Inquilab Logo

یوپی : اپوزیشن کی بی جے پی سے مقابلے کی تیاری

Updated: October 17, 2021, 7:48 AM IST | Lucknow

اکھلیش یادو نےکہا’’ بی جے پی کو دوہی کام آتے ہیں،جیبھ چلانا اورجیپ چڑھانا ‘‘، جینت چودھری کا بھی مودی اور یوگی پر حملہ ، سہیل دیو بھارتیہ سماج کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے ۲۷؍ اکتوبر کو ایک بڑی ریلی کا اعلان کرتے ہوئے ۷؍ نکاتی مطالبات پیش کئے

jayant chaudhary addressing the rally.Picture:INN
جینت چودھری ریلی سے خطاب کے دوران تصویر آئی این این

سماجو ادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو  کے مطابق جیبھ چلا نااور جیپ چلا ہی آتا ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست ترقی کی سیڑھیاں چڑھنے کے بجائے پچھڑتا جارہا ہے۔سماجوادی پارٹی کےسربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا دور ناکامیوں کا  دورہے۔ اس نے کوئی کام مفاد عامہ میں نہیں کیا ہے۔ ریاست کی ترقی کے بجائے مہنگائی، بے روزگاری پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ نظم ونسق کی صورتحال خراب  ہے۔سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی کو دو ہی کام آتے ہیں۔‘جیبھ(زبان) چلانا اور جیپ چڑھانا،لوگوں کو کچلنا اور ان کی آواز کو دبانا ہی ان کا ایجنڈا ہے۔ یادو نے لکھنؤ کے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا آڈیٹوریم میں بڑی تعداد میں  جمع  کارکنوں سے خطاب کرتے  کہا کہ بی جے پی عجیب پارٹی ہے جو کچھ کئے بغیر ہی تال ٹھونک رہی ہے۔ بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت نے سماج کے ہر طبقے کو پریشان کیا ہے۔ خود تو کچھ کیا نہیں سماج وادی پارٹی حکومت کے کاموں  ہی کو اپنا بتا کر اشتہارات میں اسے شائع کرتی رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ۲۰۲۲ء میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قومی سیاست کی سمت طے ہوگی۔ جمہوریت کیلئے بھی یہ امتحان کی گھڑی ہے۔ بی جے پی کے ممکنہ سازشوں سے ہمیں محتاط رہنا ہے۔ چونکہ بی جے پی بہت شاطر ہے اس لئے اس بار کوئی غلطی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نےکہا کہ سماجو ادی پارٹی کارکنوں اور لیڈروں کو بوتھ سطح تک پارٹی کی مضبوطی کے لئے لگنا ہوگا۔ سماجوادی پارٹی کا کام کرنے میں کسی بھی سطح پر کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہئے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاست کے حالات بگڑے ہوئے ہیں۔ سماجو ادی حکومت بننے ہی پر   پریشانیاں دور ہوں گے۔کسانوں اورنوجوانوں کے مفادات کا تحفظ ہوگا۔  
آر ایل ڈی کی کسانوں کی متحد ہوکر اپنے اتحاد کی حکومت بنانے کی اپیل
 مرکز کی نریندر مودی اور اترپردیش کی یوگی حکومت پر کسانوں  اور مزدوروں کے مفادات کونظر اندازکرنے کا الزام لگاتے ہوئے آر ایل ڈی صدر جینت چودھری نے کسانوں سے متحد ہوکر ۲۰۲۲ء کے اسمبلی انتخابات میں آر ایل ڈی اتحاد والی حکومت بنانے کی اپیل کی۔چودھری نےسنیچر کی دوپہر سابق مرکزی وزیر رشید مسعود کے آبائی قصبہ گنگوہ میں انہیں کے بھتیجے نعمان مسعود کے ذریعہ منعقد جن آشیرواد پتھ ریلی  سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں اتحاد کی حکومت آنے پر مغربی اترپردیش میں ہائی کورٹ بنچ کا قیام کیا جائےگا۔ وزیر اعظم سمان ندھی اسکیم ۶؍ ہزار سے بڑھا کر ۱۲؍ہزار روپے کی جائے گی۔ متوسط درجہ کے کسانوں کو۱۵؍ہزار روپے سالانہ دئیے جائیں گے۔منریگا اسکیم گاؤں کی طرح شہروں میں بھی نافذ کی جائے گی۔ پولیس میں خواتین کو۵۰؍فیصدی ریزرویشن دیا جائے گا۔ اترپردیش میں روڈ ویز بسوں کی تعداد ۷۵؍ہزار کی جائے گی۔ سرکاری اسکولوں کو کمپیوٹرائز کیا جائےگا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخاب سے قبل وہ بزرگ کسانوں کا آشیرواد لینے آئے ہیں۔اگر کسان ذات برادری اور مذہبی دیواروں کو توڑ کر متحد ہوجاتے ہیں تو کسانوں کی وہی طاقت پھر سے اترپردیش اور ملک میں قائم ہوجائے گی جو چودھری چرن سنگھ کے زمانے میں تھی۔اس سے قبل ادی علاقے کے تیترو میں ۱۰؍اکتوبر کو ایس پی ضلع صدر چودھری رودر حسین اور ان کے بھائی اندرحسین کے ذریعہ ایس پی صدر اکھلیش یادو کی بڑی ریلی کا انعقاد کرایا گیاتھا۔
۲۷؍ اکتوبر کو مئو میں بھا گیداری سنکلپ مورچہ ریلی  ہوگی،a
اوم پر کاش راج بھر اپنے اتحاد کی حکمت عملی واضح کریں گے
  سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی ( ایس بی ایس پی) کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے اعلان کیا ہے کہ بھاگیداری سنکلپ مورچہ کی مئو میں۲۷؍اکتوبر کوایک بڑی ریلی کا انعقاد ہو گااور اسی ریلی میں یوپی اسمبلی انتخابات اور اتحاد کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائےگا۔ اس سلسلے میں انہوں نے پریس کانفرنس  کے دوران سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مورچہ بی جے پی، ایس پی، بی ایس پی،کانگریس یا کسی پارٹی کیخلاف نہیں ہے جو بھی ان کے ۷؍ نکاتی مطالبے کو قبول کرے گا وہ مورچہ کاحصہ بن سکتا ہے۔
  راج بھر نے سنیچر کو کہا کہ بھاگیداری سنکلپ مورچہ کی ریلی۲۷؍اکتوبر کو مئو کے ہلد پور میں منعقد ہوگی جہاں سے آئندہ اسمبلی انتخابات اور اتحاد کی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مورچہ کے متعدد لیڈر ریلی میں موجود رہیں گے۔راج بھر کے۷؍ نکاتی مطالبے میں سوشل جسٹس کمیٹی رپورٹ کا نفاذ،مفت گھریلوبجلی،پی جی اور ایچ جی، پی آر ڈی تک کی مفت تعلیم،گاؤں کے چوکیدار کی پولیس اہلکار کے مساوی تنخواہ اورپسماندہ ذاتوں کی مردم شماری جیسے مطالبات شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK