Inquilab Logo

اترپردیش : ۱۶؍ اضلا ع کے۵۳۶؍گاؤں سیلاب کی زد میں 

Updated: August 07, 2020, 9:29 AM IST | Inquilab News Network | Lucknow

بلیامیں سرجو ندی، لکھیم پور کھیری میں شاردا ، گورکھپور میں راپتی جبکہ بارہ بنکی اور ایودھیا میں سرجو اورگھاگھرا ندی میں طغیانی ، اطراف میں رہنے والے بری طرح خوفزدہ ۔ حکومت کی جانب سے امداد سے متعلق دعوے

Uttar Pradesh Flood - PIC : Inquilab
ریاست کی کئی ندیاںخطرے کے نشان سے اوپر ہیں۔ ( تصویر: انقلاب

اتر پردیش کے ۱۶؍ اضلاع کے ۵۳۶؍ گاؤں سیلاب کی زد میں آگئے ہیں۔ کئی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔  فی الحال مشرقی اور مغربی اتر پردیش کے  ۱۶؍ اضلاع کے ۵۳۶؍ گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں۔ پلیا کلاں( لکھیم پور کھیری) میں شاردا ندی، ترتی پار (بلیا)میں سرجو ندی، برڈ گھاٹ (گورکھپور)  میں راپتی ندی، ایلگن برج (بارہ بنکی) اور ایودھیا میں سرجو  اورگھاگھرا ندی خطرے کے نشان سے اوپر  بہہ رہی ہے۔ ان ندیوں کے اطراف میں رہنے لوگ بری خوفزدہ ہیں۔ دوسری جانب   حکومت نے سیلاب کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کا دعویٰ کیا ہے  ۔ 
 راحت کمشنر سنجے گوئل نےبتایا کہ ریاست میں پشتے محفوظ ہیں اورسیلاب کے سلسلے میں مسلسل نگرانی کی جا رہی  ہے۔ کہیں بھی کسی طرح کی فکر بات نہیں ہے۔ گوئل نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں تلاش اوربچاؤ کیلئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اورپی اے سی کی کل ۱۶؍ ٹیمیں تعینات کی گئی  ہیں اور ۲؍ ہزار۷۲۸؍ کشتیاں متاثرہ علاقوں میں لگائی گئی ہیں۔ ان کے مطابق کہ سیلاب اور ژالہ باری کی آفت سے نمٹنے کیلئے بچاؤ اورامداد کےسلسلے میں تفصیلی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں۔ان کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی ہے کہ ندیوں کی آبی سطح کی مسلسل نگرانی کی جائے اور آس پاس کے گاؤں میں پانی بھرنے سے قبل  اعلان کراکے عوام کو محفوظ مقامات  پر بنے راحت کیمپ میں لے جایاجائے۔
 گوئل کے مطابق وزیر اعلیٰ نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ سیلاب کیمپوں میں کورونا کے مد نظر  جسمانی دوری کے اصول پر عمل کرایاجائے اورکھانا وغیرہ کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنایاجائے۔ ان کے مطابق ریاست کے سبھی پشتوں پر نگرانی رکھی جائے اور مرمت کیضروری اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنایاجائے تاکہ کسی بھی طرح کے نقصان ہونے سے قبل اس کو روکا جاسکے۔
 گوئل نے بتایا کہ سیلاب زدہ کنبوں کو غذائی اشیاء پر مشتمل کٹ تقسیم کیاجارہا ہے۔ اس کٹ میں ۱۷؍ طرح کی اشیاء ہیںجن میں ۱۰؍ کلو آٹا، ۱۰؍ کلو چاول، ۱۰؍ کلو آلو، ۵؍ کلو لائی، ۲؍ کلو بھونا چنا، ۲؍ کلو ارہر کی دال، آدھا کلو نمک، ۲۵۰؍ گرام ہلدی، ۲۵۰؍ گرام مرچ، ۲۵۰؍ گرام دھنیا، ۵؍ لیٹر کیروسن ، ایک پیکٹ موم بتی ، ایک پیکٹ ماچس، ۱۰؍ پیکٹ بسکٹ، ایک لیٹر ریفائنڈ تیل، ۱۰۰؍ ٹیبلیٹ کلورین اور۲؍ نہانے کے صابن تقسیم کئے جا رہےہیں۔گوئل نے بتایا کہ اب تک راحت اشیاء کے تحت ۱۲؍ ہزار۴۹۶؍ کٹ اور ۸۶ ؍ ہزار ۲۰۹؍  میٹر ترپال تقسیم کئے جا چکے ہیں ۔ ۲۲۳؍ میڈیکل ٹیمیں بھی لگائی گئی ہیں۔ راحت کمشنر نے بتایا کہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے ریاست میں ۱۶۹؍ شیلٹر ہوم اور۳؍ اضلاع کے ۳۶؍ شیلٹر ہوم میں ۳؍ ہزارافراد۹۸۴؍ رہ رہے ہیں اور۶۵۷؍ سیلاب چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ 
  ان کے مطابق ریاست میں ۱۳۹؍ مویشیوں   کے کیمپ قائم کئے گئے ہیں اور۵؍ لاکھ ۱۲ ؍ ہزار ۵۹۱؍ مویشیوں کی ٹیکہ کاری کی گئی ہے۔ گوئل نے بتایا کہ مویشیوں کے چارے کیلئے ۴۱۵؍ کوئنٹل بھوسہ تقسیم کیاگیا ہے۔ آفت سے نمٹنے کیلئے ضلع اورریاستی سطح پر آفت کنٹرول مرکز قائم کیاگیا ہے۔ کسی کو بھی سیلاب یا دیگر آفت کے سلسلے میں کسی کو  کوئی بھی مسئلہ ہوتاہے تو وہ ضلع آفت کنٹرول مرکز یا ریاستی کنٹرول ہیلپ لائن نمبر ۱۰۷۰؍ پر فون کر کے رابطہ کر سکتاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK