Inquilab Logo

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا اسرائیل اور فلسطین کا دورہ

Updated: February 01, 2023, 11:09 AM IST | Tel Aviv-Yafo

فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات ، تشدد روکنے کیلئے صبر اور تحمل سےکام لینے کی اپیل ، دوریاستی حل پر زور

US Secretary of State Anthony Blanken and Palestinian President Mahmoud Abbas. (AP/PTI)
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اور فلسطینی صدر محمود عباس۔ (اےپی/ پی ٹی آئی)

پیر اور منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل اور فلسطین کا دورہ کیا ۔ اس دوران انہوں نے  اسرائیلیوں اور فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں۔
 یادرہےکہ ا نٹونی بلنکن سہ روزہ دورۂ مشرق وسطیٰ میں پیر کو  اسرائیل پہنچے تھے اور منگل کو  فلسطین پہنچے تھے جہاں تشدد میں حالیہ اضافے کے بعد فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی۔مصر میں مختصر قیام کے بعد جب وہ تل ابیب پہنچے تو انہوں نے اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بنانے والے حالیہ فلسطینی حملوں کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی اسرائیل کو رد عمل میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ تمام شہری ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔
   میڈیارپورٹس کے مطابقمنگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی  بلنکن فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی ۔ قبل ازیں انہوں نے  اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی تھی۔ 
  دونوں سے ملاقاتوں کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ  اسرائیل اور فلسطینی تنازع کو دو ریاستی حل کےذریعہ ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے یہودی عبادت گاہ پر حملے کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی اسرائیل کو ردعمل میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل بھی کی اور بدلہ نہ لینے پر زور دیا۔جمعہ کو مشرقی یروشلم کے ایک شخص نے ۷؍ افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ اس شخص کو بعد میں پولیس نے ہلاک کر دیا تھا۔اس کے کسی بھی معلوم شدت  پسند تنظیم کے ساتھ رابطے نہیں تھے۔اس سے ایک دن قبل اسرائیل نے جنین میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر حملہ کیا تھا جس میں ۱۰؍ افراد  لقمۂ اجل بن گئے تھے۔طبی حکام کے مطابق جنوری سے اب تک کم از کم ۳۵؍ فلسطینی شہری ہلاک ہوئے جن میں  عسکریت پسند اور عام شہری دونوں شامل ہیں۔  
  تل ابیب پہنچنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ سب کی ذمہ داری ہے کہ تشدد کو  فروغ دینے کے بجائے اس کو کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو شہریوں پر فائرنگ حملے سے بھی بڑھ کر تھی کیونکہ یہ کسی کے عقیدے پر بھی حملہ تھا۔ ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ  تشدد  کے بعد انتقام کی اپیلیں جواب نہیں ہیںاور عام شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کو کبھی جواز کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔بلنکن کی دو روزہ دورے پر آمد سے تھوڑی ہی دیر قبل فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فورسیز نے شورش زدہ شہر الخلیل میںنے ایک فلسطینی کو ہلاک کر دیا ہے جس سے جنوری میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد۳۵؍ تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثناءفلسطینی حکام نے بتایاکہ پیر کو اسرائیل کے آبادکاروں نے نابلوس میں دو گاڑیوں کو آگ لگا دی اور منگل کو ایک گھر پر پتھر پھینکے گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK