اس ملک گیر پروگرام کا اہتمام مارچ فار آور لائیوز (ایم ایف اوایل) کے ذریعے کیا گیا ، اعلان کیا گیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی، نیویارک، لاس اینجلس اور شکاگو سمیت ۴۵۰؍ مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں
EPAPER
Updated: June 13, 2022, 1:22 PM IST | Agency | Washington
اس ملک گیر پروگرام کا اہتمام مارچ فار آور لائیوز (ایم ایف اوایل) کے ذریعے کیا گیا ، اعلان کیا گیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی، نیویارک، لاس اینجلس اور شکاگو سمیت ۴۵۰؍ مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں
امریکہ میں حالیہ اجتماعی فائرنگ کے واقعات کے پیش نظر بندوق کی خریداری کو محدود کرنے اور گن کنٹرول قوانین میں کئی تبدیلیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے ریلیاں نکالیں۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل مال کے قریب جمع ہوئے۔ اس کے علاوہ یہاں کم از کم۴۵؍ ریاستوں کے مختلف شہروں میں بھی سیکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا ہے۔ میڈیارپورٹس کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کو احتجاج کرنے والوں نے’’آئی وانٹ فریڈم فرام گیٹنگ شاٹ (مجھے بندوق خریدنے کی آزادی چاہئے)‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس احتجاج کی حمایت کی اورامریکی کانگریس سےسلامتی کے حوالے سے ایک عام قانون پاس کرنے کا مطالبہ کیا۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس میں تھوڑے وقت کیلئے اس وقت افراتفری بھی مچی جب ایک نامعلوم شخص نے مظاہرین کے درمیان ایک نامعلوم چیز پھینکی اور نعرہ لگایا کہ ’’میں بندوق ہوں۔‘‘پولیس نے اسے حراست میں لیا اور کوئی ہتھیار برآمد نہ ہونے پر چھوڑدیا۔ یادر ہے کہ۲۴؍ مئی کو ٹیکساس کے ایک پرائمری اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں۱۹؍ بچوں اور ۲؍ اساتذہ سمیت۱۹؍افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس کے علاوہ نیویارک بفیلو میں ایک سپر مارکیٹ میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ۱۰؍ افراد ہلاک ہوئے تھے اور یہ تمام سیاہ فام تھے۔ یہاں کی پولیس نے اسے `’نفرت پر مبنی جرم‘ قرار دیا تھا۔ اس ملک گیر پروگرام کا اہتمام مارچ فار آور لائیوز (ایم ایف اوایل) کے ذریعے کیا گیا ہے، جو فلوریڈا کے پارک لینڈ میں واقع ایک ہائی اسکول میں ۲۰۱۸ء میں ہوئی گولی باری کے واقعہ میں بچ جانے والے طلبہ کے گروپ کے ذریعہ تشکیل کردہ ایک تنظیم ہے۔ اس واقعے میں۱۷؍ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ایم ایف او ایل نے ایک بیان میں کہاہے، ’’جہاں ہمارے لوگ مسلسل مر رہے ہیں، ایسے میں اب ہم آپ کو یوں ہی بیٹھے رہنے نہیں دیں گے۔‘‘ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرین سے بات کرتے ہوئے، پارک لینڈ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک ڈیوڈ ہوگ نے کہا کہ یوولڈے میں بچوں کی موت سے ہمیں غصے اورتبدیلی کے مطالبے سے لبریز ہوناچاہئے، کسی لامتناہی بحث میں شامل نہیں ہونا چاہئےبلکہ اب تبدیلی کامطالبہ کرناچاہئے۔ سنیچر کے مظاہرے کے بارے میں صدر بائیڈن نے کہا، ’’آج ایم ایف اوایل کے ساتھ نوجوان ملک بھر میں امریکی کانگریس سے کامن سینس گن سیکوریٹی قانون پاس کرنے کے مطالبہ کے سلسلے میں مظاہرہ کررہے ہیں جس کی بیشتر امریکی اوربندوق کے خریدارحمایت کررہے ہیں۔ میں بھی کانگریس سے کچھ ایسا ہی کرنے کا مطالبہ کرتاہوں۔‘‘ایم ایف اوایل گروپ نے کہا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی، نیویارک، لاس اینجلس اور شکاگو کے ساتھ ساتھ ملک کے تقریباً۴۵۰؍ مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں۔