Inquilab Logo

کیا جے این یو حملے کے ماسٹر مائنڈ وائس چانسلر خود ہیں؟

Updated: January 12, 2020, 5:37 PM IST | Agency

کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے جواہر لعل نہرویونیورسٹی (جے این یو) میں ۵؍ جنوری کو ہوئے تشدد کیلئے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہیں فوراً برخاست کرکے غیرجانبدارانہ طریقہ سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیاہے۔

آل انڈیا خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیو پریس کانفریس کے دوران ۔ تصویر : پی ٹی آئی
آل انڈیا خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیو پریس کانفریس کے دوران ۔ تصویر : پی ٹی آئی

نئی دہلی : کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے جواہر لعل نہرویونیورسٹی (جے این یو)میں ۵؍ جنوری کو ہوئے تشدد کیلئے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہیں فوراً برخاست کرکے غیرجانبدارانہ طریقہ سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیاہے۔آل انڈیا خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیو نے اتوار کو یہاں پریس کانفرنس میں جے این یو تشدد کیلئے وائس چانسلر کو پوری طرح سے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہےکہ اس معاملہ میں وائس چانسلر اور تشددمیں شامل اساتذہ کے خلاف بھی فوجداری مقدمہ درج کیا جائے اور پورے معاملہ کی غیرجانبدارانہ طریقہ سے جانچ کی جانی چاہئے۔
انہوں نے پولیس کے رول پر بھی سوال اٹھائے اورکہاکہ پولیس کے جونیئر افسران کے علاوہ پولیس کمشنر امولیہ پٹنائک کی جوابدہی بھی طے کی جانی چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی کیمپس میں تعینات سیکوریٹی کمپنی کے رول کی جانچ کی جانی چاہئے کیونکہ ان کے رول پر بھی کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ کانگریس کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے جے این یومیں بڑھائی گئی فیس واپس لینے کا مشورہ دیتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وائس چانسلر کے طور پر ایم جگدیش کی تقرری کے بعد یونیورسٹی میں  ہونےوالی ہرتقرری اور ہر انتظامی فیصلہ کی جانچ ہونی چاہئے۔ 
جے این یو تشدد معاملہ : مزید۷؍ دیگر افراد کی شناخت
 دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں نقاب پوشوں کے حملہ میں ملوث مزید ۷؍ لوگوں کی شناخت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم نے سابرمتی اور پیریار ہاسٹل کے وارڈن، کچھ سیکورٹی گارڈوں اور کچھ اسٹوڈنٹس سے پوچھ گچھ بھی کی تاکہ تشدد سے متعلق ثبوت جمع کئے جاسکیں۔دہلی پولیس ’یونٹی اگینسٹ لیفٹ‘ نام کے واٹس ایپ گروپ کے ۶۰؍ میں سے ۳۷؍ ارکان کی شناخت پہلے ہی کر چکی ہے۔ یہ گروپ تشدد والے دن یعنی ۵؍جنوری کو ہی بنایا گیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ تشدد کی ابتدائی تحقیقات میں پولیس نے جن طلبہ کی شناخت کی تھی ان سب کو تحقیقات میں شامل ہونے کیلئے نوٹس دیا گیا ہے تاہم طلبہ کو کرائم برانچ نہیں بلایا گیا ہے بلکہ تحقیقاتی ٹیم خود کیمپس میں ان سے پوچھ گچھ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس جلد ہی سوشل میڈیا کے ذریعہ شناخت کئے گئے دوسرے لوگوں کو بھی پوچھ گچھ کیلئے بلا سکتی ہے۔وائس چانسلر ایم جگدیش کمار حالات معمول پرلانے کیلئے سب کچھ بھول کر پھر سے نئی شروعات کرنے کی مسلسل اپیل کر رہے ہیں جبکہ طلبہ یونین ان کے استعفیٰ سے کم پر راضی ہونے کےموڈ میں نہیں ہیں۔ طلبہ یونین شروع سے ہی کہہ رہاہے کہ اتوار ۵؍ جنوری کی شام حملہ منصوبہ بند اور جے این یو انتظامیہ کی ملی بھگت سے ہواتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK