاںپیدا کئے بغیر فوری طور پر اناج، کپڑے اور دیگر ضروری اشیا ءدے کرمتاثرین کی مدد کریں۔‘‘امداد ی پیکیج سے متعلق پوچھنے پر انہوںنے کہا کہ ’’  میں پیر کو مغربی مہاراشٹر میں بھی سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرو ں گااور وہاں کی صورتحال کا  جائزہ لوں گا۔ اس کے بعد امدادی پیکیج کا دو سے تین دن میں اعلان کیا جائے گا۔ صرف سرخیاں بٹورنے کیلئے کوئی بھی اعلان کرنا ٹھیک نہیں ہوگا۔اس دوران ضلعی کلکٹر کو ہنگامی امداد کے طور پر کھانا ، دوائی، کپڑے اور دیگر ضروری اشیا فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔‘‘
  انہوں نے مزید کہا کہ ’’مرکزی حکومت سے مناسب مدد مل رہی ہے۔ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے بھی بات کی ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ این ڈی آر ایف ، آرمی اور ایئر فورس کی یونٹس سیلاب کی صورتحال میں ریاستی حکومت کی مدد کر رہی ہیں ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکز سے مالی مدد کا مطالبہ مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
 مقامی سطح پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ کیلئے ایک نظام قائم کرنے کا فیصلہ
 وزیراعلیٰ نے یہ بھی اعلان کیا کہ بار بارآنے والی قدرتی آفات کے پیش نظر ضلعی سطح پر ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔  این ڈی آر ایف کی طرح ضلع  سطح پر  ڈیزاسٹر فورس تشکیل دی جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ترجیح نہ صرف مالی اعانت فراہم کرنا ہوگی بلکہ شدید متاثرہ شہریوں اور تاجروں کی بحالی بھی ہوگی۔
 اس موقع پر چپلون کے نگراں وزیر انیل پرب ، اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے وزیر اودئے سامنت ، ضلع پریشد کے صدر وکرانت جادھو ،رکن اسمبلی بھاسکر جادھو ، چیف سیکریٹری سیتارام کنٹے ، سابق وزیر رویندر مانے ، ڈویژنل کمشنر ولاس پاٹل ، کلکٹر ڈاکٹر بی این پاٹل ، ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس موہیت کمار گرگ ، ضلع پریشد کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹراندورانی جاکھر بھی موجود تھیں۔
  وزیر اعلیٰ نے ایک جائزہ میٹنگ بھی منعقد کی تھی جس کے آغاز میں کلکٹر ڈاکٹر بی این پاٹل نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور امدادی کاموں کے بارے میں معلومات دیں۔
سب کچھ ختم ہوگیا ، ہماری مدد کئے بغیر مت جایئے: متاثرہ خاتون وزیر اعلیٰ کے سامنے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی
 وزیر اعلیٰ نے چپلون کے بازار میں تاجروں سے ملاقات کی، اسی دوران ایک خاتون ان کے سامنے پھوٹ پھوٹ کر روپڑی اور کہا کہ ہمارا سب کچھ ختم ہو گیا ہے ۔ ہماری  مدد کئے بغیر مت جایئے۔ ہم یقین دہانی نہیں چاہتے ، ہمیں مدد کی ضرورت ہے۔ ‘‘خاتون نے کہا کہ’’میرے گھر کی چھت تک پانی بھر گیا تھا۔سب کچھ تباہ ہو گیا ہے ۔‘‘
  وزیر اعلیٰ نے رُک کر اس عورت کے سامنے ہاتھ جوڑ کر  اس کی مدد کرنے کا وعدہ کیا۔  وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایاکہ ’’آپ کی دکان کاسامان تباہ ہوچکا ہے اس کی فکر مت کیجئے۔ اپنی صحت کا خیال رکھیئے حکومت ہر طرح سے  مدد کریگی اور مکمل بازآباد کاری کرے گی۔‘‘ 
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ان کی سالگرہ نہ منانے کی اپیل کی 
 اگرچہ۲۷؍جولائی کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی سالگرہ ہے لیکن انہوں نے ان آفات کی وجہ سے اپنی سالگرہ نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کوئی بھی ان کی سالگرہ کی مبارکباد دینے کیلئے بینر یا پوسٹر نہ لگائے اور نہ ہی کسی تقریب کا انعقاد کرے۔ اس کے علاوہ کورونا کے تحفظ کے پیش نظر ان سے  ذاتی طو رپر ملاقات کرنے کی بھی کوشش نہ کی جائے۔ریاست میں اب بھی کورونا کا بحران چل رہا ہے ، طبی ماہرین نے تیسری لہر کی ممکنہ پیش گوئی کی ہے ، لہٰذا صحت کے قواعد پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK