Inquilab Logo

اہم معاہدوں کیلئے برطانوی وزیر اعظم کی ہندوستان آمد

Updated: April 22, 2022, 9:02 AM IST | ahmedabad

بورس جانسن جمعرات کی صبح احمدآباد پہنچے، گجرات کے گورنر آچاریہ دیورت اور وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے استقبال کیا ،آج کئی اہم معاہدوںپردستخط ، یوکرین جنگ پر بھی گفتگوممکن

Boris Johnson wearing a turban during a program at the University of Biotechnology in Gujarat. (PTI)
بورس جانسن گجرات کی بائیوٹیکنالوجی یورنیورسٹی میں ایک پروگرام کےد وران پگڑی پہنے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

:برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن  ہندوستان کے دو روزہ دورے پرجمعرات کو صبح احمدآباد پہنچے۔ ہوائی اڈے پر گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت  اور وزیراعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے  ان  کا خیر مقدم کیا۔جمعرات کواحمد آباد پہنچنے کے بعد انہوں نے سابر متی آشرم کادورہ کیا اوروہاںمہاتما گاندھی کے مجسمہ گلہائے عقیدت پیش کئے ۔ اس کے علاوہ ا نہوں نے گاندھی نگرکی بائیوٹیکنالوجی یونیورسٹی کابھی دورہ کیا  اوروہاںتجربہ گاہ  میںخصوصی سیشن کے دوران طلبہ سے گفتگو کی ۔ 
 وزارت خارجہ کے مطابق وزیراعظم نریندرمودی کی دعوت پر ہندوستان کے دورے پر آئے بورس جانسن نے گجرات میں مختلف پروگراموں میں شرکت کی  ۔ وہ رات کو دارالحکومت دہلی پہنچیں گے۔ جمعہ کی صبح برطانوی وزیراعظم کا راشٹرپتی بھون میں رسمی  استقبال کیا جائے گا۔اس کے بعد وہ بابائے وقوم مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کرنے  راج گھاٹ جائیں گے۔پھر وزیر خارجہ  ایس جے شنکر  ان سے ملاقات کریں گے۔صبح گیارہ بجے وہ حیدرآباد ہاؤس میں وزیراعظم مودی کے ساتھ دو روزہ  میٹنگ میں حصہ لیں گے۔
 میٹنگ میں دونوں لیڈر  روڈمیپ ۲۰۳۰ء کے نفاذ کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی دوطرفہ تعلقات کے سبھی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بارے میں ویژن  سامنے رکھیں گے۔وہ باہمی مفادات  کے سلسلے میں مختلف علاقائی اور عالمی مسئلوں پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔بعد میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں  میں تعاون بڑھانے  کےلئے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے اور دونوں لیڈروں کے پریس بیان ہوں گے۔بورس جانسن جمعہ کی رات ساڑھے ۱۰؍ بجے اپنے وطن لوٹ جائیں گے۔
احمد آباد سے دورہ شروع ہوا 
 جانسن کا ہندوستان دورہ احمد آباد سے شروع ہوا۔ ۲۲؍اپریل کو مودی کے ساتھ سربراہی ملاقات کریں گے۔ برطانوی وزیر اعظم کے دورہ ہند سے پہلے ` نئے زمانے کی ٹریڈ ڈیل  کے بارے میں کافی بحث ہو رہی ہے۔ یہ معاہدہ آزاد تجارتی معاہدے سے الگ بتایا جا رہا ہے۔ابتدائی فصل کا یہ سودا نہ صرف سامان اور خدمات اور سرمایہ کاری کا احاطہ کرے گا بلکہ انٹلکچوئل پراپرٹی رائٹس ، جغرافیائی اشارے(جی آئی ٹیگ) اور پائیدار ترقی کا بھی احاطہ کرے گا۔ جانسن کے دورے کے دوران اس پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
۵۳۰۰؍ کروڑ روپے کے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر اتفاق 
 ہندوستان نے برطانیہ میں۵۳۰۰؍کروڑ روپے کے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ دوسری جانب۲۰۲۳ء  میں جی ۲۰؍ اجلاس کی صدارت بھی  ہندوستان  کے حصہ میںآئی ہے ۔ برطانیہ اس اجلاس میں اہم کردار کے ساتھ شرکت کرنا چاہتا ہے۔ 
ہندوستان اقتصادی سپر پاور، تعلقات  بڑھیں گے: جانسن 
  ہندوستان کے دورے سے پہلے، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اتوار کو ٹویٹ کیا تھا کہ ہندوستان ایک اقتصادی سپر پاور اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ موجودہ غیر مستحکم عالمی صورتحال میں ہندوستان برطانیہ کا ایک اہم اسٹرٹیجک شراکت دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دورے سے روزگار کے مواقع، سلامتی اور اقتصادی ترقی کی بنیادوںپر تعلقات میں اضافہ ہوگا۔
یوکرین جنگ پر بھی  ہندوستان اپنا موقف رکھے گا
  اس ملاقات میںوزیر اعظم مودی اپنے برطانوی ہم منصب  بورس جانسن کے درمیان یوکرین جنگ پر بھی بات چیت  کریں گے۔  مغربی ممالک اس جنگ میں  ہندوستان کو اپنے ساتھ کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان جہاں غیر جانبدارانہ موقف رکھتا ہے وہیں  اس نے کئی مغربی ممالک کے  لیڈروں سے ملاقاتوں کے ذریعے امن کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ مودی اورجانسن  کی  یہ ملاقات میں انڈو پیسفک بھی اہم مسئلہ ہوگا۔ برطانیہ اس علاقے میں کسی بھی قسم کے جبر کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ دوسری طرف ہندوستان اس خطے کو سب کے لیے کھلا رکھنے کا حامی ہے۔
بریگزٹ کے بعدہندوستان کے ساتھ اقتصادی مواقع کی  تلاش
 برطانیہ نے یورپی یونین سے تعلقات توڑ لیے ہیں۔ اب ہندوستان کے ساتھ تجارت سے جانسن اپنے ملک میں مہنگائی کو کم کرنے کے لیے اشیائے صرف کے شعبے میں تعاون کی امید لا رہے ہیں۔ دونوں ممالک گرین ٹیکنالوجی اور اعلیٰ ہنر مند ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ برطانیہ میں۵۳؍ ہزار سے زیادہ ہندوستانی طلبہ ہیں۔ برطانیہ کے ساتھ نالج شیئرنگ پارٹنرشپ جانسن کے دورے کا ایک اہم ایجنڈا ہے۔
سائبر سیکوریٹی کے حوالے سے بھی بڑا اقدام کیا جائے گا
 جانسن کے دورے  پر دونوں ممالک کے درمیان سائبر سیکوریٹی  کا ایک بڑا نیٹ ورک  تیار کرنے پر بھی گفتگو ہوگی۔ دونوں ممالک مشترکہ سائبر سیکوریٹی پروگرام شروع کریں گے۔ اس کے تحت ہندوستان اور برطانیہ مشترکہ طور پر سائبر کرائم اور   اس سے متعلقہ دیگر مسائل سے نمٹیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK