Inquilab Logo

اساتذہ کے تقرر پر ہائی کورٹ نے عبوری روک لگادی

Updated: June 04, 2020, 1:51 PM IST | Jeelani Khan Aleeg | Lucknow

یو گی حکومت اساتذہ کےتقرر کی تیار کررہی تھی ، کاؤنسلنگ کا آغاز ہو چکا تھا ، اسی دن لکھنؤ بنچ نے ۸؍مئی کے بعد سے حکومت کے ذریعہ کئے گئے تمام اقدامات پر اسٹے لگا دیا،عرضی گزاروں کو ایک ہفتہ میںاعتراضات داخل کرنے اور سرکار کو غلط جوابات کےمعاملہ کویوجی سی کوبھیجنے کی ہدایت۔ اگلی سماعت ۱۲؍جولائی کو

Allahabad Teachers - Pic : PTI
الٰہ آباد کے ایک سینٹر پر امیدواروں کی کاؤنسلنگ کی جارہی ہے۔ پی ٹی آئی

بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے اسکولوں میں درس و تدریس کی خدمات کا موقع پانے کے متمنی امیدواروں کو ایک بار پھر مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ہائی کورٹ نے ان تقرر کے عمل پربدھ کو عبوری روک لگادی ہے۔  عدالت کا یہ فیصلہ ریاستی حکومت کے لئے بھی بڑا جھٹکا ہےجو تقرر کے اس عمل کو مکمل کرنے کے لئےان دنوں  متحرک تھی اور وہ اس کی تیاریاں بھی کررہی تھی۔ یہ فیصلہ حیران کن بھی ہے کیونکہ حکومت نے تو بدھ ہی سےکاؤنسلنگ بھی شروع کردی تھی۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یہ روک لگائی ہے۔ادھرحکومت کی بار بار فضیحت سے ناراض  محکمہ بیسک ایجوکیشن کے وزیر ستیش دویدی نے ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی ہے۔دوسری جانب بد ھ ہی سے ایودھیا ، الٰہ آباد اور دیگر میں اضلاع میںکاؤنسلنگ کا آغاز ہوا ۔ 
 جسٹس آلوک ماتھر کی بنچ نے دو دن قبل اس تعلق سے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔بدھ کوبنچنے عرضی گزاروں کو ہدایت دی کہ ایک ہفتہ میں وہ اپنے اعتراضات حکومت کے سامنے پیش کریں  جسے ریاستی سرکار یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)کو بھیجے جو امیدواروں کے سوالات کے غلط جوابات پر ماہرین کمیٹی سے رائے لے ۔ساتھ ہی بنچ نے اگلی سماعت کے لئے ۱۲؍جولائی کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔اس طرح آئندہ ایک ڈیڑھ ماہ بھی امیدواروں کو انتظار ہی کرنا پڑے گا۔
  رشبھ مشرا  اور دیگرامیدواروں نے درجن سے بھی زائد سوالات پر اعتراضات کرتے ہوئے کورٹ سے رجوع کیا ہے لیکن ۴؍ سوالات پران کا زیادہ سخت اعتراض ہے ۔ حالانکہ، کئی امیدواروں نے توشروع میں تو ۱۵۰؍میں سے ۱۴۲؍سوالات کو  غلط ٹھہرایا تھا۔ ان ۴؍ سوالوں میں سے ایک سوال تو ایسا ہے کہ وزیر بیسک تعلیم ستیش دویدی اور محکمہ کے افسران کے درمیان بھی   اس پر اتفاق نہیں ہےبلکہ حال ہی میں ایک میٹنگ کے دوران دویدی اس معاملے میں افسران کو ڈانٹ بھی پلا چکے ہیں۔
 دراصل ایک سوال ناتھ پنتھ کے بانی کے تعلق سے پوچھا گیا تھا جس کا جواب آنسر شیٹ کے مطابق متسیندرناتھ تھا جبکہ وزیرموصوف کے بقول صحیح جواب گورکھناتھ ہوگا۔محکمہ کے اسکولی نصاب کے مطابق دویدی کا جواب بھی غلط نہیں ہے کیونکہ درجہ  ششم کی کتاب میں گورکھناتھ ہی پڑھایا جارہا ہے۔اتنا ہی نہیں، ٹی جی ٹی کے امتحان میں بھی اس سے متعلق پوچھے گئے  سوال کا جواب آنسر شیٹ کے مطابق گورکھناتھ ہی ہے۔
 لکھنؤ بنچ کا یہ فیصلہ یوگی حکومت کے لئے  ایک بڑا جھٹکا ہے کیونکہ اسے اس معاملے میں حال ہی میں الٰہ آباد ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے جیت ملی تھی۔ہائی کورٹ نے ۶۰۔۶۵؍فیصدکے اس کے فارمولے پر مہر ثبت کردی تھی۔اس فامورلہ کے تحت جنرل زمرے کے امیدواروں کے لئے کوالیفائنگ مارکس ۶۵؍فیصد اور ریزرویشن والوں کیلئے ۶۰؍ فیصد طے کئے گئے ہیں۔یعنی غیر ریزرویشن والے امیدواروں کو ۱۵۰؍نمبر میں سے کم از کم ۹۷؍نمبر لانالازمی ہے جبکہ ریزرویشن کے مستحقین کو۹۰؍نمبر لانا ہوگا۔حکومت نےپہلے رائونڈ کے کامیاب امیدواروں کی جو فہرست تیار کی ہے اس کے مطابق  ایک لاکھ ۴۶؍ ہزار ۶۰؍؍امیدوارکاؤنسلنگ کے لئے بلائے جائیں گے۔ان امیدواروں کوکاؤنسلنگ کے لئے آن لائن درخواست دینے کی ہدایت دی گئی تھی جس کے لئے ۱۸؍مئی  سے ۲۸؍مئی تک کا وقت دیا گیا تھا۔ ان کی درخواستوں کی اسکروٹنی ۲۷؍مئی سے ۳۱؍مئی تک کی گئی اور ۳؍جون سے ۶؍جون تککاؤنسلنگ کیلئے بلانا طے کیا گیا۔تحریری امتحان میں کل ۴؍ لاکھ ۹؍ ہزار ۵۳۰؍امیدوار شریک ہوئے تھے۔ حالانکہ اس کے فارم بھرنےوالے امیدوارجن کی درخواستیں جانچ میں درست پائی گئی تھیں ان کی تعداد۴؍ لاکھ ۳۱؍ ہزار ۴۶۶؍ تھی۔ریاست کے محکمہ بنیادی تعلیم کےا سکولوں میں ۶۹؍ہزار اساتذہ کے تقرر کے لئے ۵؍دسمبر ۲۰۱۸ءکو اشتہار نکالا گیا تھا جبکہ تحریری امتحان ۶؍جنوری ۲۰۱۹ءکو لیا گیا تھا۔
  اس معاملے میں کئی جھٹکوں کے باوجود جب عدالت عالیہ اورعدالت عظمیٰ نے تقرر کاعمل مکمل کرنے کیلئے ہری جھنڈی دکھادی تو یوگی حکومت نےاسے پایۂ تکمیل تک پہنچانے کاعمل تیز کردیا گیا تھا مگرالٰہ آباد ، ایودھیا اور دوسرے مقامات پر کاؤنسلنگ کےپہلے دن ہی  عدالتی بنچ نے اسے روک دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK