یوکرینی صدر نے یورپی یونین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اب تک کی مدد کو ناکافی بتایا۔ یورپی یونین کی رکنیت کا مطالبہ دہرایا
EPAPER
Updated: March 26, 2022, 12:01 PM IST | Agency | Brussels
یوکرینی صدر نے یورپی یونین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اب تک کی مدد کو ناکافی بتایا۔ یورپی یونین کی رکنیت کا مطالبہ دہرایا
بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ نیٹو اور یورپی یونین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک بار پھر عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ خاص کر انہوں نے روس کے خلاف یورپی ممالک کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا۔ یاد رہے کہ جمعرات کو برسلز میں ۳؍ اجلاس منعقد ہوئے تھے۔ ایک نیٹو کا، دوسرا یورپی یونین کا اور تیسرا جی ۷؍ ممالک کا۔ ان تینوں ہی سے زیلنسکی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کیا۔ یوکرینی صدر نے یورپی یونین کے اجلاس میں کہا ’’ یورپی ممالک نے روس کو جنگ سے روکنے میں کافی تاخیر کردی۔‘‘ انہوں نے یورپ کو گیس سپلائی کرنے والی نارڈا سٹریم ٹو گیس پائپ لائن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’’اگر اسے پہلے ہی بلاک کر دیا جاتا تو شاید روس گیس کا بحران ہی نہ پیدا کرتا۔‘‘ یاد رہے کہ روس خود یورپ کو پائپ لائن کے ذریعے گیس سپلائی کرتا ہے۔ جب امریکہ اور یورپی ممالک نے اس پر پابندیاں عائد کرنی شروع کیں تو اس نے یہ پائپ لائن بند کردی جس کے سبب عالمی سطح پر ایندھن کا بحران پیدا ہو گیا۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یورپ کو پہلے ہی اس پائپ لائن کو بلاک کردینا چاہئے تھاتاکہ جنگ کے شروع میں ہی روس پر دبائو ڈالا جا سکتا تھا۔ حالانکہ زیلنسکی نے یورپی ممالک کا اب تک کئے گئے تعاون کیلئے شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا ’’آپ نے روس پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس کیلئے ہم آپ کے شکرگزار ہیں۔ یہ بہت جاندار اقدامات ہیں لیکن اس میں آپ نے بہت دیر کردی۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ پابندیوں کیلئے ایک موقع تھا، اگر روس پر پہلے ہی پابندیاں عائد کر دی جاتیں تو شاید وہ جنگ ہی نہ کرتا۔‘‘ اس موقع پر یوکرینی صدر نے یورپی ممالک سے کہا کہ وہ یوکرین کو یورپی یونین کی رکنیت فراہم کریں۔ یاد رہے کہ زیلنسکی باضابطہ طور پر یورپی یونین کو رکنیت کیلئے درخواست دے چکے ہیں۔ لیکن اب تک یورپی یونین یہی فیصلہ نہیں کر پایا ہے کہ یوکرین کو رکنیت کس بنیاد پر اورکس طریقے سے دی جائے۔ زیلنسکی نے یورپی ممالک سے زور دے کر کہا’’ میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس معاملےمیں دیر نہ کریں اور یوکرین کو فوری طور پر یورپی یونین کی رکنیت فراہم کریں۔‘‘ فی الحال رکنیت کے تعلق سے یورپی یونین کا کوئی اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔ زیلنسکی نے جمعرات ہی کو نیٹو کے اجلاس سے بھی خطاب کیا جہاں انہوں نے واضح طور پر کہا’’ آپ لوگ جنگ کے دوران یوکرین کی کوئی ’بامعنی‘ مدد کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ‘‘ ساتھ ہی انہوں نے عالمی برادری سے مزید ہتھیار اور طیارے فراہم کرنےکا مطالبہ کیا تاکہ روسی فوجیوں کا سختی سے مقابلہ کیا جا سکے۔