کشمیر میں حقوق انسانی کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا، شہریت ترمیمی ایکٹ اورنیشنل رجسٹر آف سٹیزن کو ہندوستان کی طویل سیکولر روایات کےمنافی قرار دیا
EPAPER
Updated: June 28, 2020, 9:22 AM IST | Agency | Washington
کشمیر میں حقوق انسانی کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا، شہریت ترمیمی ایکٹ اورنیشنل رجسٹر آف سٹیزن کو ہندوستان کی طویل سیکولر روایات کےمنافی قرار دیا
امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی الیکشن کے امیدوار اور ملک کے سابق نائب صدر جو بیڈن نے ہندوستان میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی مخالفت کرتےہوئے انہیں اس ملک کی طویل سیکولر اور جمہوری روایات کےمنافی قراردیا ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت ہند سےکشمیر میں عوام کے بنیادی اورانسانی حقوق بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کی پالیسی سے متعلق پیپر’امریکی مسلمانوں کیلئے جوبیڈن کا ایجنڈہ‘ کے مطابق’’یہ اقدامات(سی اے اے اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن) ہندوستان کی کثیر مذہبی اور مختلف ذاتوں پر کو ساتھ لے کر چلنے کے جمہوری اور طویل سیکولر روایات کے منافی ہیں۔‘‘ یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی ہندوؤں کے ایک گروپ نے جو بیڈن سے رابطہ کیاتھا اوران کی انتخابی مہم میں ہندوستان کے تعلق سے استعمال کی گئی زبان پر ناراضگی کااظہار کیاگیاتھا۔ اس گروپ نے بیڈن سے اپنے نظریات پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔ جو بیڈن نے جس طرح امریکہ میں مقیم مسلمانوں کیلئے پالیسی پیپر جاری کیا ہے، امریکی ہندوؤں نے ان کیلئے بھی ایسے ہی پالیسی پیپر کا مطالبہ کیا ہے۔ بہرحال بیڈن کی انتخابی مہم میں اب تک اس مطالبے کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔
مسلمانوں سےمتعلق پالیسی پیپر میں مسلم اکثریتی ممالک اور وہ ممالک جہاں مسلمانوں کی خاصی آبادی ہے وہاں کے تعلق سے امریکی مسلمانوں کی تشویشات کااعتراف کرتےہوئے چین میں ایغور مسلمانوں پر مظالم کے ساتھ کشمیر اور آسام میں مسلمانوں کی صورتحال کو بھی شامل کیاگیا ہے۔ پالیسی پیپر میں کہاگیا ہے کہ ’’کشمیر میں تمام شہریوں کے حقوق کو بحال کرنےکیلئے حکومت کو تمام تر اقدامات کرنے چاہئیں۔ اختلاف رائے کے اظہار اور پر امن مظاہروں پر پابند ی اور انٹرنیٹ کو سلو کردینے سے جمہوریت کمزور پڑتی ہے۔‘‘