فوجی کمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد خطے میں دشمن کی سرگرمیوں پر روک لگانا ہے
EPAPER
Updated: November 23, 2020, 12:52 PM IST | Agency | Washington
فوجی کمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد خطے میں دشمن کی سرگرمیوں پر روک لگانا ہے
امریکی فوج کی مرکزی کمان نے اطلاع دی ہے کہ سنیچر کو کو مشرق وسطیٰ میں’ بی ۵۲‘ جنگی طیارے تعینات کر د یئے گئے ہیں۔ کمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد دشمن کی سرگرمیوںپر روک لگانا اور علاقے میں امریکہ کے حلیفوں کو مطمئن کرنا ہے۔ بیان میںمزید کہا گیا ہے کہ اس مشن سے طیاروں کے عملے کو خطے کی فضائی حدود اور کنٹرولنگ فنکشنز کے بارے میں جانکاری حاصل ہو گی۔
ذرائع کے مطابق عہدیداران نے گذشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ ٹرمپ نے گزشتہ جمعرات کو وہائٹ ہاؤس میں اپنے سینئر مشیروں کے ایک خفیہ اجلاس میں سوال کیا تھا کہ کیا ان کےپاس آنے والے ہفتوں کے دوران ایران کی مرکزی جوہری تنصیب کو نشانہ بنانے کے راستے موجود ہیں۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کے بعض سینئر مشیروں نے فوجی حملے کے موقف پر آگے بڑھنے پر زور دیا تھا لیکن بعض عہدیداروں نے فوجی حملے پر عمل کرنے کی حوصلہ شکنی کی تھی۔
امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک اے میلی نے خبردار کیا کہ ایرانی تنصیبات کے خلاف فوجی کارروائی سے ٹرمپ کی مدت صدارت کے آخری ہفتوں کے دوران ایک تنازع کھڑا ہو سکتا ہے۔
اس طرح کی خبریں سامنے آنے پر ایران نے بھی امریکہ کو سنگین نتائج کا انتباہ دیا ہے۔