Inquilab Logo

قبرستان میں سٹیلائٹ ٹاور تعمیر کئے جانے سے مسلمانوں میں بے چینی

Updated: January 03, 2021, 10:28 AM IST | Kazim Shaikh | Vasai

جامع مسجد ٹرسٹ وسئی کی جانب سے تمام کوششوں کے باوجود ٹاور تعمیر کرنے کاکام شروع ، وقف بورڈ کے ذمہ داران سے ملاقات اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کیلئے وکلاء سے صلاح ومشورہ

Vasai Cemetery
قبرستان میں سٹیلائٹ ٹاور تعمیر کا کام شروع کئے جانے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔

 یہاں وسئی میں قدیم چھوٹا قبرستان میں  وسئ ویرار کلکٹر کی جانب سے سٹیلائٹ  ٹاور بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔    جامع مسجد ٹرسٹ وسئ نے  اس کام کو روکنے اور اس ٹاور کو دوسری جگہ منتقل کئے جانے کی کافی کوشش کی لیکن تمام کوششوں کو  انھوں نے ناکام   بناتے ہوئے ٹاور کا کام شروع کردیا ہے ۔ 
  جامع مسجد ٹرسٹ وسئی کے صدر ڈاکٹر نصیر احمد شیخ نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد ٹرسٹ کا قدیم چھوٹا قبرستان   عید گاہ  قبرستان کولی و اڑہ  کے سامنے واقع ہے۔ریاستی وقف بورڈ کی نا اہلی کی وجہ سے وسئی کے چھوٹا قبرستان میں ( جہاں پر پہلے سے قبریں موجود ہیں )  مرکزی  حکومت  نے قبرستان کی  زمین پر سٹیلائٹ ٹاور بنانے کے لئے پال گھر کے لینڈ اینڈ ریکارڈ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کلکٹر رنجیت دیشمکھ نے  وقف بورڈ اور ٹرسٹ سے اجازت لئے بغیر  ٹاور بنانے کی تحریری اجازت  دے دی تھی ۔   ۲۸؍ دسمبر۲۰۲۰ء کو  مرکزی حکومت کے ٹھیکیداردنیش کمار تعمیراتی کام کرنے کیلئے مزدوروں کو لے کر آئے تو ان سے سرکاری آرڈر طلب کیا گیا ۔ انھوں نے کہا کہ لینڈ اینڈ ریکارڈ وسئی کے آفس سے حاصل کر لیں۔  ٹرسٹی حضرات جب آفس گئے  تو پتہ  چلا کہ آفیسر چھٹی پر ہے۔ ۲۹؍ دسمبر کو دو بارہ کام کرنے کیلئے مزدور آئےتو ان کو دوبارہ  کام کرنے سے  روکاگیا ۔
  انھوں نے مزید کہا کہ ۳۰؍ دسمبر کوجامع مسجد ٹرسٹ وسئی  کے ٹرسٹیوں نے لینڈ اینڈ ریکارڈ وسئی کے ڈپٹی کلکٹر  رنجیت دیش مکھ سے ملاقات کر کے جانکاری حاصل کی تو اُن کی زبانی پتہ چلا کہ وقف بورڈ کے  شیڈول  اور  سرکاری ریکارڈ میں یہ ملکیت   قبرستان   ٹرسٹ کے نام  درج ہی نہیں ہے۔  اس لئے  مرکزی حکومت نے اس پلاٹ پر سٹیلائٹ ٹاور تعمیر کرنے کی اجازت دی ہے۔  اس کی تعمیر سے سرکاری اداروں کے تمام  سرکاری دستاویزات  موبائل فون سے حاصل کرنے میں آسانی ہوگی ۔
  جامع مسجد ٹرسٹ کے ایک دوسرے ٹرسٹی کا کہنا ہے کہ  رنجیت دیش مکھ نے ڈاکٹر نصیر احمد شیخ کو ٹاور پلان اور دیگر سرکاری دساویزات دے کر یہ کہا کہ ہم۲؍روز میں کام شروع کرنے والے ہیں ۔ پلان کے مطابق وقف  کے اس قبرستان میں جہاں پر پہلے میت دفن ہوچکی ہے ، وہاں پر ۱۰؍ فٹ گہرا اور ۸؍ فٹ بائی ۸؍فٹ  لمبا اور چوڑا گڑھا کھود کر ٹاور کی  بنیاد  ڈالی جائے گی اور اس  پر سٹیلائٹ  ٹاور لگایا جائے گا۔ اس سرکاری کام میں مداخلت کرنے والوں کو گرفتار کیا جاسکتا ہے ۔ 
 ٹرسٹیوں کا الزام ہے کہ اس قبرستان کا سی ٹی  ایس سروے نمبر ۴۰۱؍ ہے  ۔  یہ ملکیت مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف وقف کی پراپرٹی شیڈول نمبرایک میں  قبرستان کے نام سے درج ہے۔  وقف بورڈ ایکٹ ۱۹۹۵ءکے سیکشن نمبر ۳۷؍ کے مطابق وقف بورڈ کو چیریٹی کمشنر  کے  شیڈول کو  از سر نو ترتیب دے کر ٹرسٹ کا نیا شیڈول  نمبر ایک  تیار کرنا  ضروری ہے مگر افسوس مہاراشٹرا میں وقف بورڈ قائم  ہوکر ۱۵؍ برس کا  طویل عرصہ گزر کیا مگر ابھی تک  چیریٹی کمشنر کے دستاویز کو وقف دستاویزات میں شامل نہیں کیا گیا ۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت  وقف کی  زمین پر ڈیولپمنٹ  پلان تیار کر کے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کلکٹر انتظامیہ نے اپنی طاقت کے بل بوتے پر گزشتہ روز سے کام بھی شروع کر دیاہے جس کی وجہ سے علاقے کے مسلمانوں میں  بے چینی پائی جا رہی ہے  ۔ اس سلسلے میں جامع مسجد ٹرسٹ وسئی کے عہدیداران وقف بورڈ کے ذمہ داران  سے ملاقات کرکے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کیلئے وکلاء سے  صلاح و مشورہ کر رہے ہیں ۔ 
 اس ضمن میں ریاستی وزیر نواب ملک نے کہا کہ مجھے اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے اور اگر میرے پاس اس کے  کاغذات وغیرہ بھیجے گئے ہیں تو ہم ان کاغذات کو متعلقہ محکموں  کے پاس بھیج کر کارروائی کیلئے کہیں گے۔ اس کے علاوہ وقف بورڈ کے سی او انیس احمد شیخ اور  پال گھر کے ڈپٹی کلکٹر رنجیت دیشمکھ سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی مگر رابطہ نہیں ہوسکا ۔ 

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK