Inquilab Logo

یوپی :ضلع پنچایت الیکشن میں بی جے پی کی کامیابی

Updated: July 04, 2021, 9:21 AM IST | Lucknow

لیکن اسمبلی الیکشن سے قبل سیمی فائنل قرار دئیے جارہے ان انتخابات میں سرکاری مشنری کے بیجا استعمال اور بھرپور دھاندلی کا بھی الزام ، زعفرانی پارٹی کا ۷۵؍ میں سے ۶۵؍ سیٹوںپرقبضہ ، سماج وادی پارٹی محض ۵؍سیٹیں جیت سکی،اپنا قلعہ رامپور، مین پوری، بدایوں اور غازی پور بھی نہیں بچا سکی ، کانگریس کو بھی ا میٹھی اور رائے بریلی میں مات

In Allahabad, Samajwadi Party workers protesting against the results were charged with batons. (PTI)
الٰہ آباد میں نتائج کے خلاف احتجاج کررہے سماج وادی پارٹی کے کارکنوں پرفورسیز نے لاٹھی چارج کردیا ۔ (پی ٹی آئی )

: اسمبلی الیکشن سے چند مہینے قبل ہونے والے اہم ضلع پنچایت چیئر مین انتخابات میں بی جے پی تمام اپوزیشن پارٹیوں پر بھاری پڑی ہے، تاہم یہ ریاست کی روایت کے عین مطابق ہے۔بر سر اقتدار جماعت نے ۷۵؍میں سے ۶۵؍سیٹوں پر جیت درج کی ہے جبکہ نمبر دو پر رہی سماجوادی پارٹی محض ۵؍ اضلاع میں سمٹ کر رہ گئی۔وہ اپنے قلعے رامپور، مین پوری، غازی پور اور بدایوں بھی نہیں بچا پائی جبکہ ایک اور گڑھ اعظم گڑھ میں بی جے پی کو زور دار پٹخنی دی ہے۔کانگریس تو رائے بریلی اور امیٹھی تک گنوا بیٹھی جو نہرو۔گاندھی خاندان کا گڑھ مانا جاتا رہا ہے۔ اس پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا۔بی جے پی کی اتحادی اپنا دل دو میں سے ایک سیٹ پر کامیاب رہی جبکہ ایک سیٹ ایس پی کی  اتحادی آر ایل ڈی نے بھی جیتی ہے۔راجا بھیا بھی اپنا قلعہ پرتاپ گڑھ بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔جونپور کی سیٹ پر آزاد امیدوار نے تمام بڑی پارٹیوں کو پٹخنی دے دی ہے۔یہاں سے باہو بلی اور سابق ممبر پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کی بیوی فاتح  رہی  ہیں۔بی ایس پی نے اس الیکشن سے خود کو الگ رکھا تھا حالانکہ، سماجوادی پارٹی نے بی جے پی پر الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتخابی نتائج بر سر اقتدار جماعت کی دھاندلی کے سبب ممکن ہوئے، جس نے سرکاری مشینری اور اقتدار کا بیجا استعمال کرکے امیدواروں کو ڈرایا دھمکا یا ، ممبران  اور ان کےا ہل خانہ پر شدید دبائو بنایا اور اسی کے بل پر یہ فتح حاصل کی گئی ہے۔ 
  ادھر رامپور میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سماجوادی پارٹی کے رام گووندچودھری دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں تاہم،بی جے پی نے اسے نوٹنکی قرار دیا ہے۔اسمبلی انتخابات ۲۰۲۲ءکا سیمی فائنل مانے جارہے ضلع پنچایت چیئرمین کے عہدہ کے لئے سنیچر کو ہوئی پولنگ  اور ووٹ شماری کے بعد جو نتائج سامنے آئےاس کا  اندازہ  پہلے سے تھا۔بر سر قتدار بی جے پی نے۷۵؍میں سے ۶۵؍سیٹیں جیت لیں  جبکہ اسے بیشتر سیٹوںپر ٹکر دے رہی سماجوادی پارٹی صرف ۵؍سیٹیں ہی جیت سکی۔اس کی اتحادی آر ایل ڈی نے اپنا قلعہ باغپت بچا لیا ہے۔ 
 سماجوادی پارٹی نے اعظم گڑھ کے قلعہ میں کنول کھلانے کے بی جے پی کے خواب کو چکنا چور کردیا جہاں سے اس کے امیدواروجے یادو نے ۷۹؍ووٹ حاصل کئے جبکہ بی جے پی امیدوار سنجے نشاد کو صرف ۵؍ووٹ ملے۔ بی جے پی کے ۶؍ممبران نے کراس ووٹنگ کی۔بلیا میں بھی سماجوادی پارٹی وقار بچانے میں کامیاب رہی جواسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری کا سیاسی گڑھ رہا ہے۔ یہاں سے آنند چودھری فاتح رہے جنہیں کل ۳۳؍ووٹ ملے جبکہ بی جے پی امیدوار سپریہ چودھری ۲۴؍ووٹ حاصل کرسکیں۔آنند کو اتارنا پارٹی کے لئے بہتر ثابت ہوا جو ایس پی چھوڑ کر بی ایس پی میں گئے امبیکا چودھری کے بیٹے ہیں۔ایس پی نےا ٹاوا کی سیٹ پہلے ہی بلا مقابلہ جیت لی تھی۔پارٹی نے ایٹہ، اٹاوا اور سنت کبیر نگر بھی جیت لی ہے جہاں سے بالترتیب ریکھا یادو، بلرام یادو اور انشل یادو نے ایس پی کو کامیابی دلائی ۔
 مگر اعظم خان کے گڑھ رامپور ، ملائم سنگھ کے قلعہ مین پوری اور ایس پی کے گڑھ بدایوں کی سیٹ سماجوادیوں کے ہاتھ سے جاتی رہی۔رامپور میں بی جے پی کے  خیالی رام لودھی نے ایس پی کی نسرین جہاں کو چھ ووٹ سے ہرایا۔ لودھی کو ۱۹؍اور نسرین کو ۱۳؍ووٹ ملے مگر رام گووند چودھری یہاں تادم تحریر دھرنا پر ہیں جن کا الزام ہے کہ بی جے پی کے حق میں ضلع انتظامیہ نے نتائج پلٹ  دئیے۔ بدایوں میںورشا یادونے سنیتا شاکیہ کو ۵؍ووٹ سے شکست دی۔ دونوں کو بالترتیب ۲؍اور ۲۳؍ووٹ ملے۔ اسی طرح، مین پوری میں بی جے پی کی ارچنا بھدوریا کنول کھلانے میں کامیاب رہی ہیں۔ایس پی کا گڑھ رہابارہ بنکی بھی اس مرتبہ سائیکل سےا تر کر کنول کھلانے چلا گیا جہاں سے بی جے پی کی راج رانی راوت کامیاب رہیں۔ا نہوں نےنیہا آنند کو ہرایا۔یہاں سماجوادیوں نے کراس ووٹنگ کر کےبھی پارٹی کی فضیحت کرائی۔کانگریس کے گڑھ رہے امیٹھی اور رائے بریلی کا بھی یہی حال رہا جہاں سے بی جے پی  جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔امیٹھی میں راجیش اگرہری نے ۳۱؍ووٹ حاصل کئےجبکہ نمبر دو پر رہے شیلم سنگھ صرف چار ووٹ پاسکے۔ ایک ووٹ رد بھی ہوا۔سونیا گاندھی کے حلقہ رائے بریلی میں بی جے پی کی رنجنا چودھری نےکانگریس کی آرتی سنگھ کو ۸؍ووٹ سے ہرایا۔
 حالانکہ  اکھلیش نے نتائج کے بعد بی جے پی پر الزام لگایا  کہ اس نے سرکاری مشینری اور اقتدار کا بیجا استعمال کیا ۔انہوں نے سوال کیا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ پنچایت الیکشن ایس پی نے اکثریتی سیٹوں کے ساتھ جیتا مگر پنچایت چیئر مین یکطرفہ  طور پر بی جے پی نے جیت لیا؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK