Inquilab Logo

امریکی رپورٹ میں ایغور مسلمانوں کیخلاف جبر پراظہار تشویش

Updated: June 04, 2022, 9:25 AM IST | Washington

مذہبی آزادی کی سالانہ رپورٹ کانگریس کو پیش ،اس موقع پر خطاب میںامریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ اپریل۲۰۱۷ء سے لے کر اب تک ۱۰؍ لاکھ سے زائد ایغور قازق، کرغیزاور دیگر اقلیتوں کو سنکیانگ کےحراستی کیمپوں میں قید رکھا گیا ہے

Commenting on the Blankenship Report in the State Department`s Franklin Room.
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے فرینکلن روم میں  بلنکن رپورٹ کےمتعلق اظہار خیال کرتے ہوئے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ۲۰۲۱ء کی بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق رپورٹ امریکی کانگریس میں جمع کرا دی ہے۔ اس میں خاص طور پر چین کے سنکیانگ میں مسلم ایغور اور دیگر مذہبی اقلیتی گروہوں کی نسل کشی اور جبر کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس موقع پر بین الاقوامی آزادی کے لئے  امریکہ کے ایلچی، راشد حسین بھی موجود تھے۔
 اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، بلنکن نے کہا کہ اپریل ۲۰۱۷ء  سے لے کر اب تک ۱۰؍  لاکھ سے زائد ایغور نسلی قازق، کرغیزاور دیگر اقلیتوں کو سنکیانگ کےحراستی کیمپوں میں قید رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کو، جنہیں وہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے نظریہ کے خلاف سمجھتا ہے، گرفتار کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان میں بودھ، عیسائی، مسلم اور تاؤسٹ عبادتگاہوں کو مبینہ طور پر تباہ کر نا اور عیسائیوں، مسلمانوں، تبتی بودھوں اور فیلن گانگ کے پیروکاروں کیلئے   روزگار اور رہائش میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شامل ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ مذہبی آزادی امریکی آئین کی اساس ہے اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹر میں اس کا بھی حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادیوں کا احترام امریکہ کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم جزو ہے۔ 
 رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت نے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی سفارشات پر عمل کیا بشمول روس کو مخصوص تشویش والا ملک قرار دینے، اور اس کے مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف ہدف والی پابندیاں لگانے جیسے اقدامات اٹھائے ہیں۔ رپورٹ میں امریکی حکومت کی جانب سے دنیا بھر میں مذہبی آزادیوں کے لیے اقدامات کو سراہا بھی گیا ہے اور کئی تجاویز بھی دی گئی ہیں جن کے تحت پاکستان سمیت کئی ممالک کو ان ملکوں کی فہرست میں رکھنے کا کہا گیا ہے جہاں مذہبی آزادیوں کے حوالے سے زیادہ تشویش پائی جاتی ہے ۔ روس، چین، برما(میانمار)، عراق، ایران سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں مذہبی آزادیوں کی صورتحال کا اس رپورٹ میں احاطہ کیا گیا ہے۔
 اس رپورٹ میں دنیا بھر میں ایسے ۷؍ غیر ریاستی عناصر کو بھی ’ انٹیٹی آف پرٹیکلر کنسرن‘ والی فہرست میں شامل رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جو مبینہ طور پر مذہبی آزادیوں کے زمرے میں خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ اس میں الشباب،  بوکو حرام، حوثی، حیات تحریر الشام، داعش ان گریٹر صحارا، داعش (مغرب افریقہ) اور نصرالاسلام ولمسلم شامل ہیں۔ رپورٹ کے اعدادوشمار مذہبی آزادیوں کا جائزہ لینے والے کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود رپورٹ سے لئے گئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK