Inquilab Logo

یوکرین نے جنگ بندی مسترد کردی،ڈونباس میں روسی حملوں میں تیزی

Updated: May 23, 2022, 12:36 PM IST | Agency | Kyiv

فن لینڈ کو گیس کی فراہمی بند،روس نے ڈونباس کے دو صوبوں میں سے ایک لوہانسک میں حملے تیز کردئیے ،ڈونباس میںیوکرین کے زیر قبضہ آخری علاقوں پر بھی قبضہ کیلئےکوشاں

Some people can be seen passing by the building destroyed by the attacks in Ukraine.Picture:INN
یوکرین میںحملوں سے تباہ عمارت کے قریب سے کچھ لوگوں کو گزرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

یوکرین نے ماسکو کی جنگ بندی یا نرمی کو مسترد کردیاجبکہ روس نے مشرقی ڈونباس کےعلاقے میں جارحانہ کارروائی میں تیزی کرتے ہوئے فن لینڈ کو گیس کی فراہمی بند کر دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘کی رپورٹ کے مطابق پولش صدرآندریج ڈوڈا نےیوکرینی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔جنوب مشرقی شہر ماریوپول میں آخری یوکرینی جنگجوؤں کی طرف سے ہفتوں کی مزاحمت کے خاتمے کے بعد، روس نے ڈونباس کے دو صوبوں میں سے ایک لوہانسک میں حملے تیز کردیے ہیں۔روس کے حمایت یافتہ لاحدگی پسندوں نے ۲۴؍فروری کے حملے سے پہلے ہی لوہانسک اور پڑوسی صوبے ڈونیٹسک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا، تاہم ماسکو ڈونباس میں یوکرین کے زیر قبضہ آخری باقی ماندہ علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ یوکرینی صدر ویلادیمیر زیلنسکی نے رات گئے خطاب میں کہا کہ ’’ ڈونباس میں حالات انتہائی مشکل ہوچکے ہیں۔‘‘ ان کاکہناتھاکہ روسی افواج اسلوفیانسک اور سیورو دونتسک کےشہروںپرحملہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن یوکرینی فورسیزاس پیش قدمی کو روک رہی ہیں۔ ویلادیمیر زیلنسکی کےمشیر میخائلو پوڈولیاک نے جنگ بندی پر اتفاق کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیف ہتھیارڈالنے یا اپنی سرزمین ماسکو کے حوالے کرنے سےمتعلق کسی بھی معاہدے کو قبول نہیں کرے گا۔ان کا کہناتھا کہ کوئی بھی رعایت یوکرین پر دوبارہ حملے کا سبب بنے گی کیونکہ جنگ بندی کے بعد روس مزید سخت حملے کرےگا۔میخائلو پوڈولیاک مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ہیں، انہوں نے ’رائٹرز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ’’ اس میں کچھ وقت کے لیے وقفہ کیا جائےگا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’انہوں نےنئے جنگی جرائم شروع کردیےہیں، جو بڑے پیمانے پر خون بہانے کے مترادف ہیں۔‘‘خیال رہے حال ہی امریکی سیکریٹری دفاع ایل لوئیڈ اور اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈراگی نے جنگ بندی کامطالبہ کیا تھا۔ماریوپول میں جنگ کاخاتمہ ہوگیا ہے، روس کےصدر ویلادیمیر پوتن نے یہاں تقریباً ۳؍ماہ تک مسلسل شکست کےبعد ایک غیر معمولی فتح حاصل کی ہے۔روس کاکہنا ہے کہ ماریوپول کے واسٹ اسزوفٹل اسٹیل وقت میں موجود یوکرین کی آخری افواج نے گزشتہ ہفتے کے اختتام ہتھیار ڈال دیئے تھے۔ روس کو ماریوپول کا مکمل قبضہ حاصل ہوگیا ہے، یہ اس کریمیاسےمنسلک ہے جس پرماسکو نے۲۰۱۴ء میں قبضہ کیا تھا، یہ سرزمین روس کے ساتھ اور مشرقی یوکرین کےعلاقے میں واقع ہے جو روس نوازعلاحدگی پسندوںکے زیر قبضہ ہیں۔علاحدگی پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں لوہانسک اور ڈونیٹسک میں موجود یوکرینی فورسیز نےکہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں کے دوران ۹؍حملوںکو ناکام بنایا ہےجبکہ ۵؍ٹینک اور۱۰؍ بکتر بند گاڑیوں سمیت دیگر کو تباہ کر دیا ہے۔ یوکرینیوںنے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ روسی افواج شہری ڈھانچے اور رہائشی علاقوں پر حملہ کرنے کیلئےہوائی جہاز، توپ خانہ، ٹینک، راکٹ، مارٹر اور میزائل پوری فرنٹ لائن پر استعمال کر رہی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈونیٹسک کے علاقے میں کم از کم۷؍افراد مارے گئے تھے۔لوہانسک کے علاقائی گورنر سرہی گائیڈائی نےبتایا کہ روسی فوجیوں نے سیورودونتسک اور لیسیچانسک کے درمیان دریائے سیورسکی ڈونیٹس میں واقع پل کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے ٹیلیگرام میسجنگ ایپ پر بتایا کہ صبح سے رات تک سیورودونتسک کے مضافات میں لڑائی جاری رہتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK