• Wed, 12 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بے موسم بارش کا اثر، کئی سبزیوں کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ

Updated: November 12, 2025, 12:10 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ٹماٹر کے دام میں گزشتہ ماہ کے مقابلے۳۰؍فیصد اضافہ۔ ہری مٹر ، لوکی ، بیگن ،گوار کی پھلی، ہری مرچ اور دیگر سبزیاں بھی مہنگی ہوگئیں۔ اے پی ایم سی مارکیٹ کے تاجروں کے بقول بے موسم بارش، فصل تباہ ہونے اور ناسک، پونے اور احمدنگر سے سبزیوں کی سپلائی میں کمی کے سبب قیمتیں بڑھ گئی ہیں

Shopkeepers selling tomatoes at Dadar Vegetable Market. Photo: INN
دادرسبزی مارکیٹ میں دکاندار ٹماٹر بیچتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این
حال ہی میں بے موسم بارش  اور اس سے قبل سیلاب   کے سبب ریاست   میں فصلوں کے برباد ہونے  اور کم پیداوار کے سبب تھوک مارکیٹ میں سبزیوں کی قیمتوں میں زبردست  اضافہ ہو گیا ہے جس  کا سیدھا اثر شہریوں کی جیبوں پر پڑ رہا ہے ۔  ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی قیمت آسمان چھونے لگی ہیں۔ یہی نہیں ایگریکلچرل پروڈیوس مارکیٹ کمیٹی ( اے پی ایم سی ) نے قیمتوں میں مسلسل اضافہ کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
گزشتہ ماہ کے مقابلہ اس ہفتہ منگل کو نئی قیمتیں طے کرنے کے بعد ٹماٹر سمیت ، مٹر ، پیاز ، پھول گوبھی ، بند گوبھی ، ہری مرچ ، ادرک ،لہسن اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں ایک دو نہیں بلکہ ۳۰؍ فیصد کا اضافے کی اطلاع ہے ۔ اے پی ایم سی میں   طے شدہ قیمتوں کے مطابق منگل کو الگ الگ قسم کے ٹماٹر کی قیمت ۲۰؍ سے ۲۸؍ روپے کر دی گئی ہے ۔یہی ٹماٹر گزشتہ ماہ ۱۶؍ تا ۲۰؍ روپے فی کلو فروخت کئے گئے ہیں ۔اس کے علاوہ کم سپلائی کے سبب اے پی ایم سی مارکیٹ میں منگل کو محض ۲؍ ہزار ۲۳۸؍ کوئنٹل ٹماٹر ہی دستیاب ہوسکا ہے جبکہ عام دنوں میں مارکیٹ میں اس سے ۱۰؍گنا زائد ٹماٹر دستیاب ہوتا تھا۔ 
اےپی ایم سی ٹریڈرس یونیننےسبزی ترکاریوں کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کی کئی وجوہات بتائی ہیں ۔اس ضمن میں فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مرچنٹس اسوسی ایشن کے صدر چندر کانت آر ڈھولے نے بتایا کہ ’’ موسم میں بے اعتدالی ، بے موسم برسات اور سردیوںمیں بڑے پیمانے پر فصلوں کے خراب ہونے یا پیداوار میں انتہائی کمی آنے کے سبب نہ صرف ٹریڈرس کو کسانوں سے دگنی قیمتوں میں سبزیاں خریدنا  پڑ رہی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ہول سیل اور ریٹیل تاجروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی کو بھی مہنگے داموں میں سبزیاں خریدنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے ۔
اے پی ایم سی مین آفس کے سیکریٹری ڈاکٹر پی ایل کھنڈاکلے کے بقول سپلائی کی کمی کا خمیازہ سبھی تاجروں کے ساتھ ساتھ عام آدمی کو بھی بھگتنا پڑے گا ۔ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا، یہ ابھی نہیں کہا جاسکتا ہے ۔ انہوںنے سبھی سبزی ترکاریوں میں مزید اضافہ کا بھی شبہ ظاہر کیا ہے۔
اے پی ایم سی ٹریڈرس اسوسی ایشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ناسک ، پونے ،احمد نگر  اور دیگر علاقوں سے آنے والی   اشیاء کی سپلائی میں ۶۰؍ فیصد سے زائد کمی آئی ہے  ۔ کسانوں نے بھی اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ اگر سردی میں اضافہ ہوا تو مزید فصلیں خراب ہوں گی ۔ انہوں نے خصوصی طو رپر ٹماٹروں کی پیداوار میں انتہائی کمی کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے ۔
منگل کو اے پی ایم سی میں روزانہ استعمال ہونے والی اشیاء سے متعلق جاری کردہ چارٹ کے مطابق ٹماٹر کی قیمت میں اضافہ کے علاوہ ہری مٹر کی قیمت ۲؍ سو روپے سے بڑھ کر ۲۸۰؍ روپے فی کلو ہوگئی ہے ۔گوار کی پھلی ۲؍ سو روپے فی کلو ، لوکی ۲؍ سو روپے فی کلو ، ہری مرچ ۷۰؍ سے ۷۵؍ روپے فی کلو ، بند اور پھول گوبھی ۴۳؍ سے ۴۵؍ روپے فی کلو اور بیگن جو ۴۰؍ روپے مل رہے تھے، اب ۵۵؍ سے ۶۰؍ روپے فی کلو دستیاب ہیں ۔ یہی نہیں پیاز کی قیمت میں بھی ایک بار پھر انتہائی اضافہ ہوا ہے ۔ اس وقت عام مارکیٹ میں پیاز ۳۰؍  سے ۵۰؍ روپے کلو مل رہی تھی ، اب اس کی قیمت ۷۵؍ تا ۸۰؍ روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK