Inquilab Logo

یوپی: بلاک پرمکھ الیکشن سے قبل ہنگامہ، تشدد اورفائرنگ

Updated: July 09, 2021, 11:29 AM IST | Agency | Lucknow

بلاک پرمکھ کے امیدواروں نے گالم گلوچ ، نوک جھونک اور مارپیٹ کے درمیان پرچہ داخل کیا،سر عام فائرنگ کی گئی ۔ کچھ مقامات پر پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کیا جبکہ کچھ مقامات پر خاموش تماشائی بنی رہی ۔ سماجوادی پارٹی کے مطابق پولیس اور بی جے پی کارکنوں نے اس کے امیدواروں کے ساتھ زیادتی کی

Police are throwing batons in front of a block of the settlement..Picture:INN
بستی کے ایک بلاک کےسامنے پولیس لاٹھیاں برسارہی ہے۔ ۔تصویر :آئی این این

 اتر پر دیش میں جمعرات کو مارپیٹ ،  ہنگامہ ، تشدد اور فائرنگ کے درمیان  بلاک پر مکھ کے امیدواروں نے اپنا پر چہ داخل کیا ۔ کچھ امیدوار پر چہ نہیں داخل کرسکے ۔  اس دوران کچھ اضلاع میں سر عام گولیا ں چلائی گئیں ۔ مخالف کو گھسیٹا گیا ، پر چہ تک پھاڑا گیا ۔ کچھ مقامات پر پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کیا جبکہ کچھ مقامات  پرپولیس خاموش تماشائی بنی رہی ۔  واضح رہےکہ یوپی کے ۸۲۵؍ بلاک پر مکھ امیداروں کا انتخاب کل (سنیچر کو) ہوگا ۔ریاست میں بلاک پرمکھ کیلئے پرچہ داخل کرنے کا عمل ۱۱؍بجے  شروع ہوا اور دوپہر  بعد۳؍بجے ختم ہوا ۔  جمعرات کو   سیتاپور میں۳؍افراد فائرنگ میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ سدھارتھ نگر میں سابق اسمبلی اسپیکر  اور سماج وادی پارٹی لیڈر ماتا پرساد پانڈے  سے دھکا مکی کی گئی ۔ تمام اضلاع میں تشدد کے دوران عوام  کے ساتھ پولیس اہلکار  اورسیاسی لیڈر بھی زخمی ہوئے ہیں۔ اکثر مقامات پر حکمراں جماعت بی جے پی اور اہم  اپوزیشن سماجوادی پارٹی کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیںلیکن سیتا پور میں  بی جے پی کے باغی لیڈر اور بی جے پی کے امیدوار کے درمیان  فائرنگ  ہوئی۔ 
    جمعرات کو پرچہ نامزدگی کے دوران ضلع سیتاپور کے کملاپور پولیس اسٹیشن علاقے کے تحت کسماندہ بلاک میں  تشدد ہوا جہاں بی جے پی کی باغی لیڈر کو پرچہ داخل کرنے سے روکنے کے لئے ہاتھ گولوں کے ساتھ کئی راؤنڈ فائرنگ کی گئی۔حالات کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔پولیس کے دعوی کے مطابق اس وقت حالات کشیدہ لیکن پرامن ہیں۔ سدھارتھ نگر میں سابق اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد پانڈے  کے ساتھ اس وقت دھکا مکی کی گئی جب وہ ایس پی بلاک پرمکھ امیدوار کے ساتھ  پر چہ داخل کرنے  جارہے تھے۔ضلع اناؤ کے نواب گنج و اسوہا میں بھی  ہنگامہ ہوا ۔نواب گنج میں  بی جے پی حامیوں نے آزاد امیدوار کا پرچہ پھاڑ دیا ۔و اسوہا میں ایس پی امیدوار کو پرچہ  داخل کرنے سے روک دیا گیا۔ضلع اناؤ میں پتھر اؤ ہوا۔حالات کو بگڑتے دیکھ پولیس نے ایس پی اور بی جے پی کارکنوں کو منتشر کیا۔فرخ آباد میں بی جے پی امیدوار کےقافلہ کو پولیس کے ذریعہ روکے جانے کی خبر پر ضلع کے سابق بی جے پی صدر  موقع پر مامور کانسٹیبل سے بھڑ گئے اور اس  سے گالم گلوچ کی۔اس کے بعد پولیس نے انہیں نہیں روک سکی اور۲؍ درجن سے زیادہ گاڑیاں اندر داخل ہوگئیں اور پولیس کچھ نہیں کرسکی۔
 اٹاوہ میں چکر نگر بلاک پرمکھ کے لئے پرچہ داخل کرنے کے دوران  ایس پی امیدوار سنیتا دیوی کے شوہر شیو کشور یادو نے فائرنگ کردی جس میں بی جے پی امیدوار رادھا دیوی کے شوہر راکیش یادو زخمی ہوگئے۔اطلاع ملتے ہی بڑی تعدا دمیں پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ چترکوٹ کے منکپور بلاک میں ایس پی نے بی جے پی کارکنوں پر اپنے امیدوار  اور کارکنوں کو پرچہ   داخل کرنے سے روکنے کا الزام لگایا ۔بی جے پی حامیوں نے راستہ بندکردیا۔باندہ پولیس پر الزام ہے کہ اس نے ایس پی امیدوار کو پرچہ  داخل کرنے سے روک دیاجبکہ جالون کے مدھوگرہ بلاک میں بی جے پی اور پولیس  میں جھڑپ ہوئی۔بی جے پی کارکنوں نے پولیس کیخلاف نعرہ بازی کی۔ایٹہ کے مرہارا بلاک میں  تشدد پھوٹ پڑا۔ اس دوران ایس پی امیدوار گڈی دیوی سے دستاویزات چھین لئے گئے۔ پولیس کے مداخلت پر پولیس ٹیم پر بھی پتھر اؤ کیا گیا ۔
 منی پور کے جاگیر بلاک میں ایس پی  اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ بی جے پی کارکنوں نے ایس پی امیدوار برجیش کٹھیریا کی کار کو گھیر لیا۔کار کے شیشے تو ڑ دئیے گئے۔اطلاع ملنے کے بعد ڈی ایم مہندرا بہادر سنگھ اور ایس پی اشوک کمار رائے پولیس فورس کے ساتھ وہاں پہنچے۔باغپت میں آر ایل ڈی امیدوار نے چھپرولی بلاک سے پرچہ داخل کیا جہاں آر ایل ڈی کارکنوں کی پولیس  سے دھکا مکی ہوئی۔ آرایل ڈی کارکنوں نے پولیس پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے پولیس پر  چہ  داخل کرنے  سے روکنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔بجنو رکے دھام پور میں  آزاد امیدوار ڈاکٹر کثوم رگھونشی اور ان کے حامیوں کو بی جے پی کارکنوں نے بلاک احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا۔ آزاد امیدوار کسم اور ان کے حامیوں  سے ہاتھا پائی بھی کوشش کی گئی۔ڈاکٹر کسم نے خاتون حامیوں کے ساتھ ایک بینک میں پناہ لے کر خود کو بچایا۔
 اعظم گڑھ کے پوئی بلاک میں بی جے پی کارکنوں نے خوب ہنگامہ کیا۔ایس پی امیدوار کو   پرچہ داخل کرنے سے روکنے کیلئے احاطہ میں گھسنے نہیں دیا گیا۔ بی جے پی ایم ایل اے ارون کانت نے خود بی جے پی امیدوار پر حملہ کردیا جس سے ان کے سر پر چوٹیں آئی ہیں۔پولیس نے کسی طرح سے انہیں بی جے پی کارکنوں سے بچایا اور انہیں اندر لے کر آئی لیکن وہ اپنا پرچہ داخل نہیں کرسکے۔اس کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع جھانسی، سنبھل، سنت کبیر نگر، بہرائچ، فتح پور ، جونپور ، پریاگ راج اور مہراج گنج میں بھی پرچہ  داخل کرنے  کے دوران  ہنگامہ ہوا ۔ 
 سماجوادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ  متعدد مقامات پر پولیس اور بی جے پی کارکنوں کے ذریعہ ان کے امیدواروں کو پرچہ  داخل نہیں کرنے دیا گیاتو بعض جگہوں پر غیر قانونی طور پر ان کے امیدواروں  کا پرچہ خارج کردیا گیا ۔ بی جے پی نے ایس پی کے ان تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ متعدد بلاکوں میں ان کے امیدوار  بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔
  ادھر اے ڈی جی (لا ء اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے کہا کہ تشدد پر ایف آئی در ج کی جائے ۔ بدامنی پھیلانے پر سخت کارروائی ہوگی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK